From Wikipedia, the free encyclopedia
مسجد امیہ (عربی: جامع بني أميۃ الكبير، فارسی: مسجد اموی) شام کے قدیم شہر دمشق میں واقع دنیائے اسلام کی قدیم ترین مساجد میں سے ایک ہے۔
مسجد امیہ Umayyad Mosque جامع بني أمية الكبير | |
---|---|
بنیادی معلومات | |
مذہبی انتساب | اسلام |
علاقہ | سرزمین شام |
ملک | سوریہ |
حیثیت | فعال |
تعمیراتی تفصیلات | |
نوعیتِ تعمیر | مسجد |
طرز تعمیر | اموی |
سنہ تکمیل | 715 |
تفصیلات | |
مینار | 3 |
مواد | پتھر، سنگ مرمر، ٹائل، موزیک |
مسجد امیہ سینٹ جان کے گرجا سے بنی۔ پہلے پہل مسلمان اور مسیحی دونوں اس میں عبادت کرتے تھے۔ بعد میں یہی گرجا گھر مسجد بن گیا۔ 705ء میں اس میں ستونی حرم کا اضافہ کیا گیا۔ محرابوں کی دو قطاریں بنیں اور تین بغلی راستے نکالے گئے۔ چوبی چھت ڈالی گئی اور گرجا کے آڑے بازوؤں پر دیواریں کھڑی کی گئیں۔ اسی زمانہ میں وسیع صحن کے شمالی حصے میں بہت بڑا مینار تعمیر کیا گیا جس کی بالائی شکل سہ گوشیہ تھی۔ ایوان کلیسا کے مرکزی حصے سے آڑے بازو کی دیوار اور قبہ کا خیال پیدا ہوا۔ وسطی نقطہ کے پر دو جانب نمازیوں کے لیے سات سات صفیں قائم کی گئیں اور اس طرح عمارت میں غیر معمولی وسعت اور مکانیت نظر آنے لگی۔
780ء میں اس میں مزید توسیع ہوئی اور ضروری تبدیلیاں عمل میں آئیں۔ محرابی قبہ کے نیچے حکمرانوں کے لیے ایک مقصورہ بنایا گیا جو زمانہ مابعد میں شاہی مسجدوں کا ضروری حصہ بن گیا۔ مقصورہ میں صرف حاکم اعلی ہی نماز پڑھ سکتا تھا۔[1]
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.