![cover image](https://wikiwandv2-19431.kxcdn.com/_next/image?url=https://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/c/c2/Fat_man.jpg/640px-Fat_man.jpg&w=640&q=50)
جوہری ہتھیار
جوہری ہتھیار ور موت / From Wikipedia, the free encyclopedia
نویاتی اسلحہ یا نویاتی ہتھیار (nuclear weapon) جس کو عام طور پر جوہری اسلحہ یا جوہری ہتھیار بھی کہا جاتا ہے، ایک ایسا اسلحہ ہے کہ جو اپنی تباہ کاری کی صلاحیت یا طاقت، انشقاق (fission) یا اتحاد (fusion) جیسے مرکزی تعاملات (نیوکلیئر ری ایکشنز) سے حاصل کرتا ہے۔ اور انشقاق اور ائتلاف (اتحاد) جیسے مرکزی طبیعیاتی عوامل سے توانائی اخذ کرنے کی وجہ سے ہی ایک چھوٹے سے مرکزی اسلحہ کا محصول (یعنی اس سے نکلنے والی توانائی یا yield)، ایک بہت بڑے روایتی قـنبلہ (bomb) کے مقابلے میں واضع طور پر زیادہ ہوتی ہے اور ایسا صرف ایک قنبلہ یا بم ہی تمام کا تمام شہر غارت کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔
پوری انسانی تاریخ المحارب اور اشرف المخلوقات کی خون آشامی و درندگی کے تمام تر نوشتہ جات میں مرکزی اسلحہ صرف اور صرف دو بار ہی استعمال ہوا ہے (کم از کم کھلی شہادت کے ساتھ دو بار ہی کہ سکتے ہیں)، جب جنگ عظیم دوم میں امریکہ کی جانب سے جاپان کے دو شہروں پر مرکزی قنبلہ (ایٹم بم) گرایا گیا۔ پہلا یورینیم پرمنحصر قنبلہ 6 اگست 1945 کو جاپانی شہر ہیروشیما پر گرایا گیا اور اس کا خوبصورت نام لٹل بوائے تجویز کیا گیا، جبکہ دوسرا اس کے تین روز بعد دوسرے جاپانی شہر ناگاساکی پر نازل ہوا جس کا نام فیٹ مین تھا اور یہ پلوٹونیم پر منحصر قنبلہ تھا۔ اس مہلک اور مہیب اسلحہ کے استعمال نے 100000 سے 200000 انسانوں کو تو آن کی آن میں ہی فنا کر دیا اور بعد میں اس تعداد میں مزید ہلاکتوں نے اضافہ کیا، عرصہ تک معذور اور سرطان زدہ لٹل بوائے پیدا ہوتے رہے۔ مضحکہ خیز بات یہ ہے کہ اس کے استعمال کے عرصہ بعد آج بھی بحث جاری ہے کہ اس کا استعمال برحق تھا کہ ناحق، ایک طبقہ کہتا ہے کہ یہ استعمال غلط تھا اور دوسرا یہ انکشاف کرتا ہے کہ یہ استعمال برحق تھا اور اس کی وجہ سے جنگ بند ہو گئی اور دونوں اطراف ہلاکتیں بھی تھم گئیں۔ اس بحث پر مزید تفصیل کے لیے ہیروشیما و ناگاساکی پر جوہری اسلحہ نامی صفحہ مخصوص ہے۔