From Wikipedia, the free encyclopedia
عبد الخالق غجدوانی سلسلہ نقشبندیہ کے گروہ سلسلہ خواجگان کے عظیم صوفی بزرگ ہیں انھیں خواجہ ہردوجہاں بھی کہا جاتا ہے۔[1]
خواجہ عبد الخالق غجدوانی کی پیدائش بخارا کے ایک بڑے شہر غجدوان میں ہوئی۔ آپ کی ولادت 22؍شعبان 435ھ/ 1044ء کو غجدوان میں ہوئی۔آپ کے والد کا نام خواجہ عبد الجلیل[2] یا خواجہ عبد الجمیل تھا جن کا وصال آپ کی پیدائش سے چند ماہ پہلے ہو گیا لہذا آپ کی پرورش کا سارا اہتمام آپ کی نیک سیرت والدہ نے کیا۔ آپ کی والدہ نے آپ کو مدرسہ میں قرآن پاک پڑھنے کے لیے مشہور زمانہ بزرگ اور مفسر قرآن استاد صدر الدین کے حوالے فرمایا۔ پیدائش سے پہلے بشارت دی گئی کہ تمھارے گھر ایک چراغ روشن ہونے والا ہے جو ایک عالم کو پرنور بنائے گا۔ اس کا شمار خدا کے محبوبین اور مقربین میں ہوگا، میں اسے اپنی فرزندی میں قبول کرتا ہوں۔ اس کا نام عبد الخالق رکھنا۔ یہ بشارت دینے والے خضر علیہ السلام تھے جو اللہ کے ایک کامل بندے کی دنیا میں آمد آمد کی خوشخبری آپ کے والدین کو دے رہے تھے اس لیے کہ بچے کی پرورش بھی اسی نہج پر ہو۔
آپ نے بیعت و خلافت خواجہ ابو یوسف ہمدانی سے حاصل کی اور بخارا میں ریاضت و مجاہدہ میں مشغول ہو گئے۔ آپ اپنی روش و حالات کو اغیار کی نظروں سے پوشیدہ رکھتے تھے۔ بہت سے لوگوں نے آپ کے دست حق پرست پر بیعت کی۔ آپ جب لوگوں کو تلقین فرماتے تو جذبہ و وجد کی کیفیت طاری ہوجاتی اور ’ہو حق‘ کا غلغلہ بلند ہوجاتا۔ آپ پر راز الٰہی منکشف ہونے لگے تھے، آپ کی شہرت دور دور تک پھیل گئی تھی اور ایک دنیا تھی کہ آپ کی طرف امنڈتی چلی آتی تھی۔
آپ نے سالکانِ طریقت فقراء کرام کی اصلاح نفس اور قربِ خداوندی کے حصول کے لیے لوگوں کو چند اصطلاحات بتائیں اور نصیحت فرمائی کہ انھیں ہمیشہ یاد رکھو اور انھیں سمجھو اور خلوص دل سے ان پر کاربند ہو جاؤ تاکہ دین و دنیا کی سرخروئی حاصل ہو۔ لوگوں نے اصطلاحات سے متعلق جب آپ سے استفسار کیا تو آپ نے جواب دیا کہ:
1۔ ہوش در دم، 2۔ نظر بر قدم، 3۔ سفر در وطن، 4۔ خلوت در انجمن، 5۔ یاد کرد، 6۔ باز گشت، 7۔ نگاہ داشت، 8۔ یادداشت 9۔ وقوف عددی، 10۔ وقوف زمانی، 11۔ وقوف قلبی۔
سننے والوں کے ہوش جاتے رہے، زبانیں گنگ ہوگئیں اور شعور نے جواب دے دیا۔ کسی نے ڈرتے ڈرتے عرض کیا حضرت ہم ناقص العقل ہیں، ذرا ان کی وضاحت بھی فرمادیجئے۔ آپ نے فرمایا کہ اگر تم وضاحت چاہتے ہو تو سنو کہ
آپ کی اس تشریح و تقریر کا لوگوں پر زبردست اثر ہوا اور لوگوں کو آپ کی قدر و منزلت کا اندازہ ہوا۔ جو لوگ آپ کو ایک عام انسان کی نظر سے دیکھتے تھے ان کے دلوں میں آپ کی ہیبت اور رعب بیٹھ گیا اور مریدین کے دلوں میں آپ کی عزت و تکریم میں زیادہ اضافہ ہوا۔[3]
ایک مرتبہ خواجہ عبد الخالق نہایت علیل ہو گئے، اصحاب و مریدین چاروں طرف جمع تھے۔ یکدم آپ نے چشم مبارک وا فرمائی اور ارشاد فرمایا لوگو تمھیں مبارک ہو کہ حق سبحانہ و تعالیٰ نے مجھے اپنی رضامندی کی خوشخبری دی ہے۔ یہ سننا تھا کہ لوگوں کی آنکھوں سے آنسو رواں ہوئے، اس لیے کہ لوگوں کو یقین تھا کہ اب یہ ماہتاب کامل روپوش ہوا چاہتا ہے۔ آپ نے لوگوں کی جذباتی حالت کو ملاحظہ فرمایا کہ لوگ بار بار دعا کی خواہش کر رہے ہیں تو آپ نے ارشاد فرمایا دوستو تم کو مبارک ہو کہ حق تعالیٰ سبحانہ نے مجھے یہ خوشخبری دی ہے، اس طریقہ کو جو لوگ اختیار کریں گے اور آخر تک اس پر قائم رہیں گے میں ان سب کو بخش دوں گا اور سب پر اپنی رحمت نازل فرماؤں گا۔ پس بہت زیادہ کوشش کرو۔ یہ سننا تھا کہ لوگوں پر جوش و جذبہ اور گریہ کی کیفیت طاری ہو گئی۔ تھوڑی دیر کے بعد آواز آئی کہ
یٰاَیَّتُھَا النَّفسُ المُطمَئِنَّةُ ارجِعِی اِلَا رَبِّکِ رَاضِیَةً مَّرضِیَّة
”اے نفس مطمئنہ اپنے رب کی طرف آ کہ تو اس سے راضی اور وہ تجھ سے راضی ہو“۔
یہ سن کر احباب و اصحاب نے دیکھا کہ آپ واصل باللہ ہو چکے ہیں۔ آپ کی تاریخ وصال پر مختلف آراء ہیں۔ بعض نے 616ھ، بعض نے 617ھ اور بعض روایات میں 615ھ ہے۔ تذکرة المشائخ نقشبندیہ اور صوفیائے نقشبند نے آپ کا وصال 12 ربیع الاول 675ھ لکھا ہے۔ اس طرح یہ آفتاب ولایت منبع علم و عرفان خواجہ عبد الخالق غجدوانی اپنے خالق حقیقی سے، اپنے محبوب حقیقی سے جا ملے۔[4]
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.