ضلع پونچھ
From Wikipedia, the free encyclopedia
پونچھ، اب آزادی کشمیر میں ایک انتظامی ڈویژن بن چکا جس کے چار اضلاع ہیں (1) پونچھ ہیڈ کوارٹر راولاکوٹ ۔(2) باغ ہیڈ کوارٹر باغ۔(3) حویلی ہیڈ کوارٹر فارورڈ کہوٹہ۔(4) سدھنوتی۔ہیڈ کوارٹر پلندری
پونچھ کی سیاحت
پونچھ میں بہترین سیاحتی مقامات بھی ہیں، جن میں چند ایک کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے ۔
1۔۔چھوٹاگلہ جھیل۔راولاکوٹ شہر سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر گھنے جنگلات کے درمیان واقع یہ جھیل قدرتی حسن سے مالا مال ہے۔راولاکوٹ شہر سے کئی راستے جھیل تک جاتے ہیں لیکن سیاحوں کے لیے ائر پورٹ روڈ زیادہ مناسب ہے
2۔۔تولی پیر ۔
لگ بھگ 11 ہزار فٹ بلند پہاڑ قدرت کے حسین نظاروں میں سے ایک ہے ۔ راولاکوٹ سے پختہ اور کشادہ سڑک کے ذریعہ تولی پیر پہنچا جا سکتا ہے ۔ راستے میں کئی سرکاری اور پرائیویٹ ریسٹ ہاوسزز موجود ہیں جہاں رات کے قیام اور طعام کا بہترین انتظام ہے۔
3۔۔سدھن گلی۔
مظفرآباد اور پونچھ ڈویژن کے سنگم پر واقع سدھن گلی، آزاد کشمیر کا خوبصورت مقام ہے جہاں سیاحوں کے لیے سرکاری اور پرائیویٹ ریسٹ ہاوسز موجود ہیں ۔ مظفر آباد اور باغ سے کشادہ اور پختہ سڑک سے اس مقام کو ملایا گیا ہے۔یہ سڑکیں کئی دیگر سیاحتی اور تاریخی مقامات سے گزرتی ہیں ۔
4۔۔گنگا چوٹی۔
ضلع باغ کا بلند ترین مقام گنگا چوٹی تولی پیر پہاڑ کے مد مقابل دوسرا بلند ترین پہاڑ ہے جہاں سے وادی کشمیر کے علاقوں کا نظارہ کیا جا سکتا ہے۔ سدھن گلی بازار سے پختہ سڑک گنگا چوٹی تک جاتی ہے ۔
5۔ لس ڈنہ۔
لس ڈنہ بھی ایک بلند ترین پہاڑی مقام ہے جو حویلی، باغ اور راولاکوٹ کی سرحدوں پر واقع ہے۔ باغ اور عباس پور سے اس مقام کی طرف کشادہ سڑکیں جاتی ہیں ۔۔ تاہم وزیر اعظم راجا فاروق حیدر خان کی منظور کردہ کھائیگلہ تولی پیر لس ڈنہ روڑ کی تعمیر کا کام تیزی سے جاری ہے جو 24 فٹ کشادہ ہے ۔ توقع ہے کہ آئندہ چھ ماہ کے اندر ، اندر یہ کشادہ اور خوبصورت سڑک کی تعمیر مکمل ہو جائے گی ۔ اس سے سیاحوں کے لیے بہت سہولت ہو گی۔ راولاکوٹ، کھائیگلہ تولی پیر لس ڈنہ تک چالیس کلومیٹر طویل سفر پہاڑوں کی چوٹیوں پر ہو گا۔
6۔ محمود گلی۔
ضلع حویلی کا بلند ترین اور صحت افزاء مقام محمود گلی قدرتی حسن میں اپنی مثال آپ ہے۔ آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم راجا ممتاز حسین راٹھور کو اس جگہ سے بہت انسیت تھی ۔ آبائی گھر نزدیک ہونے کے باوجود وہ اسی مقام پر آتے جاتے قیام کرتے۔ ان کا انتقال بھی اسی مقام پر ہوا تھا ۔ پختہ اور کشادہ سڑک کے ذریعہ لس ڈنہ اور عباس پور سے منسلک کیا گیاہے ۔
پ
(7) درہ حاجی پیر۔
ضلع حویلی کا بلند ترین اور ماضی کے بادشاہوں کی سری نگر جانے والی گذر گاہ دورہ حاجی پیر بہت ہی خوبصورت مقام ہے ۔ جس کے ایک طرف پونچھ اور دوسری جانب وادی کشمیر ہے۔ مغل شہزاد سلیم نے سری نگر جانے کے لیے درہ بانہال کی بجائے درہ حاجی پیر کو عبور کرنا پسند کیا تھا ۔ اس وقت پونچھ شہر سے سری نگر جانے کے لیے یہاں پختہ سڑک تھے جس کے نشانات آج بھی موجود ہیں ۔ درہ حاجی پیر جانے کے لیے لس ڈنہ سے پختہ سڑک موجود ہے تاہم کہوٹہ شہر سے بھی سڑک جاتی ہے ۔
(8) تیتری نوٹ ۔
تیتری نوٹ کشمیر کی تقسیم کی لکیر پر واقع کراسنگ پوائنٹ اور خوبصورت وادی جو پونچھ شہر سے 8 کلومیٹر کی مسافت پر ہے۔ عباس پور اور ہجیرہ سے پختہ سڑکیں اس مقام تک جاتی ہیں ۔
(9) دیوی گلی۔
دیوی گلی ضلع سدھنوتی کا خوبصورت مقام ہے ۔ بلند ترین سطح پر سرسبز وسیع میدان قدرت کا حسین نظارہ پیش کر رہے ہیں ۔
(10) ڈنہ پوٹھی میر خان ۔
ڈنہ پوٹھی میر خان ضلعی سدھنوں پونچھ کا بلند ترین اور صحت افزاء مقام ہے جہاں ڈوگرہ دور کے لگے دیار کے درخت اور قدرتی جنگل موجود ہے۔تراڑکھل بازار سے پختہ سڑک کے ذریعے اس مقام پر جایا جا سکتا ہے ۔
(11) نیریاں ۔
یہ مقام آستانہ نیریاں شریف کے نام سے بھی مشہور ہے ۔ جہاں سجادہ نشین نے "محی الدین اسلامی یونیورسٹی نیریاں شریف" قائم کی ۔ یہ علاقہ اور یونیورسٹی کی عمارت دیکھنے کے لیے بہت اعلی ہیں۔جو دل کش نظارہ پیش کر رہے ہیں ۔
(11) پونچھ کے ضلعی ہیڈ کوارٹرز، پلندری، کہوٹہ، باغ اور راولاکوٹ خود خوبصورت مقامات ہیں ۔ باغ اور کہوٹہ دریاوں کے کنارے۔ راولاکوٹ اور پلندری بلند ترین سطح پر پر وسیع و عریض میدانوں میں پھیلے ہوئے حسین شہر ہیں ۔۔
پونچھ کے چاروں ضلعی ہیڈ کوارٹرز کے ساتھ منسلک سیکڑوں دیگر صحت افزاء تفریح مقامات موجود ہیں ۔
ضلع | |
Poonch | |
نقشہ آزاد کشمیر میں پونچھ ہرے نگ میں دیکھا جا سکتا ہے۔ | |
ملک | پاکستان کے زیر انتظام آزاد جموں و کشمیر |
رقبہ | |
• کل | 575 کلومیٹر2 (222 میل مربع) |
منطقۂ وقت | پ۔م۔و (UTC+5) |
تحصیلوں کی تعداد | 4 |