اسلامی زر
From Wikipedia, the free encyclopedia
اسلامی زر یا اسلامی کرنسی ( انگریزی: Islamic Money or Shariah Currency) دراصل اسلامی اصولوں کے مطابق زر یا پیسے کو کہا جاتا ہے۔ اسلام کی تیرہ سو سال تاریخ میں ‘‘کرنسی ‘‘ یا ‘‘زر’’ہمیشہ سونے اور چاندی سے بنے سکے ّ ہوا کرتے تھے۔ اللہ تعالیٰ نے جب کرنسی کا ذکر قرآن میں کیا ہے تو سونے کے دینار اور چاندی سے بنے دراہم کا ذکر کیا ہے۔
سونے کے دینار اور چاندی کے دراہم کو’’شرعی زر’’اس لیے کہا جاتا ہے کہ شریعت نے اس کے ساتھ دین کے کئی معاملوں کا تعلق جوڑ دیا ہے۔ مثلاً زکوٰۃ، مہر اور حدود وغیرہ میں۔ لہٰذا سونے اور چاندی کا ہر سکّہ دینار و درہم نہیں کھلائے گا بلکہ وہ سکہّ جو کم از کم بائیس(22k) قرات سونے سے بنا ہو اور اس کا وزن 4.25 گرام ہو تو اُسے ہم ایک دینار کہیں گے اور کم از کم 99%چاندی سے بنا سکہ جس کا وزن 2.975گرام ہو اُسے ہم ایک درہم کہیں گے۔ اور ان دونوں کو شریعت نے ثمن قرار دیا ہے۔ اس لیے اسلامی معاشی نظام میں جدید ٹیکنالوجی کو معلومات کی جلد رسائی کے لیے استعمال کیا جائے گا ناکہ بطورِ ‘‘زر’’۔
![](http://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/b/b4/Crystal128-kdict.svg/20px-Crystal128-kdict.svg.png)