بھارت کا سرکاری ریلوے نظام From Wikipedia, the free encyclopedia
بھارتی ریلوے بھارتی حکومت کے ماتحت ایک ادارہ ہے۔ بھارتی ریلوے کا شمار دُنیا کی مصروف ترین ریل نیٹ ورک میں ہوتا ہے۔ سال میں تقریباً 5000 کروڑ مسافر بھارتی ریلوے سے سفر کرتے ہیں اور 650 ارب ٹن سامان کا نقل و حمل ہوتا ہے۔ بھارتی ریلوے میں 16 لاکھ ملازمین زیرِ ملازمت ہیں۔ بھارتی ریلوے کی پٹری کی کل لمبائی63،940 کلومیٹر ہے۔ بھارت میں پٹری نقل و حمل کا آغاز 1853ء میں ہوا۔
قسم | شرکۂ حکومت |
---|---|
صنعت | ریلوے |
قیام | 16 اپریل 1853ء[1] |
صدر دفتر | نئی دہلی ، بھارت |
علاقہ خدمت | بھارت |
کلیدی افراد | ممتا بینرجی وزیرِ ریلوے وِنے مِتّل (چیئرمین)[2] |
خدمات | مسافر گاڑی مالبرداری بس تنقل پیشکار مسافرت دیگر خدمات |
مالک | حکومت ہند (100%) |
ملازمین کی تعداد | تقریباً 1.6 ملین (2011) |
ڈویژن | 17 ریلوے علاقہ جات |
ویب سائٹ | www |
بھارت میں ریلوے کی بنیاد رکھنے کی تجویز 1832ء میں مدراس میں پیش کی گئی۔ سڑک کی تعمیر کے لیے گرینائٹ میں آرتھر کپاس کی طرف سے بنایا گیا "ریڈ ہیل ریلوے" ملک کی پہلی ٹرین، ریڈ ہلز 1845 میں مدراس میں چننٹڈیٹیٹ پل. 1845 ء میں 'گودوری ڈیم تعمیراتی ریلوے' کو ڈومسورمام میں کپاس کی طرف سے بنایا گیا تھا. گودھوری دریا پر ایک ڈیم کی تعمیر. 1851 ء میں، [سولی اکاکیٹک ریلوے '] پروبی کوٹلے میں روکوکی میں تعمیراتی مواد کو اکٹھاٹ (پل) کے لیے نقل و حمل کے ذریعے بنایا گیا تھا۔ اکاؤنٹس سلیانی دریا کے اوپر.
16 اپریل 1853ء کو بھارت کی پہلی سفری ریل گاڑی کا آغاز ہوا۔ اس گاڑی نے ممبئی اور تھانے کے درمیان 34 کلومیٹر کا سفر طے کیا۔ ایک سال کے بعد کلکتہ میں ریل سروس کا آغاز ہوا۔ 15 اگست 1854ء کو ہوڑا سے ہگلی تک ریل سروس شروع ہوئی۔ 1856ء میں مدراس میں پٹری کا افتتاح ہوا۔ 1870ء میں ممبئی اور کلکتہ کی بندرگاہوں کے درمیاں ریل سروس کا آغاز ہوا۔ 1880ء میں بھارتی ریل پٹری کی کل لمبائی تقریباً 14،500 کلومیٹر ہو گئی۔ 1895ء میں بھارت میں ریل انجن بنانے کا آغاز ہوا۔ 1901ء میں ریلوے بورڈ کا قیام ہوا۔ 1907ء میں تمام ریل گاڑیاں سرکار کی زیرِ نگرانی آ گئیں۔ 1936ء میں مکیّف الہوا ریل گاڑی کا آغاز ہوا۔ 1985ء میں دُخانی انجن کا استعمال ختم ہوا۔ اس کے بدلے ڈیزل انجن اور برقی انجن کا استعمال ہونے لگا۔
بھارتی ریلوے میں 8702 ریل گاڑیوں کے ذریعے تقریباً 5000 کروڑ مسافر سالانہ سفر کرتے ہیں۔ عام ریلگاڑی میں 18 ڈبّے ہوتے ہیں۔ ڈبّے کی کئی قسمیں ہیں، مثلاً خوابگاہ(Sleeper)، مکیّف الہوا(Air Conditioned) وغیرہ۔
