![cover image](https://wikiwandv2-19431.kxcdn.com/_next/image?url=https://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/4/4e/Emblem_of_Iran.svg/langur-640px-Emblem_of_Iran.svg.png&w=640&q=50)
زیدیہ
ایک شیعہ فرقہ / From Wikipedia, the free encyclopedia
زیدیہ، اہل تشیع کا ایک فرقہ ہے جس میں حضرت امام سجاد (پیدائش 702ء) کی امامت تک اثنا عشریہ اہل تشیع سے اتفاق پایا جاتا ہے یہ فرقہ امام زین العابدین کے بعد امام محمد باقر کی بجائے ان کے بھائی امام زید بن زین العابدین کی امامت کے قائل ہیں۔
| ||||
---|---|---|---|---|
![]() اسلامی جمہوریہ ایران کا نشان، جسے یمن کے کچھ زیدی شیعوں نے ایرانی سپریم لیڈر کے سامنے بدنام زمانہ تسلیم کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے | ||||
مذہب | اسلام | |||
بانی | زید بن علی | |||
مقام ابتدا | جزیرہ عرب · عراق | |||
ابتدا | اہل تشیع سے | |||
فرقے | جارودیہ | |||
قریبی عقائد والے مذاہب | حنفیہ · معتزلہ · شافعیہ · بعض اسماعیلی فرقے[1] | |||
مذہبی خاندان | اسلام | |||
پیروکاروں کی تعداد | 10 لاکھ (یمن میں)[2] | |||
دنیا میں | شمالی یمن میں اکثریت ہیں [3] | |||
درستی - ترمیم ![]() |
اہل تشیع کے تمام فرقوں میں زیدیہ اہل سنت کے زیادہ قریب تھا۔ یہ فرقہ اپنی نسبت زید بن علی بن حسین بن علی کی طرف کرتا ہے۔ان کے عقیدے کے مطابق ائمہ عام انسان ہی ہوتے ہیں مگر علی بن ابی طالب پیغمبر اسلام کے بعد سب سے افضل ہیں، یہ فرقہ صحابہ میں سے کسی کی تکفیر نہیں کرتا اور نہ تبرا کرتا ہے۔ ان کا عقیدہ ہے کہ علی خود اپنے حق سے خلفائے ثلاثہ کے حق میں دستبردار ہو گئے تھے اور ان کی بیعت درست تھی، اس لیے کہ علی اس پر راضی تھے اور معصوم خطا اور باطل پر راضی نہیں ہو سکتا۔[4] یمن میں ان کی اکثریت ہے۔ اس کے علاوہ دوسرے ممالک میں بھی ہیں۔
علی، حسن و حسین کے بعد زیدی شیعوں میں کوئی بھی ایسا فاطمی سید خواہ وہ امام حسن کے نسل سے ہوں یا امام حسین کے نسل سے امامت کا دعوی کر سکتا ہے۔ زیدی شیعوں کے نزدیک پنجتن پاک کے علاوہ کوئی امام معصوم نہیں، کیونکہ ان حضرات کی عصمت قرآن سے ثابت ہے۔ زیدیوں میں امامت کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔ یہ فرقہ اثنا عشری کی طرح امامت، توحید، نبوت اور معاد کے عقائد رکھتے ہیں تاہم ان کے ائمہ امام زین العابدین کے بعد اثنا عشری شیعوں سے مختلف ہیں۔ لیکن یہ فرقہ اثنا عشری کے اماموں کی بھی عزت کرتے ہیں اور ان کو "امام علم" مانتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ زیدی کتابوں میں امام باقر، امام جعفر صادق اور امام عسکری وغیرہ سے بھی روایات مروی ہیں۔