جھیل بیکال
From Wikipedia, the free encyclopedia
جھیل بیکال جنوبی سائبیریا، روس میں واقع دنیا کی سب سے گہری اور میٹھے پانی کی بڑی جھیلوں میں سے ایک ہے۔ 12,500 مربع میل کے رقبے پر پھیلی اس جھیل کی زیادہ سے زیادہ گہرائی 1637 میٹر (5,369 فٹ) ہے۔ یہ 336 چھوٹے بڑے دریاؤں سے فیضیاب ہوتی ہے اور دنیا کے کل میٹھے پانی کے 20 فیصد کو اپنے اندر سموئے ہوئے ہے جبکہ روس کے کل میٹھے پانی کا 90 فیصد اس جھیل میں ہے۔
جھیل بیکال Lake Baikal | |
---|---|
محل وقوع | سائبیریا، روس |
جغرافیائی متناسق | صفحہ ماڈیول:Coordinates/styles.css میں کوئی مواد نہیں ہے۔53°30′N 108°0′E |
قسم جھیل | Continental rift lake |
بنیادی اضافہ | Selenge, Barguzin, Upper Angara |
بنیادی کمی | Angara |
Catchment area | 560,000 کلومیٹر2 (6.027789833×1012 فٹ مربع) |
نکاسی طاس ممالک | روس اور منگولیا |
زیادہ سے زیادہ. لمبائی | 636 کلومیٹر (2,087,000 فٹ) |
زیادہ سے زیادہ. چوڑائی | 79 کلومیٹر (259,000 فٹ) |
رقبہ سطح | 31,722 کلومیٹر2 (3.4145×1011 فٹ مربع)[1] |
اوسط گہرائی | 744.4 میٹر (2,442 فٹ)[1] |
زیادہ سے زیادہ. گہرائی | 1,642 میٹر (5,387 فٹ)[1] |
پانی کا حجم | 23,615.39 کلومیٹر3 (5,700 cu mi)[1] |
Residence time | 330 years[2] |
ساحل کی لمبائی1 | 2,100 کلومیٹر (6,889,760 فٹ) |
سطح بلندی | 455.5 میٹر (1,494 فٹ) |
منجمد | جنوری–مئی |
جزائر | 27 (اولخون جزیرہ) |
آبادیاں | ایرکتسک |
قسم: | قدرتی |
معیار اصول: | vii, viii, ix, x |
نامزد: | 1996 (بائیسواں اجلاس) |
رقم حوالہ: | 754 |
ریاستی فریق: | روس |
علاقہ: | ایشیا |
1 Shore length is not a well-defined measure. |
جھیل بیکال کی زیادہ سے زیادہ لمبائی 636 کلومیٹر اور زیادہ سے زیادہ چوڑائی 80 کلومیٹر ہے۔ اس کا سطحی رقبہ 31,494 مربع کلومیٹر (12,159 میل) ہے۔ جھیل کی اوسط گہرائی 758 میٹر (2,487 فٹ) ہے۔ اس کے پانی کے حجم کا اندازہ 23,600 مکعب کلومیٹر لگایا گیا ہے۔
اس حسین جھیل کو سائبیریا کی نیلی آنکھ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ عالمی ثقافتی ورثے کا حصہ ہے۔ اس جھیل میں کل 22 جزیرے ہیں جن میں سے جزیرہ اولخون دنیا کی کسی بھی جھیل میں واقع دوسرا سب سے بڑا جزیرہ ہے۔ (سب سے بڑا جزیرہ جھیل ہرون کا جزیرہ مینیٹولن ہے)۔