اپنی ضروریات کی تمام تر چیزیں بھارتی ریلوے کے اپنے کارخانوں میں بنائی جاتی ہیں۔ بھارتی ریلوے کے کارخانے درجِ ذیل ہیں
بھارتی ریلوے 17 علاقہ جات میں منقسم ہے۔ ہر علاقہ کو ذیلی شعبوں یا انقسامات (Division) میں تقسیم کیا ہے۔ کل 67 ریلوے انقسامات ہیں ۔
نمبر | علاقہ | مخفف | انقسامات | تاریخِ آغاز | پایۂ تخت |
---|---|---|---|---|---|
1 | شمالی ریلوے | این۔ آر۔(NR) | دہلی، انبالہ، فیروزپور، لکھنؤ، مرادآباد | اپریل 14، 1952 | دہلی |
2 | شمالی مشرقی ریلوے | این۔ ای۔ آر(NER) | عزت نگر، لکھنؤ، وارانسی | اپریل 14، 1952 | گورکھپور |
3. | شمال مشرقی سرحدی ریلوے | این ایف آر (NFR) | علی پور دوار، کٹہار، لومڈنگ، رنگیا، تینسوکیا | 1958 | گوہاٹی |
4 | مشرقی ریلوے | ای آر (ER) | ہوڑہ، سیالدہ، آسنسول، مالدا | کولکتہ | |
5 | جنوب مشرق وسطی ریلوے | ایس ای آر (SER) | بلاس پور، رائے پور، ناگپور | کلکتہ | |
6 | جنوب وسطی ریلوے | ایس سی آر (SCR) | سکندر آباد، حیدر آباد، گنڈکل، گنٹور، ناندیڑ، وجے واڑہ | اکتوبر 2، 1966 | سکندر آباد |
7 | جنوبی ریلوے | ایس آر(SR) | چنائی، مدھورا، پالگھاٹ، ٹرچی، تریوینڈرم، سیلم | اپریل 14، 1951 | چنائی |
8 | وسطی ریلوے | سی آر (CR) | ممبئی، بھوساول، ناگپور، پونے، سولہ پور | نومبر 5, 1951 | ممبئی |
9 | مغربی ریلوے | ڈبلو آر (WR) | ممبئی, وڑودرا، رتلم، احمد آباد, راجکوٹ، بھاؤ نگر | نومبر 5، 1951 | ممبئی |
10 | جنوب مغربی | ایس ڈبلو آر (SWR) | ہبلی، بنگلور، میسور | ہبلی | |
11 | شمال مغربی ریلوے | این ڈبلیو آر (NWR) | جے پور، اجمیر، بیکانیر، جودھ پور | جے پور | |
12 | مغرب وسطی ریلوے | ڈبلیو سی آر(WCR) | داناپور، جبل پور، بھوپال، کوٹا | اپریل 2003 | جبل پور |
13 | شمالی وسطی ریلوے | این۔ سی۔ آر(NCR) | الہ آباد، آگرہ، جھانسی | الہ آباد | |
14 | جنوب مشرق وسطی ریلوے | ایس ای سی آر (SECR) | بلاس پور، رائے پور، ناگپور | بلاس پور ، چھتیس گڑھ | |
15 | مشرقی ساحلی ریلوے | ای سی او آر (ECoR) | کُھردا روڈ، سنبل پور، وشاکھ پٹنم | بھوبنیشور | |
16 | مشرقی وسطی ریلوے | ای سی آر (ECR) | دانا پور، دھنباد، مغل سرائے، سمستی پور، سونپور | حاجی پور | |
17 | کولکتہ میٹرو ریلوے[3][4] | ایم آر کے (MRK) | دسمبر:28-2010 | کولکتہ | |
000 | کونکن ریلوے | کے آر (KR) | نوی ممبئی |
† کونکن ریلوے ایک خصوصی شعبہ کے طور پر شمار کیا جاتا ہے۔ کونکن ریلوے کا سرِ دفتر نوی ممبئی میں ہے۔
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.