خلیاتی وراثیات
From Wikipedia, the free encyclopedia
سب سے پہلی بات تو یہ کہ خلیاتی وراثیات اصل میں وراثیات کی ایک شاخ ہے اور وراثیات وراثیات کو کہتے ہیں جس میں وراثوں یعنی وراثہ کا مطالعہ کیا جاتا ہے۔ گو کہنے کو تو خلیاتی وراثیات، وراثیات کی ذیلی شاخ ہے مگر بذات خود اتنی وسیع ہو چکی ہے کہ اب اس کو ایک علاحدہ علم کی حیثیت دی جاتی ہے۔ ایک اور اہم بات یہ کہ خلیاتی وراثیات کو اگر سالماتی حیاتیات کی نظر سے دیکھا جائے تو یہ ایک بڑے پیمانے کا علم ہے یعنی چونکہ یہ خلیاتی پیمانے پر کیا جانے والا وراثوں کا مطالعہ ہے اس لیے سالماتی حیاتیات میں اس کو بہت بڑی جسامت پر کیا جانے والے مطالعے کی حیثیت سے دیکھا جاتا ہے، گو یہ حقیقت بھی اپنی جگہ کہ خلیہ اور پھر اس میں موجود لونی جسیمات اس قدر چھوٹے ہوتے ہیں کہ انسانی آنکھ ان کے مشاہدے سے قاصر ہے۔
خلیاتی وراثیات کو انگریزی میں Cytogenetics کہا جاتا ہے۔ اس علم میں خلیات کے مرکزوں میں موجود ڈی این اے کے ٹکڑوں کی ساختوں کا مطالعہ کیا جاتا ہے۔ اس مطالعہ میں تاریخی طور پر تو جی دھاری طریقوں اور چند دیگر خلیاتی وراثیاتی طریقہ کار سے مدد لی جاتی رہی ہے مگر آج کل کی سائنسی معلومات کے لحاظ سے اس علم میں بے پناہ وسعت آجانے کے بعد اب ؛ سالماتی حیاتیات کے طریقوں، لونی جسیمات کو چمکانے (FISH) اور ڈی این اے کی نقول گننے کے طریقوں سے بھی مدد لی جا رہی ہے۔