بھارتیہ جنتا پارٹی
بھارت کی سیاسی جماعت / From Wikipedia, the free encyclopedia
بھارتیہ جنتا پارٹی (ہندی: भारतीय जनता पार्टी) المعروف "بی جے پی" بھارت کی ایک سیاسی جماعت ہے جو 1980ء میں قائم کی گئی۔ یہ اِس وقت (2020ء میں) بھارت کی حزب اقتدار قومی جمہوری اتحاد کی سب سے اہم جماعت ہے اس اس کے بعد 2014ء کے پارلیمانی انتخابات میں بڑی کامیابی کے بعد نریندر مودی کی قیادت میں اسنے مرکزی حکومت حاصل کرلی پھر یہ مختلف ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں فتح حاصل کرنے کے بعد کثیر ریاستوں کی حکمراں بن گئی،2019 میں دوبارہ کامیابی کے بعد یہ جماعت مزید اکثریت کے ساتھ ملک کے اقتدار پر قابض ہے، یہ جماعت کٹّر ہندو قوم پرستی (ہندوتوا) کی علمبردار ہے اور قدامت پسند سماجی حکمت عملیوں، خود انحصاری، قوم پرستانہ طرز عمل سے خارجہ حکمت عملی چلانے اور مستحکم قومی دفاع پر یقین رکھتی ہے۔
مخفف | بی جے پی/بھاجپا |
---|---|
صدر | جے پی نڈا |
پارلیمانی چیئرپرسن | نریندر مودی |
لوک سبھا رہنما | نریندر مودی (وزیر اعظم) |
راجیہ سبھا رہنما | ارون جیٹلی (وزیر خزانہ) |
تاسیس | 6 اپریل 1980 (44 سال قبل) (1980-04-06) |
پیشرو |
|
صدر دفتر | 6-اے، دین دیال اُپادھیائے مارگ، ماتا سُندری ریلوے کالونی، منڈی ہاؤس، نئی دہلی 110002 |
یوتھ ونگ | بھارتیہ جنتا یووا مورچا |
خواتین وِنگ | بی جے پی مہیلہ مورچا |
کسان ونگ | بے جے پی کسان مورچا |
رکنیت | 250 ملین (جولائی 2023)[1] |
نظریات | |
سیاسی حیثیت | دائیں بازو[9][10][11] |
بین الاقوامی اشتراک | |
ای سی آئی حیثیت | قومی جماعت[14] |
اتحاد | قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) |
لوک سبھا میں نشستیں | 303 / 545 [15](موجودہ 541 ارکان + 1 اسپیکر) |
راجیہ سبھا میں نشستیں | 73 / 245 (موجودہ 244 ارکان)[16]
|
حکومت میں ریاستوں و یونین علاقوں کی تعداد | 17 / 31
|
ویب سائٹ | |
www |
بی جے پی 1998ء سے 2004ء تک، دیگر جماعتوں کے ساتھ اتحاد کے ذریعے، اقتدار میں رہی اور اس عرصے میں سابق وزیر اعظم بھارت اٹل بہاری واجپائی اور سابق نائب وزیر اعظم بھارت لعل کرشن ایڈوانی ان کے نائب رہے 2014 کی مرکزی حکومت حاصل کرنے کے بعد سے تادم تحریرنریندر مودی وزیر اعظم ہیں۔ اپنے قدامت پسندانہ نظریات کے باوجود بی جے پی پاکستان کے ساتھ قیام امن کی متعدد کوششیں کر چکی ہے جن میں 1999ء کا اعلان لاہور، 2001ء میں پرویز مشرف کا ناکام دورۂ بھارت اور 2004ء میں جنوبی ایشیائی آزاد تجارت کا معاہدہ اہم ہیں۔ تاہم بابری مسجد کے حوالے سے بی جے پی کے نظریات کو ہمیشہ تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے کیونکہ اس مسجد کے انہدام میں اس جماعت کے رہنما مبیّنہ طور پر ملوّث ہے - اس کے علاوہ یہ اس مسجد کی شہادت کے بعد اس مقام پر رام مندر کی تعمیر کے حق میں رائے رکھتی ہے۔ اس کے علاوہ صوبہ گجرات فسادات 2002ء میں بی جے پی حکومت کی سرپرستی میں ہوئے
جماعت کے موجودہ صدر جے بی نڈا ہیں جو امیت شاہ کے وزیر داخلہ بننے سے خالی ہوئی کرسی پر عبوری طور پر 2019 میں فائز ہوئے ،سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی اس کے بانی صدر تھے جبکہ سابق نائب وزیر اعظم لعل کرشن ایڈوانی تین مرتبہ جماعت کی صدارت کے عہدے پر فائز رہے ہیں اس کے علاوہ ،امت شاہ ،راج ناتھ سنگھ اور نتن جے رام گڈکری اس کے دیگر صدور رہے ہیں۔