کیوبک شہر
From Wikipedia, the free encyclopedia
Remove ads
From Wikipedia, the free encyclopedia
کیوبیک سٹی کینیڈا کے صوبے کیوبیک کا دار الخلافہ ہے۔ مانٹریال کے بعد یہ صوبے کا دوسرا سب سے زیادہ آبادی والا شہر ہے۔ مانٹریال یہاں سے 233 کلومیٹر جنوب مشرق میں واقع ہے۔ 2006 کی مردم شماری کے مطابق یہاں شہر کی کل آبادی 491142 اور میٹروپولیٹن علاقے کی آبادی 715515 افراد ہے۔
کیوبک شہر | |
---|---|
(فرانسیسی میں: Québec)[1](انگریزی میں: Québec) | |
پرچم | نشان |
نعرہ | (فرانسیسی میں: Don de Dieu feray valoir) |
تاریخ تاسیس | 3 جولائی 1608[2] |
نقشہ | |
انتظامی تقسیم | |
ملک | کینیڈا [3] [4][5] |
دار الحکومت برائے | کیوبیک (1867–) |
جغرافیائی خصوصیات | |
متناسقات | 46.80000°N 71.38333°W |
رقبہ | 485.18 مربع کلومیٹر |
بلندی | 98 میٹر |
آبادی | |
کل آبادی | 549459 (مردم شماری ) (2021)[6] |
مزید معلومات | |
جڑواں شہر | |
اوقات | مشرقی منطقۂ وقت |
فون کوڈ | 418/581 |
قابل ذکر | |
SGC رمز | 24 23 027 |
NTS نقشہ | 021L14 |
باضابطہ ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
جیو رمز | 6325494، 8674020 |
درستی - ترمیم |
سینٹ لارنس کا دریا تنگ ہوتا ہوا کیوبیک سٹی سے گذرتا ہے اور دوسرے کنارے پر آباد لیوس کے شہر نے کیوبیک کو اس کا نام دیا ہے۔ مقامی زبان میں اس کا مطلب ہے جہاں دریا سکڑتا ہے۔ 1608 میں سموئل ڈی چیپلن نے کیوبیک شہر کو آباد کیا تھا جو شمالی امریکا کے پرانے شہروں میں سے ایک ہے۔ میکسیکو کے شمال میں کیوبیک واحد شہر ہے جس کے گرد اب بھی مضبوط دیواریں موجود ہیں۔ 1985 میں یونیسکو نے اسے عالمی ورثے کا حصہ قرار دیا ہے۔
کیوبیک سٹی دنیا بھر میں اپنے گرمیوں کے میلے، سرمائی کارنیوال اور ایک ہوٹل کی وجہ سے مشہور ہے جو شہر کی سکائی لائن پر چھایا ہوا ہے۔ کیوبیک کی قومی اسمبلی، قومی عجائب گھر برائے فنون لطیفہ اور تہذیب کا عجائب گھر یہاں موجود ہیں۔ دیگر پرکشش جگہوں میں مونٹمورنسی کی آبشار اور بیسیلیکا آف سینٹ این ڈی بیپرے اہم ہیں۔
کیوبیک سٹی شمالی امریکا میں قدیم ترین یورپی آبادیوں میں سے ایک ہے۔ میکسیکو میں بہت سارے شہر سولہویں صدی سے تعلق رکھتے ہیں تاہم امریکا اور کینیڈا میں سینٹ جونز، نیو فاؤنڈ لینڈ اینڈ لیبرے ڈار، پورٹ رائل، نووا سکوشیا، سینٹ آگسٹائن، فلوریڈا، سانٹا فے، نیو میکسیکو، جیمز ٹاؤن، ورجینیا اور ٹاڈوزک، کیوبیک کو کیوبیک سٹی سے قبل بسایا گیا تھا۔ تاہم کیوبیک سٹی کو بسانے کا مقصد اس لحاظ سے منفرد تھا کہ یہ تجارتی مقاصد کے لیے نہیں بلکہ مستقل بنیادوں پر آباد رکھنے کے لیے تھا۔ اس لیے اسے غیر ہسپانوی امریکا میں پہلا یورپی تعمیر شدہ شہر قرار دیا گیا۔ 