جھیل بیکال زمین میں واقع گہرے شق سے بنی جھیل ہے جو روس میں واقع ہے۔ یہ جھیل جنوبی سائبیریا میں ایرکتسک اور جمہوریہ بوریاتیا کے درمیان واقع ہے۔ اس کا رقبہ 31،722 مربع کلومیٹر بنتا ہے جو بیلجئیم سے تھوڑا سا زیادہ ہے۔ رقبے کے اعتبار سے بیکال دنیا کی 7ویں بڑی جھیل ہے۔ تاہم سب سے گہری جھیل ہونے کی وجہ سے اس میں پانی کی مقدار 23،615 مکعب کلومیٹر بنتی ہے جو دنیا میں میٹھے پانی کا 22 سے 23 فیصد ہے۔ عظیم امریکی جھیلیں ملا کر بھی مقدار کے اعتبار سے بیکال سے چھوٹی ہیں۔ اسے دنیا کی قدیم ترین جھیل بھی کہا جاتا ہے کہ یہ اڑھائی سے تین کروڑ سال پرانی ہے اور اس کا پانی دنیا کے صاف ترین پانیوں میں سے ایک ہے۔
جغرافیہ اور ہائیڈروگرافی
جھیل بیکال شق وادی سے بنی ہے جہاں زمین کی سطح یا قشرِ ارض آہستہ آہستہ الگ ہو رہی ہے۔ 636 کلومیٹر طویل اور 79 کلومیٹر چوڑی جھیل بیکال ایشیا میں رقبے کے اعتبار سے سب سے بڑی جھیل ہے اور یہ رقبہ 31،722 مربع کلومیٹر بنتا ہے۔ اسے دنیا کی گہری ترین جھیل بھی مانا جاتا ہے کہ اس کی گہرائی 1،642 میٹر ہے۔ جھیل کی تہ سطح سمندر سے 1،186 میٹر نیچے ہے مگر اس کے نیچے 7 کلومیٹر موٹی تلچھٹ یا گاد کی تہ ہے جس کی وجہ سے شق کا پیندہ سطح سمندر سے 8 تا 11 کلومیٹر نیچے ہے۔
جغرافیائی اعتبار سے یہ شق ابھی کم عمر اور متحرک ہے اور ہر سال 2 سینٹی میٹر پھیلتی ہے۔ اس کا فالٹ زون بھی متحرک ہے اور گرم چشمے اور ہر چند سال بعد بڑے زلزلے بھی آتے ہیں۔ جھیل کے تین طاس ہیں: شمالی، وسطی اور جنوبی جن کی گہرائیاں بالترتیب 900 میٹر، 1،600 میٹر اور 1،400 میٹر ہیں۔ جھیل کا پانی انگارا کو جاتا ہے جو دریائے ینیسی کی معاون شاخ ہے۔
جھیل بیکال کی عمر اڑھائی سے تین کروڑ سال ہے جو ارضیاتی اعتبار سے اسے قدیم ترین جھیل بناتی ہے۔ اس کی تلچھٹ یا گاد پر برفانی تہ کا کوئی اثر نہیں ہوا اور اسی وجہ سے روسی، امریکی اور جاپانی مہمات نے 1990 کی دہائی میں یہاں کھدائیاں کیں اور 67 لاکھ سال پر محیط موسمی تغیرات کے بارے تفصیلی معلومات ملیں۔
مستقبل قریب میں مزید گہری کھدائیوں سے زیادہ معلومات ملنے کی توقع ہے۔ جھیل بیکال خشکی سے گھری جھیل ہے۔ اس کے چاروں طرف پہاڑ ہیں۔ شمال میں بیکال پہاڑ، شمال مشرقی سمت برگوزن سلسلہ کوہ ہے اور پرائیمورسکی سلسلہ مغربی جانب پھیلا ہے۔ ٹیگا اور پہاڑ نیشنل پارک ہیں۔ جھیل میں کل 27 جزیرے ہیں اور سب سے بڑا اولخون ہے جو 72 کلومیٹر لمبا اور دنیا میں کسی جھیل کا تیسرا سب سے بڑا جزیرہ ہے۔ جھیل میں 330 دریا گرتے ہیں۔ جھیل سے نکلنے والے دریاؤں میں سیلینگا، برگوزن، بالائی انگارا، تُرکا، سرما اور سنیژنیا اہم ترین ہیں۔ یہ سب دریا واحد منبع انگارا سے نکلتے ہیں۔