جزائر انڈمان و نکوبار میں واقع ایک استعماری جیل جو کالا پانی کے نام سے مشہور ہے From Wikipedia, the free encyclopedia
سیلولر جیل جو کالا پانی کے نام سے معروف ہے (کالا لفظ سنسکرت زبان کے لفظ کال سے مشتق ہیں جس کے معنی وقت یا موت کے ہیں)، جزائر انڈمان و نکوبار میں واقع ایک استعماری جیل تھی۔ ہندوستان کے استعماری عہد میں برطانوی حکومت خصوصاً اپنے سیاسی قیدیوں کو یہاں جلا وطن کرتی تھی۔ ہندوستان کی تحریک آزادی کے دوران میں متعدد معروف تحریکی افراد یہاں قید رہے جن میں محمود حسن دیوبندی، حسین احمد مدنی، جعفر تھانیسری، بٹوکیشور دت اور ویر ساورکر وغیرہ کے نام ملتے ہیں۔ اب اس جیل کی عمارت کو ایک یادگار قومی عمارت کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔[2]
سیلولر جیل (الفستان جیل) | |
---|---|
سیلولر جیل کا باب الداخلہ | |
عمومی معلومات | |
قسم | سیاسی قیدیوں (مجاہدین تحریک آزادی ہند) کی جیل |
معماری طرز | Cellular, Pronged |
شہر یا قصبہ | پورٹ بلیئر، انڈمان |
ملک | بھارت |
متناسقات | 11.675°N 92.748°E |
آغاز تعمیر | 1896 |
تکمیل | 1906 |
لاگت | ₹517,352[1] |
مؤکل | برطانوی راج |
مالک | حکومت ہند |
سیلولر جیل جزائر انڈمان و نکوبار کے دار الحکومت پورٹ بلیئر میں واقع ہے۔ اسے انگریزوں نے تحریک آزادی ہند کے مجاہدین کو قید رکھنے کے لیے بنایا تھا، جو ہندوستان کی سر زمین سے ہزاروں کلومیٹر دور اور سمندر کے ناقابل رسائی راستے پر واقع تھی۔
تحریک آزادی کے مجاہدین پر حکومت انگلشیہ کے مظالم کی خاموش گواہ اس جیل کی بنیاد 1897ء میں رکھی گئی تھی۔ اس جیل کے اندر 694 كوٹھرياں ہیں، ان کوٹھریوں کو بنانے کا مقصد قیدیوں کے باہمی میل جول کو روکنا تھا۔ آکٹوپس کی طرح سات شاخوں میں پھیلے اسے عظیم الشان جیل کے اب صرف تین حصہ باقی رہ گئے ہیں۔ جیل کی دیواروں پر بہادر شہیدوں کے نام لکھے ہیں۔ یہاں ایک عجائب گھر بھی ہے جہاں ان ہتھیاروں کو نمائش کے لیے رکھا گیا ہے جن سے ان مجاہدین پر مظالم ڈھائے جاتے تھے۔
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.