3 جولائی 1608 میں سیموئل ڈی چیپلن نے اس شہر کو سٹاڈاکونا نامی جگہ پر تعمیر کیا جو قدیم قبائل چھوڑ چکے تھے۔ دراصل لفظ کینیڈا اسی جگہ کی نسبت سے تھا۔ اگرچہ اس شہر کو شمالی امریکا میں فرانسیسی نژاد باشندوں کا گہوارا کہا جاتا ہے، پورٹ رائل پر اکاڈین کے شہر کی تاریخ اس سے زیادہ پرانی ہے۔ یہ جگہ مستقل آباد کاری کے لیے زیادہ مناسب تھی۔
چیمپلین سے قبل فرانسیسی مہم جو جیکوئس کارٹئیر نے یہاں اس جگہ 1535 میں ایک قلعہ بنایا تھا اور اگلے سال موسم بہار میں فرانس واپسی تک یہیں رکا تھا۔ جیکوئس 1541 میں دوبارہ یہاں مستقل طور پر رہنے کو آیا تاہم ایک سال سے بھی کم عرصے میں اسے یہ علاقہ چھوڑ کر واپس جانا پڑا۔ اس کی اہم وجوہات میں مقامی قبائل کی دشمنی اور انتہائی سخت سردیاں تھیں۔
1759 میں برطانیہ نے اس شہر پر قبضہ کر لیا اور یہ قبضہ 1763 تک جاری رہا۔ یہاں سات سالہ جنگ کے دوران پلینز آف ابراہم کی جنگ لڑی گئی۔ یہاں جنرل وولف کی زیر قیادت برطانویوں نے فرانسیسی جنرل لوئیس جوزف کو شکست دے کر شہر پر قبضہ کر لیا۔ فرانس نے نیو فرانس بشمول کیوبیک سٹی، برطانیہ کے حوالے کر دیا۔
1763 میں فرانسیسی حکومت کے خاتمے کے بعد موجودہ دور کے کیوبیک سٹی کی سرزمین تضادات کا مجموعہ تھی۔ جنگلات، گاؤں، کھیت اور چراگاہیں شہر کے چاروں طرف موجود تھیں۔ اس وقت شہر کی آبادی 8000 نفوس تھی۔ اس وقت شہر کی شہرت اس کی مشہور عمارات، مضبوط چار دیواری، کیچڑ اور گندگی سے بھری سڑکیں، پختہ مکانات وغیرہ تھے۔ دار الحکومت ہونے اور بڑے شہر کا درجہ رکھنے کے باوجود بھی کیوبیک سٹی ایک چھوٹا سا شہر ہی رہا۔ شہر کے دو بازاروں میں کسان اپنی اجناس کے بدلے فرانس سے آئی ہوئی اشیا لے جاتے تھے۔
امریکی انقلاب کے دوران جنوبی کالونیوں کے انقلابی دستوں نے برطانوی گیریژن پر حملہ کر کے کیوبیک سٹی کو آزاد کرانے کی کوشش کی۔ اس جنگ کو کیوبیک کی جنگ کہتے ہیں۔ انقلابیوں کی شکست کے بعد یہ امید بھی ختم ہو گئی کہ کیوبیک جنگ انقلاب کا ساتھ دینے کو اٹھ کھڑا ہوگا۔ میجر جنرل ایزاک براک نے کیوبیک سٹی کی چہار دیواری کو مضبوط کیا اور توپ خانے کو بلند جگہ منتقل کر کے 1812 کی جنگ سے قبل اپنی تیاری مکمل کر لی۔
1840 میں کینیڈا کا صوبہ بنا اور اس کا دار الحکومت کنگسٹن، مانٹریال، ٹورنٹو، اوٹاوا اور کیوبیک کے درمیان تقسیم کیا گیا۔ 1867 میں اوٹاوا کو کینیڈا کی ڈومینن کے لیے دار الحکومت چنا گیا۔ کینیڈا کی کنفیڈریش کے سلسلے میں ہونے والی کیوبیک کانفرنس یہاں منعقد ہوئی۔
1925 میں کیوبیک سٹی میں چارلیوئکس-کمورسکا کا زلزلہ آیا۔
