From Wikipedia, the free encyclopedia
گوہر رحمان گہر انشاءپرداز[1]، غزل گو شاعر، ادیب، مضمون نگار، نقاد، کالم نگار[2] اور مزاح نگار اور مصنف ہیں۔ اردو، فارسی اور پشتو میں شعرونثر کو زیرقلم لاتے ہیں۔بیک وقت معلم، شاعر، ادیب،کالم نگار،فکاہیہ نگار،مبصر[3] انشاء پرداز[4] اورمصنف ہیں۔[5]
گوہر رحمان | ||
---|---|---|
| ||
ادیب | ||
پیدائشی نام | گوہر رحمان | |
عرفیت | گوہر رحمان گہر مردانوی | |
قلمی نام | گوہر رحمان گہر | |
تخلص | گہر | |
ولادت | 10 اپریل 1976ء | |
اصناف ادب | شعرونثر | |
ذیلی اصناف | حمد، نعت، غزل، مزاح نگاری، مضمون نگاری، تنقید، کالم نگاری، نظم گوئی | |
ادبی تحریک | نفاذ اردو اسلام آباد ،حلقۂ ادب مردان | |
تعداد تصانیف | 14 | |
تصنیف اول | گہرریز | |
معروف تصانیف | گہرریز، دربار، سکون قلب، نوشتہ ام، لآلی،نطق پیچاک |
اصل نام گوہر رحمان ہے۔تخلص گہر ہے۔ گوہر رحمان گہر مردانوی کے نام سے مشہور ہیں۔ گہر تخلص اور مردانوی علاقائی نسبت ہے[6]
گوہر رحمان گہر 10 اپریل 1976ء کو ضلع مردان میں پیدا ہوئے۔
پختون قبائل کی مشہور زمانہ قوم یوسف زئی سے تعلق رکھتے ہیں۔
گہرمردانوی کا تعلق پاکستان کے ضلع مردان، تحصیل تخت بھائی، ڈاکخانہ لوندخوڑ، علاقہ بائیزئی سے ہے۔[7]
گہر مردانوی نے بی اے کے ساتھ ڈی ایم یعنی فنون لطیفہ کی سند بھی حاصل کی ہے۔
گوہر مردانوی پیشے کے اعتبار سے تدریس کرنے کے ساتھ ساتھ سرکاری معلم فنون لطیفہ بھی ہیں۔
مردان میں اردو کے حوالے سے بنجر زمین میں ایک ادبی تنظیم مرام یعنی محفل رفقا اردو مردان کی داغ بیل ڈالی مگر ارکان کی عدم دلچسپی سے اس کا شیرازہ بکھر گیا اس لیے وٹس ایپ اور زمینی سطح پر تلامذہ کاری شروع کی اور بست و کشاد کے شاگردوں کو منظوم کلام کی علم عروض پر مشتمل تختیاں باقاعدہ گرافکس ڈیزائننگ اور امثلہ کے سکھاتے رہے[8] لیکن مستقل مرگی حملوں کی وجہ سے ان سرگرمیوں سے تھوڑے وقت کے لیے کنارا کشی اختیار کی۔ ذودگوئی اور یسیارنویسی عادت ثانیہ ہے اور روزانہ کے حساب سے سماجی رابطوں پر منظوم اور نثری کاوشیں لکھتے رہتے ہیں ان کے مختلف اخبارات میں مضامین اور انشائیہ جات شائع ہوتے رہتے ہیں۔گوہرگمنام کو اٹک پار سے بابائے اُردو مردان کا خطاب انہی ادبی خدمات کو دیکھ کر عطا کیا گیا لیکن ایک خوگر اردو کی پیدائش بقول اربابِ ذوق کے غلط جگہ پر ہوئی جہاں ان جیسے نگینوں کی کوئی حیثیت نہیں۔اب تک بہت سے مبتدی ان سے علم عروض سمیت شاعری میں اصلاح لے چکے ہیں اور ہنوز سلسلہ جاری و ساری ہے۔[9]
احیائے اردو کے لیے موصوف تقریر و تحریر کو خوب استعمال کرتے ہیں۔ اپنے لیکچرز اور گفت و شنید میں پاکستان کی قومی زبان اردو کی اہمیت اور اس کے نفاذ اور سرکاری زبان قرار دینے پر زور دیتے ہیں۔ پختون معاشرت میں زبان وقلم سے اردو زبان کی تعمیروترقی اور احیاء کا بیڑا اٹھا رکھا ہے۔[10][11]
حمد باری تعالیٰ
ذاتِ باری ذات کامل بالیقیں
نظم بر کن آسمان و ایں زمین
ماورا عقل و فہم ذاتِ خدا
نزدِ شہ رگ ذات، پس قلبِ قریں
کارِ دارد پس یکٍے تخلیق است
کارِ خالق کارِ کامل بہتریں
نے رسائی رزق مشکل نے غضب
ہر نظامِ رزق پس صد افریں
حیف! گوہر بندہ ئے عاصی ھما
قلبِ مغلوبِ گناہ قلبِ حزیں[13]
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.