From Wikipedia, the free encyclopedia
روضۂ امام حسین ابن علی | |
---|---|
مَقَام ٱلْإِمام ٱلْحُسَيْن ٱبْن عَلِيّ | |
بنیادی معلومات | |
متناسقات | 32°36′59″N 44°01′57″E |
مذہبی انتساب | اسلام |
رسم | شیعہ اسلام |
مذہبی یا تنظیمی حالت | مسجد و مزار |
حیثیت | فعال |
تعمیراتی تفصیلات | |
نوعیتِ تعمیر | عباسی فن تعمیر, اسلامی فن تعمیر |
سنہ تکمیل | 680 CE |
تفصیلات | |
گنبد | 2 |
گنبد کی اونچائی (خارجی) | 27 میٹر (89 فٹ) |
مینار | 2 (formerly 3) |
روضۂ امام حسين مختلف ادوار ميں۔
امام حسين علیہ السّلام کو دفن کيا گيا۔
مختار ابن ابو عبيدہ ثقفی نے مسجد بنوائی اور قبر کے اوپر گنبد بنايا۔ روضہ کے لیے دو داخلی دروازے بھی بنوائے۔
صفہ کے دور ميں مسجد کے اوپر گنبد بنايا گیا اور دو مزيد داخلی دروازے بنوائے گئے۔
منصور کے دور ميں روضہ کا گنبد اور مسجد مسمار کر دی گئی۔
مہدی کے دور ميں روضہ کا گنبد اور مسجد دوبارہ تعمير کر دی گئی۔
ہارون کے دور ميں روضہ کا گنبد اور مسجد مسمار کر دی گئی۔ قبر مطہر کے پاس لگا ہوا آلو بخارے کا درخت بھی کاٹ ديا گیا۔
امين کے دور ميں روضہ کا گنبد اور مسجد دوبارہ تعمير کر دی گئی۔
متوکل کے دور ميں روضہ کا گنبد اور مسجد مسمار کر دی گئی۔ قبر مطہر اور آس پاس کے علاقے کو کھودنے کا حکم ديا گیا۔
منصور کے دور ميں روضہ کو دوبارہ تعمير کيا گیا۔
روضہ کا گنبد اور مسجد مسمار کر دیا گيا۔
عليد کونسل کے دور ميں روضہ کو دوبارہ تعمير کيا گیا۔ دو مينار بھی تعمير کيے گئے اور دو مزيد داخلی دروازے بنوائے گئے۔ تاريخ : 307 ہجری بمطابق 19 اگست 977 عيسوی ابن بويح نے ٹيک کی لکڑی سے ضريح کی تعمير شروع کری۔ روضہ کے آس پاس کی تعمير بھی ہوئی۔ شہر کربلا کی بھی تعمير ہوئی۔ باردڑ اور گھروں کی تعمير ہوئی۔ عمران ابن شاہين نے روضہ کے سامنے مسجد بنوائی۔
روضہ کا گنبد اور مسجد آگ کی لپيٹ ميں آ گئے۔ ابن فادی نے دوبارہ تعمير کيے۔
ضريح مبارک کو ناصر نے سجايا۔
سلطان اويس کے دور ميں روضہ کا گنبد اور ديوار دوبارہ تعمير کر دی گئی۔
سلطان احمد نے مينار سونے سے تعمير کروائے اور صحن کو وسعت دی۔
ضريح مبارک کو شاہ اسماعيل صفوی نے سجايا۔
ضريح مبارک کو شاہ عباس صفوی نے کاشی کے ٹائل، تانبے سے سجايا۔
روضہ کا گنبد مسمار کر دیا گيا۔
ضريح مبارک کو نادر شاہ نے سجايا اور قیمتی نوادرات سے آراستہ کيا۔
سلطان محمد نے گنبد پر سونے کا کام کروايا۔
وہابيوں نے کربلا پر حملہ کيا۔ لوٹ مار مچائی اور روضہ کو نقصان پہنچايا۔
فتح علی شاہ نے روضہ پہ چاندی کا اور گنبد پہ سونے کا کام کروايا۔ چنانچہ وہابيوں سے پہنچنے والے نقصان کا ازالہ کيا۔
نصير الدين شاہ نے روضہ کے صحن کو وسعت دی۔
ڈاکٹر سيدنا سيف الدين نے خالص چاندی کے شيشے پيش کیے جو ضريح ميں لگا ديے گئے۔
ڈاکٹر سيدنا سيف الدين نے روضہ کا وسطی مينار تعمير کروايا۔
سيد عبد الرسول خالصی نے روضہ کے اطراف ميں پکی سڑک بنوائی اور صحن کو وسعت دی۔
ویکی ذخائر پر روضۂ امام حسين سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
سانچہ:شیعہ اسلام میں مقدس ترین مقامات
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.