دوسری جنگ عظیم کے دوران کیوبیک سٹی میں دو کانفرنسیں ہوئیں۔ پہلی کیوبیک کانفرنس یہاں 1943 میں ہوئی جس میں امریکی صدر فرینکلن روز ویلٹ، برطانوی وزیر اعظم ونسٹن چرچل، کینیڈا کے وزیر اعظم ولیم لائن میکنزی کنگ اور چین کے وزیر خارجہ ٹی وی سونگ شریک ہوئے۔ دوسری کیوبیک کانفرنس 1944 میں ہوئی اور اس میں چرچل اور روزویلٹ شامل ہوئے۔
اپنی چار سو سالہ تاریخ کے دوران کیوبیک سٹی نے بطور دار الحکومت کا کام بھی سر انجام دیا ہے۔ 1608 سے 1627 تک اور 1632 سے 1763 تک یہ فرنچ کینیڈا اور سارے نیو فرانس کا دار الحکومت رہا ہے۔ 1763 تا 1791 یہ کیوبیک کے صوبے کا دار الخلافہ، 1791 تا 1841 تک یہ زیریں کینیڈا کے صوبے کا دار الخلافہ، 1852 تا 1856 اور 1859 تا 1866، یہ کینیڈا کے صوبے کا دار الخلافہ اور 1867 تا حال یہ کیوبیک کا دار الخلافہ ہے۔
کیوبیک شہر سینٹ لارنس دریا کی وادی دریا کے شمالی کنارے پر آبادہے جہاں یہ دریا سینٹ چارلس دریا سے جا ملتا ہے۔ یہ علاقہ نشیبی اور مسطح ہے۔ دریا کی وادی کی مٹی بہت زرخیز ہے اور اس پر کاشت کاری کی جا سکتی ہے۔ یہ علاقہ صوبے بھر میں سب سے زیادہ زرخیر ہے۔ لارنٹیئن کے پہاڑ شہر کے شمال میں موجود ہیں۔
شہر کا بالائی حصہ کیپ ڈیامنٹ پر واقع ہے۔ شہر کے اس حصے کے گرد بلند پتھریلی دیوار موجود ہے۔ ابراہام کے میدان یہاں سے نزدیک ہیں۔ شہر کا زیریں حصہ دریا کے کنارے پر واقع ہے۔
کیوبیک سٹی کا موسم نم اور کانٹی نینٹل نوعیت کا ہے۔ یہاں سردیاں سخت ہوتی ہیں اور کافی برف گرتی ہے۔ گرمیوں کا موسم نسبتاً گرم اور نم ہوتا ہے۔ سال بھر یہاں بارش اور برف کی کافی مقدار گرتی ہے۔ کیوبیک سٹی کینیڈا کے ان شہروں میں سے ایک ہے جہاں سب سے زیادہ برف گرتی ہے۔ سالانہ اوسط 384 سینٹی میٹر ہے۔ کرسمس پر یہاں برف کا ہونا تقریباً یقینی سمجھا جاتا ہے۔ لمبی سردیاں اور خوب برفباری کی وجہ سے یہاں کیوبیک کے سرمائی کارنیوال کا خیال پیدا ہوا تھا۔ بدلتے موسموں یعنی خزاں اور بہار نسبتاً مختصر ہوتے ہیں اور بدلتے رنگوں کا شاندار نظارہ ملتا ہے۔ گرمیوں میں سب سے زیادہ دھوپ نکلتی ہے اور سب سے زیادہ بارش بھی ہوتی ہے۔
یکم جنوری 2002 میں سینٹ فوئے، بیاپورٹ، چارلس بورگ، سلری، وغیرہ کو ملا کر کیوبیک سٹی کا میٹروپولیٹن بنا دیا گیا۔ یکم جنوری 2006 کو ریفرنڈم کے تحت ان میں سے کچھ علاقوں کو انضمام سے نکال دیا گیا۔
کیوبیک شہر میں آٹھ علاقوں میں کل چونتیس ڈسٹرکٹ ہیں۔
شہر کی بہترین عمارات چہاردیواری کے مشرق میں موجود ہے جسے پرانا کیوبیک بھی کہا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ پلیس رائل میں بھی ایسی عمارات موجود ہیں۔ یہاں عمارات یورپی طرز کی محسوس ہوتی ہیں اور پتھروں سے بنی عمارات کے درمیان گلیاں پیچ کھاتی گذرتی ہیں۔ جگہ جگہ ریستوران اور دکانیں بھی موجود ہیں۔ پورٹ سینٹ لوئیس اور پورٹ سینٹ جین چہاردیواری سے گذرنے کے اہم دروازے ہیں۔ اس دیوار کے مغرب میں پارلیمنٹ ہل ڈسٹرکٹ اور پلینز آف ابراہام موجود ہیں۔
