زمزم
From Wikipedia, the free encyclopedia
زمزم کا پانی حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت ہاجرہ علیہا السلام کے شیر خوار بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام کی پیاس بجھانے کے بہانے اللہ تعالیٰ نے تقریباً 4 ہزار سال قبل ایک معجزے کی صورت میں مکہ مکرمہ کے بے آب و گیاہ ریگستان میں جاری کیا جو آج تک جاری ہے۔
مقامی نام عربی: زمزم | |
حجاج ومزم کے کنواں کے پاس۔ | |
مقام | مسجد الحرام، مکہ |
---|---|
متناسقات | 21°25′19.2″N 39°49′33.6″E |
رقبہ | about 30 میٹر (98 فٹ) گہرا اور 1.08 تا 2.66 میٹر (3 فٹ 7 انچ تا 8 فٹ 9 انچ) قطر میں |
تاسیس | روایتی بیانات کے مطابق 2000 قبل مسیح |
نظم و نسق | حکومت سعودی عرب |
باضابطہ نام: زمزم | |
چاہ زمزم مسجد حرام میں خانہ کعبہ کے جنوب مشرق میں تقریباً 21 میٹر کے فاصلے پر تہ خانے میں واقع ہے۔ یہ کنواں وقت کے ساتھ سوکھ گیا تھا۔ نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دادا حضرت عبدالمطلب نے اشارہ خداوندی سے دوبارہ کھدوایا جوآج تک جاری و ساری ہے۔ آب زمزم کا سب سے بڑا دہانہ حجر اسود کے پاس ہے جبکہ اذان کی جگہ کے علاوہ صفا و مروہ کے مختلف مقامات سے بھی نکلتا ہے۔ 1953ءتک تمام کنووں سے پانی ڈول کے ذریعے نکالاجاتا تھا مگر اب مسجد حرام کے اندر اور باہر مختلف مقامات پر آب زمزم کی سبیلیں لگادی گئی ہیں۔ آب زمزم کا پانی مسجد نبوی میں بھی عام ملتا ہے اور حجاج کرام یہ پانی دنیا بھر میں اپنے ساتھ لے جاتے ہیں۔