![cover image](https://wikiwandv2-19431.kxcdn.com/_next/image?url=https://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/c/c1/SaddamStatue.jpg/640px-SaddamStatue.jpg&w=640&q=50)
سقوط بغداد 2003ء
From Wikipedia, the free encyclopedia
2003ء میں عراق پر اتحادی افواج کے حملے کے ہفتوں بعد امریکی افواج نے دار الحکومت بغداد کی جانب پیش قدمی کی اور شہر کے جنوبی علاقوں میں عراقی افواج کی کمزور مزاحمت کے بعد 5 اپریل کو بغداد کے ہوائی اڈے پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ دو روز بعد صدام حسین کے محلات پر قبضہ کرتے ہوئے وہاں چھاؤنیاں قائم کیں۔ محلات پر قبضے اور اس کی خبر پوری دنیا میں نشر ہونے کے بعد امریکی افواج نے بغداد میں عراقی افواج کو ہتھیار ڈالنے کی ہدایت کی اور بصورت دیگر شہر پر دھاوا بولنے کی دھمکی دی۔ عراقی حکومت کے عہدے داران اپنی روپوش تھے اور 9 اپریل 2003ء کو عراق کا دار الحکومت بغداد ایک مرتبہ پھر بیرونی حملہ آوروں کا نشانہ بن گیا اور صدام حسین کی حکومت کے خاتمے کا باقاعدہ اعلان کر دیا گیا۔
سقوط بغداد بسلسلۂ:جنگ عراق 2003ء | |||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
سلسلہ عراقی جنگ ![]() | |||||||||
![]() | |||||||||
عمومی معلومات | |||||||||
| |||||||||
متحارب گروہ | |||||||||
![]() |
![]() | ||||||||
نقصانات | |||||||||
2،320 ہلاکتیں | 4,712 ہلاکتیں، سینکڑوں زخمی | ||||||||
![]() | |||||||||
درستی - ترمیم ![]() |
اس موقع پر جس واقعے کی سب سے زیادہ تشہیر کی گئی وہ وسطی بغداد میں صدر صدام حسین کے مجسمے کی زمین بوسی تھی۔
سقوط بغداد کے ساتھ ہی ملک بھر میں خانہ جنگی کی صورت حال پیدا ہو گئی اور عراق کے شہروں کوت اور ناصریہ نے تو ایک دوسرے کے خلاف جنگ تک کا اعلان کر دیا۔ عراق کی یہ صورت حال آج تک قائم ہے جہاں اب تک لاکھوں افراد مارے جاچکے ہیں۔
سقوط بغداد کے وقت فرار ہونے والے عراقی صدر صدام حسین اور ان کے صاحبزادے عودے اور قوصے حسین بعد ازاں گرفتار اور قتل ہوئے۔ عودے اور قوصے 22 جولائی 2003ء کو ایک چھاپے میں مارے گئے جبکہ صدام حسین 13 دسمبر 2003ء کو تکریت کے نواح میں (امریکی ذرائع کے مطابق) ایک زیر زمین پناہ گاہ سے گرفتار ہوئے۔