ثقافت
کیوبیک شہر اپنے سرمائی کارنیوال اور یوم سینٹ جین بیپٹسٹ کی تقربیات کے لیے مشہور ہے۔
سیاحوں کے لیے مونٹمورینسی کی آبشاریں اور بیسیلکا آف سینٹ این ڈی بیپر باعث کشش ہیں۔
یہاں کا مشہور چڑیا گھر 2002 میں دو سال کی مرمت کے بعد دوبارہ کھولا گیا۔ تاہم 2006 میں اسے سیاسی وجوہات کی بنا پر بند کر دیا گیا۔ یہاں کل 300 انواع کے 750 جانداروں کے نمونے رکھے گئے تھے۔ یہاں کی خاصیت پرندے اور باغات تھے تاہم یہاں ممالیہ جانوروں کی بھی کئی اقسام تھیں۔ اس میں زیادہ زور کیوبیک کے اپنے مقامی جانوروں اور پرندوں پر دیا گیا تھا۔ تاہم یہاں انڈو آسٹریلین گرین ہاؤس بھی تھا جہاں ان علاقوں کے اپنے جاندار رکھے گئے تھے۔
2002 میں یہاں کا عجائب گھر دوبارہ کھولا گیا تھا جو دریائے سینٹ لارنس پر موجود ہے۔ یہاں دس ہزار سے زیادہ ممالیے، جل تھلیئے، مچھلیاں اور شمالی امریکا اور آرکٹک کے دیگر آبی جاندار رکھے گئے تھے۔ قطبی برفانی ریچھ اور سیل کی کئی انواع بھی یہاں موجود ہیں اور سیاحوں کے لیے ایک بہت بڑا بیسن موجود ہے جہاں وہ پانی کے اندر کا نظارہ کر سکتے ہیں۔
کیوبیک شہر میں زیادہ تر ملازمتیں پبلک ایڈمنسٹریشن، دفاع، خدمات، کامرس اور ٹرانسپورٹ سے متعلق ہیں۔ صوبائی دار الخلافہ ہونے کی وجہ سے یہاں علاقائی طور پر خدمات اور ایڈمنسٹریشن کا مرکز بھی موجود ہے۔ صوبائی حکومت سب سے بڑی آجر ہے جو 2007 میں 27900 ملازمتوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے۔ چک یعنی مقامی ہسپتالوں کے نیٹ ورک کا دوسرا نمبر ہے جو 10000 ملازمتوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ 2008 میں کیوبیک سٹی میں بے روزگاری کی شرح ساڑھے چار فیصد تھی جو صوبائی اور قومی، دونوں شرحوں سے کم ہے۔
مینوفیکچرنگ میں دس فیصد ملازمتیں ہیں۔ بڑی مصنوعات میں پلپ اور کاغذ، پروسیسڈ خوراک، دھاتی/لکڑی کی اشیا، کیمیکل، الیکٹرانکس اور الیکٹریکل کے آلات اور مطبوعات اہم ہیں۔
2006 کی مردم شماری سے پتہ چلا ہے کہ شہر میں 491142 افراد آباد ہیں جبکہ مضافات ملا کر کل 715515 افراد رہتے ہیں۔ ان میں اڑتالیس فیصد سے ذرا زیادہ مرد اور تقریباً باون فیصد عورتیں ہیں۔ پانچ سال سے کم عمر کے بچے تقریباً پونے پانچ فیصد ہیں۔
مانٹریال کو بائی لنگوئل یعنی دو زبانوں والا شہر کہا جاتا ہے کیونکہ یہاں کے باشندوں کی اکثریت انگریزی اور فرانسیسی دونوں جانتی ہے تاہم کیوبیک سٹی اور اس کے مضافات زیادہ تر فرانسیسی بولنے والے افراد پر مشتمل ہے۔ شہر کی اکثریت فرانسیسی نژاد افراد کی ہے۔ 1860 کی دہائی میں یہاں انگریزی بولنے والے افراد کی سب سے بڑی تعداد تھی جو چالیس فیصد تھی۔ آج انگریزی بولنے والے افراد محض ڈیڑھ فیصد ہیں۔
