![cover image](https://wikiwandv2-19431.kxcdn.com/_next/image?url=https://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/8/85/Venus_globe.jpg/640px-Venus_globe.jpg&w=640&q=50)
زہرہ
From Wikipedia, the free encyclopedia
زہرہ : سورج سے دوسرا سیارہ ہے اور سورج کے گرد ایک چکر زمینی وقت کے مطابق 224.7 دنوں میں مکمل کرتا ہے۔ اس کا نام قدیم رومن دیوی زہرہ (venus)کے نام پر رکھا گیا ہے جو محبت و حسن کی دیوی کہلاتی تھی۔ رات کے وقت آسمان پر ہمارے چاند کے بعد دوسرا روشن ترین خلائی جسم ہے۔ اس کی روشنی سایہ بنا سکتی ہے۔ یہ سیارہ عموماً سورج کے آس پاس ہی دکھائی دیتا ہے۔ سورج غروب ہونے سے ذرا بعد یا سورج طلوع ہونے سے ذرا قبل زہرہ کی روشنی تیز ترین ہوتی ہے۔ اس وجہ سے اسے صبح یا شام کا ستارہ بھی کہا جاتا ہے۔
![]() Global ریڈار view of the surface from Magellan radar imaging between 1990 and 1994 | |||||||||||||
تعین کاری | |||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
تلفُّظ | /ˈviːnəs/ (![]() | ||||||||||||
صفات | زہری | ||||||||||||
محوری خصوصیات[2][3] | |||||||||||||
مفروضہ وقت J2000 | |||||||||||||
اوج شمسی |
| ||||||||||||
حضیض شمسی |
| ||||||||||||
Semi-major axis |
| ||||||||||||
انحراف | 6997670000000000000♠0.0067 | ||||||||||||
| |||||||||||||
583.92 دن[2] | |||||||||||||
اوسط گردشی رفتار | 35.02 km/s | ||||||||||||
Mean anomaly | 50.115° | ||||||||||||
میلانیت |
| ||||||||||||
Longitude_of ascending_node | 76.678° | ||||||||||||
Argument_of perihelion | 55.186° | ||||||||||||
معلوم قدرتی سیارچہ | نہیں | ||||||||||||
طبیعی خصوصیات | |||||||||||||
اوسط رداس |
| ||||||||||||
چپٹا پن | 0[5] | ||||||||||||
سطحی رقبہ |
| ||||||||||||
حجم |
| ||||||||||||
کمیت |
| ||||||||||||
اوسط کثافت | 7003524300000000000♠5.243 g/cm3 | ||||||||||||
سطحی کششِ ثقل |
| ||||||||||||
10.36 km/s | |||||||||||||
فلکی محوری گردش | 2997756981500000000♠−243.0185 دن (Retrograde) | ||||||||||||
استوائی گردشی_رفتار | 6.52 کلومیٹر/گھنٹہ (1.81 میٹر/سیکنڈ) | ||||||||||||
Axial tilt | 177.36°[2] | ||||||||||||
North_pole right ascension |
| ||||||||||||
North_pole declination | 67.16° | ||||||||||||
Albedo | |||||||||||||
| |||||||||||||
Apparent magnitude | |||||||||||||
Angular diameter | 9.7″ to 66.0″[2] | ||||||||||||
فضا | |||||||||||||
سطحی ہوا کا دباؤ | 92 bar (9.2 MPa) | ||||||||||||
زہرہ کو ارضی سیارہ بھی کہا جاتا ہے اور بعض اوقات اسے زمین کا جڑواں سیارہ بھی کہتے ہیں کیونکہ دونوں کا حجم، کششِ ثقل اور جسامت ایک جیسی ہیں۔ زہرہ کی سطح پر سلفیورک ایسڈ کے انتہائی چمکدار بادل موجود ہیں جن کے پار دیکھنا عام حالات میں ممکن نہیں۔ زہرہ کی فضاء تمام ارضی سیاروں میں سب سے زیادہ کثیف ہے جو زیادہ تر کاربن ڈائی آکسائیڈ پر مشتمل ہے۔ زہرہ پر کاربن سائیکل موجود نہیں جو کاربن کو چٹانوں اور دیگر ارضی اجسام میں جکڑ سکے اور نہ ہی اس پر نامیاتی زندگی موجود ہے جو کاربن کو اپنے استعمال میں لا سکے۔ ابتدائی دور میں زہرہ کے بارے خیال کیا جاتا ہے کہ یہاں زمین کی طرح سمندر موجود تھے تاہم درجہ حرارت بڑھنے سے وہ خشک ہو گئے۔ زہرہ کی سطح زیادہ تر مٹیالی اور صحرائی نوعیت کی ہے اور پتھریلی چٹانیں پائی جاتی ہیں۔ زہرہ پر آتش فشانی عمل بھی جاری رہتا ہے۔ چونکہ زہرہ کا اپنا مقناطیسی میدان نہیں اس لیے ساری ہائیڈروجن خلاء میں نکل گئی ہے۔ زہرہ کا ہوا کا دباؤ زمین کی نسبت 92 گنا زیادہ ہے۔
زہرہ کی سطح کے بارے بہت ساری قیاس آرائیاں کی جاتی تھیں۔ تاہم 1990 تا 1991 جاری رہنے والے میگیلن منصوبے کے تحت کافی معلومات حاصل ہوئی ہیں۔ اس منصوبے کے تحت سارے سیارے کی نقشہ بندی کی گئی ہے۔ سطح پر کثیر آتش فشانی تحاریک کے آثار ملے ہیں۔ ماحول میں گندھک کی بہت بڑی مقدار سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ حال ہی میں کوئی بڑا آتش فشاں پھٹا ہے۔ تاہم لاوے کے بہاؤ کے بارے کوئی ثبوت نہیں ملے جو ایک معما ہے۔ زہرہ کی سطح پر کچھ مقامات پر شہاب ثاقب کے گرنے کے آثار بھی موجود ہیں اور اندازہ ہے کہ اس کی سطح تقریباً 30 سے 60 کروڑ سال پرانی ہے۔ سطح کے نیچے پلیٹ ٹیکٹانکس کی کوئی شہادت نہیں ملی۔ شاید پانی کے نہ ہونے سے سطح بہت زیادہ ٹھوس ہو چکی ہے۔ تاہم سطح کے اوپر نیچے ہونے سے زہرہ کی زیادہ تر اندرونی حرارت ختم ہو جائے گی۔