بھارتی طبیعیات دان From Wikipedia, the free encyclopedia
میگھ ناد ساہا (6 اکتوبر 1893 – 16 فروری 1956) ایک بھارتی[10][11] فلکی طبیعیات دان تھے جو ساہا آئیونائزیشن مساوات کے ارتقا کے لیے مشہور ہیں۔ اس مساوات کو استعمال کر کے انھوں نے ستاروں کی کیمیائی اور طبیعیاتی حالتوں کو بیان کیا تھا۔ میگھ ناد ساہا پہلے سائنس دان تھے جنھوں نے ستاروں کے طیف (spectrum) کا ان کے درجۂ حرارت (temperature) کے ساتھ رشتہ استوار کیا اور تھرمل آئیونائزیشن مساواتیں بنائیں جو فلکی طبیعیات اور فلکی کیمیا کے شعبوں میں مددگار ثابت ہوئیں۔[12] وہ کئی مرتبہ طبیعیات میں نوبل انعام کے لیے نامزد ہوئے مگر بدقسمتی سے ناکامیاب رہے۔ ساہا سیاست میں بھی سرگرم تھے اور سنہ 1952ء میں بھارتی پارلیمان کے لیے منتخب ہوئے تھے۔[12]
میگھ ناد ساہا | |
---|---|
(بنگالی میں: মেঘনাদ সাহা) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 6 اکتوبر 1893ء [1][2][3] ڈھاکہ |
وفات | 16 فروری 1956ء (63 سال)[4][1][2] نئی دہلی |
رہائش | الہ آباد کولکاتا ڈھاکہ |
شہریت | برطانوی ہند (–14 اگست 1947) بھارت (26 جنوری 1950–) ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950) |
رکن | رائل سوسائٹی ، امریکی اکادمی برائے سائنس و فنون ، انڈین نیشنل سائنس اکیڈمی |
مناصب | |
رکن پہلی لوک سبھا | |
رکن مدت 1952 – 1957 | |
پارلیمانی مدت | پہلی لوک سبھا |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ کلکتہ پریزیڈنسی یونیورسٹی، کولکاتا ڈھاکہ کالج ہیئر اسکول |
پیشہ | استاد جامعہ ، ماہر فلکی طبیعیات ، طبیعیات دان [5]، ماہر فلکیات [6][7]، سیاست دان |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [8] |
شعبۂ عمل | طبیعیات ، فلکیات |
ملازمت | جامعہ کلکتہ |
اعزازات | |
رائل سوسائٹی فیلو | |
نامزدگیاں | |
نوبل انعام برائے طبیعیات (1955)[9] نوبل انعام برائے طبیعیات (1951)[9] نوبل انعام برائے طبیعیات (1940)[9] نوبل انعام برائے طبیعیات (1939)[9] نوبل انعام برائے طبیعیات (1937)[9] نوبل انعام برائے طبیعیات (1930)[9] | |
دستخط | |
درستی - ترمیم |
میگھ ناد ساہا 1893ء کو برطانوی ہند کی بنگال پریزیڈنسی (موجودہ بنگلہ دیش) کے دور میں ڈھاکہ کے نزدیک واقع ایک گاؤں ”شاؤراتولی“ میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ جگن ناتھ ساہا کے بیٹے تھے جن کا تعلق ایک غریب خاندان سے تھا۔ غریبی کی وجہ سے بچپن میں انھیں کئی مشکلات کا سامنا رہا۔ اپنی ابتدائی مکتبی تعلیم کے دوران میں انھیں زبردستی ڈھاکہ کالجیٹ اسکول سے بے دخل کر دیا گیا تھا کیونکہ انھوں نے سودیشی تحریک میں حصہ لیا تھا۔[13] انھوں نے اپنا انڈین اسکول سرٹیفکیٹ، ڈھاکہ یونیورسٹی سے حاصل کیا۔[13] وہ پریزیڈنسی کالج، کلکتہ کے بھی ایک طالب علم تھے؛ وہ الہ آباد یونیورسٹی میں ایک 1923 سے 1938 تک ایک پروفیسر اور کلکتہ یونیورسٹی میں اپنی وفات 1956ء تک شعبۂ سائنس کے ڈین تھے۔ وہ 1927ء میں رایل سوسائٹی کے فیلو بنے۔ وہ 1934ء میں انڈین سائنس کانگریس کے 21ویں اجلاس کے صدر تھے۔[14]
ساہا کے خوش قسمتی سے بہترین استاتذہ اور کلاس فیلو تھے۔ دوران تعلیم، جگدیش چندر بوس، سرد پرسن داس اور پرفل چندر رائے اپنے کارناموں کے لیے بے حد مقبول تھے۔ ان کے کلاس فیلو میں ستیندر ناتھ بوس، گیان گھوش اور جے۔ این۔ مکھرجی شامل تھے۔ بعد کی زندگی میں وہ ایک الہ آباد یونیورسٹی کے مشہور ریاضی دان امیا چرن بنرجی کے اچھے دوست بن گئے۔[15][16]
ساہا نے حرکت قلب بند ہو جانے کی وجہ سے 16 فروری 1956ء کو نئی دہلی میں وفات پائی۔[19]
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.