2001 کے وسط میں شہری آبادی کا تیرہ فیصد حصہ 65 سال یا اس سے زیادہ عمر کے ریٹائرڈ افراد پر مشتمل تھا۔ اوسط عمر 39.5 فیصد ہے۔
2001 کی مردم شماری میں 90 فیصد سے زیادہ افراد نے رومن کیتھولک کو اپنا مذہب قرار دیا جبکہ بہت کم افراد نے یہودیت اور پروٹسٹنٹ کو اپنا مذہب گردانا۔
کیوبیک سٹی کے موجودہ میئر ریگس لابیوم ہیں جو 2 دسمبر 2007 کے خاص انتخابات جیت کر میئر بنے۔ ان سے پہلے والے میئر 24 اگست کو وفات پا گئے تھے۔
یونیورسٹی لاوال شہر کے مغربی سرے پر واقع ہے۔ تاہم آرکیٹکچر کا اسکول پرانے کیوبیک میں ہی ہے۔ کیوبیک کی یونیورسٹی کا کیمپس انضمام کے بعد شہر کا حصہ بن گیا ہے۔
خواتین کی تعلیم کے لیے کیوبیک سٹی میں شمالی امریکا کی سب سے قدیم مانٹیسوری موجود ہے۔
بنیادی ڈھانچہ
کیوبیک شہر میں جین لیسیگ انٹرنیشنل ائیرپورٹ کام کرتا ہے جو شہر کے مغرب میں واقع ہے۔
شہر میں سینٹ لارنس پر ایک بہت بڑی بندرگاہ بھی موجود ہے۔
کیوبیک سٹی تین پلوں کی مدد سے سینٹ لارنس دریا کے جنوبی کنارے سے ملاتے ہیں۔ اسی طرح فیری سروس بھی چلتی ہے۔ یہاں کیوبیک کی شاہراہوں کے صوبائی نظام کا بہت بڑا مرکز ہے جو دریا کے دونوں جانب موجود ہے اور یہاں موٹروے بھی بکثرت ہیں۔
کیوبیک روڈ نیٹ ورک کی بہت ساری موٹر ویز کیوبیک سٹی سے گذرتی ہیں جن میں آٹؤ روٹ (موٹروے) نمبر 40 اسے مغرب میں مانٹریال سے اور روٹ 175 اسے شمال میں چیکوٹمی شہر سے ملاتی ہے۔
ریساؤ ڈی ٹرانسپورٹ ڈی لا کیپیٹال پبلک ٹرانسپورٹ کو سنبھالتا ہے۔ اس کے تحت بسوں کا ایک فلیٹ چلتا ہے۔ یہ نظام ٹرام کے نظام کو واپس لانے کے بارے بھی غور و خوض کر رہا ہے تاکہ اہم شاہراہوں پر ٹریفک بہت زیادہ نہ بڑھ جائے۔ اس کے علاوہ پبلک ٹرانزٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد بھی اس سے بڑھ سکتی ہے۔ ستر کروڑ ڈالر کی مالیت کے اس پراجیکٹ کے لیے اعلٰی حکومتی منظوری درکار ہے کیونکہ شہر کے پاس اتنے مالی وسائل نہیں۔
ریل ٹرانسپورٹ کی دیکھ بھال وی آئی اے ریل کرتی ہے۔ اس کے تحت یہاں گار ڈو پالیاس کا اسٹیشن ہے جو کیوبیک سٹی تا ونڈسر کی راہداری کا مشرقی سرا ہے۔ انٹر سٹی بس اسٹیشن بھی موجود ہے جو صوبائی سطح پر طویل مسافت والی بسیں چلاتا ہے۔ یہ اسٹیشن ریلوے اسٹیشن کے پاس موجود ہے۔
کیوبیک شہر میں پولیس اور عوامی تحفظ کے محکمے کام کرتے ہیں۔ کیوبیک میں کینیڈا بھر میں سب سے کم شرح جرائم ہے۔ 2007 میں یہاں کوئی قتل نہیں ہوا۔ آخری قتل یہاں 31 اکتوبر 2006 میں ہوا تھا۔
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.