![cover image](https://wikiwandv2-19431.kxcdn.com/_next/image?url=https://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/8/86/Shield-Trinity-Urdu.svg/langur-640px-Shield-Trinity-Urdu.svg.png&w=640&q=50)
تثلیث
مسیحی عقیدہ / From Wikipedia, the free encyclopedia
تثلیث (انگریزی: Trinity) مسیحیت کا ایک لازمی جز ہے۔ لفظ تثلیت بائبل میں استعمال نہیں ہوا ہے۔ تثلیت کا مطلب ہے ”ایک میں تین” یا ”تین میں ایک“۔ مسیحی خدا کو ایک ہی مانتے میں مگر ایک میں تین ہستیوں کو شامل کرتے ہیں۔ اس عقیدے کو ایک لفظ میں سمونے کے لیے مسیحیت کے اولین علما نے لفظ تثلیت استعمال کیا۔ جن تین ہستیوں کو اس ایک میں شامل کیا جاتا ہے وہ اس طرح ہیں۔
![Thumb image](http://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/8/86/Shield-Trinity-Urdu.svg/640px-Shield-Trinity-Urdu.svg.png)
ان تینوں کو ایک اور ایک کو تین ثابت کرنے کے لیے مسیحی علما جو حوالے دیتے ہیں اس میں بائبل کے بہت سی آیتیں شامل ہیں َ۔ جیسے بائبل کی کتاب پیدائش باب 1 کی آیت 1 تا 3۔
- خُدا نے اِبتدا میں زمِین و آسمان کو پَیدا کیا۔
- اور زمِین ویران اور سُنسان تھی اور گہراؤ کے اُوپر اندھیرا تھا اور خُدا کی رُوح پانی کی سطح پر جُنبِش کرتی تھی۔
- اور خُدا نے کہا (یعنی کلام کیا) روشنی ہوجا اور روشنی ہو گئی۔[1]
تیسری آیت میں یہاں کلام کرنے سے مراد خدا کا مجسم ہو جانا لیا گیا ہے جسے مسیحی یسوع مسیح مراد لیتے ہیں۔ اس کے علاوہ یوحنا کی کتاب جو انھوں نے الہام کے زیر اثر لکھی کے باب 1 کی آیت 1 تا 3 میں درج ہے کہ خدا نے کہا ہو جا اور سب چیزیں اس کے وسیلہ سے وجود میں آئی۔ توریت میں پیدائش کی کتاب کے پہلے باب کی پہلی آیت میں جس خدا کا ذکر ہے وہ انجیل میں آکر مسیحیوں کے روحانی باپ کے درجے پر فائز ہو گیا ہے، دوسری آیت میں جس روح کے پانی پر جنبش کرنے کا ذکر ہے وہ انجیل میں پاک روح یعنی روح القدس ہے۔ تیسری آیت میں جس کلام کا ذکر ہے انجیل یوحنا باب 1 کی آیت 14 میں اسے مجسم روپ میں یسوع مسیح کی شکل بتایا گیا ہے۔