کوہ سیناء
' کوہ سیناء' یا طور سیناء یا جبل موسیٰ یا کوہ طور جزیرہ نما سینا، مصر کی وہ مشہور پہاڑی ہے جس پر خداوند تعالٰی نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کو اپنی تجلی دکھائی تھی جس کے اثر سے حضرت موسٰی علیہ السلام بے ہوش ہو گئے تھے اور کوہ طور جل کر سرمے کی مانند سیاہ ہو گیا تھا۔ طور وہ پہاڑ ہے جس پر اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ علیہ السلام سے کلام فرمایا تھا۔ سینین کے متعلق مختلف اقوال ہیں:۔(1) ضحاک نے سینین کو نبطی لفظ قرار دیا ہے جس کے معنی ہیں خوبصورت۔ اچھا۔ (2) مقاتل نے کہا ہے جس پہاڑ پر پھل دار درخت ہوں اس کو نبطی زبان میں سینین اور سیناء کہتے ہیں۔ (3) عکرمہ کا قول ہے کہ وہ خط جہاں طور واقع ہے اس کو سینین اور سیناء کہتے ہیں۔ (4) بعض نے اس کو سریانی لفظ کہا ہے جس کے معنی ہیں گھنے درختوں کا پہاڑ۔ (5) کسی نے کہا ہے کہ حبشی لفظ ہے۔ (6) کلبی نے کہا ہے کہ اس کا معنی درخت ہے یعنی درختوں والا۔ پہاڑ۔ (7) بعض نے کہا ہے کہ یہ ایک خاص پتھر ہوتا ہے اس قسم کے پتھر کوہ طور کے قریب تھے۔