دھاتی خصوصیات
From Wikipedia, the free encyclopedia
دھاتی خصوصیات (Metallic properties) سے مراد چند وہ خصوصیات ہیں جو کسی عنصر (element) کو دھات ( metal) کا درجہ دیتی ہیں۔ جن عناصر میں یہ خصوصیات نہیں ہوتیں وہ غیر دھاتی عناصر (nonmetals) کہلاتے ہیں۔ دوری جدول (periodic table) میں دھاتوں اور غیر دھاتوں کے درمیان ایک تنگ پٹی میں چند دھات نما (metalloid) عناصر ہوتے ہیں جن میں دھاتوں کی کچھ خصوصیات ہوتی ہیں اور کچھ نہیں ہوتیں۔
- ساری دھاتیں زنگ یا آکسائیڈ کی غیر موجودگی میں چمکدار ہوتی ہیں،ان میں سے بجلی اور حرارت آسانی سے گذر سکتی ہے اور یہ عموماً مضبوط، سخت اور بھاری ہوتی ہیں اور وزن اور ہتھوڑے کی چوٹ برداشت کر لیتی ہیں۔ ان کے آکسائیڈ اساسی (القلی نما) ہوتے ہیں۔ ساری دھاتیں کمرے کے درجہ حرارت پر ٹھوس ہوتی ہیں سوائے پارہ اورسیزیئم کے۔ گیلیئم صرف 30 ڈگری سنٹی گریڈ پر پگھل جاتا ہے یعنی ہتھیلی پہ رکھا جائے تو ہاتھ کی گرمی سے پگھل جاتا ہے۔ لوہا، تانبا، نکل اور کرومیئم دھاتوں کی مثالیں ہیں۔
- ساری غیر دھاتیں غیر چمکدار ہوتی ہیں۔ اگر یہ ٹھوس ہوں تو ہتھوڑے سے چوٹ مارنے پر ٹکڑے ٹکڑے ہوجاتی ہیں۔ ان میں سے بجلی اور گرمی آسانی سے نہیں گذر سکتی۔ ان کے آکسائیڈ تیزابی ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر گندھک۔ اکثر غیر دھاتیں گیس کی شکل میں پائی جاتی ہیں۔ جیسے آکسیجن، نائٹروجن، نوبل گیسیں وغیرہ۔ صرف ایک غیر دھات مائع حالت میں ہوتی ہے جو برومین ہے۔
- سارے دھات نما (metaloid) عناصر دیکھنے میں تو دھاتوں کی طرح چمکدار ٹھوس ہوتے ہیں مگرزیادہ وزن اور ہتھوڑے کی مار برداشت نہیں کر سکتے اور چکنا چور ہو جاتے ہیں۔ ان میں سے بجلی اور حرارت دھات کے مقابلے میں کم لیکن غیر دھات کے مقابلے میں زیادہ گذر سکتی ہے۔ یہ الیکٹرونک انڈسٹری میں سیمی کنڈکٹرز بنانے میں بہت استعمال ہوتے ہیں۔ بورون، سلیکون، جرمینیئم، آرسینک، اینٹیمنی اور ٹیلوریئم کو دھات نما عناصر کہا جاتا ہے۔
کاربن کی ایک شکل (بہروپیت) گریفائٹ ہوتی ہے جس میں دھاتوں کی طرح چمک بھی ہوتی ہے اور اس میں سے بجلی بھی گذر سکتی ہے اس کے باوجود گریفائٹ کو دھات نہیں مانا جاتا۔