From Wikipedia, the free encyclopedia
حیدرآبادی پکوان کو دکنی پکوان کے طور پر بھی جانا جاتا ہے۔ کھانا پکانے کا یہ انداز حیدرآبادی مسلمانوں کا ہے اور دکن سے ہی اسکی بنیاد شروع ہو تی ہے۔ حیدرآبادی کھانے اس زمانے میں نوابی میراث بن چکے تھے۔ ریاست حیدرآباد ککے نظام نے اسس کی فروغ میں اہم کردار ادا کیا۔یہ مقامی تلگو اور مراٹھی کھانوں کے اثر و رسوخ کے ساتھ ساتھ مغل ، ترکی اور عربی کا ایک مرکب ہے۔ حیدرآبادی کھانوں میں چاول ، گندم اور گوشت کے پکوانوں کا ایک وسیع ذخیرہ اور مختلف مصالحے ،جڑی بوٹیاں اور قدرتی اجزاء کا استعمال شامل ہے۔ [1] :3 [2] :14
حیدرآبادی کھانا جس کو دسترخوان بھی کہا جاتا ہے عام طور پر پانچ کورس کا کھانا ہوتا ہے۔ آغاز ( سوپ ) ، میزبان ، وقفہ ( شربت ) ، مشغول دسترخوان ( مین کورس ) اور ذوق شاہی ( میٹھا)۔
لقمی دراصل علاقائی تبدیلی ہے سموسے کی یہ ایک فلیٹ مربع پیٹی میں سائز کا ہے جسے آٹے سے تیار کیا جاتا ہے مٹن یا گائے کے گوشت سے بھرتا ہے ، جسے قیمہ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ شام کے ناشتا کے طور پر کھایا جاتا ہے یا تقریبات میں آغاز کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔ [3]
حیدرآبادی حلیم حیدرآباد کی ایک مشہور ڈش ہے۔ یہ ایک سٹوکی شکل ہے جو مٹن ، دال ، مصالحہ اور گندم پر مشتمل ہے۔ اس کی ابتدا حریثہ سے ہے ، عرب مہاجروں کے ذریعہ ایک عرب ڈش حیدرآباد لائی گئی۔ حریثہ اب بھی برکاس میں اپنی اصل شکل میں تیار ہوتا ہے۔ یہ کبھی کبھی تقریبات میں اسٹارٹر کے طور پر پیش کیا جاتا ہے ، لیکن عام طور پر یہ صرف رمضان کے مہینے میں افطار کے کھانے کے لیے تیار کی جاتی ہے۔
حیدرآبادی بریانی شہر کا مشہور پکوان ہے۔ یہ بریانی کی دیگر مختلف حالتوں سے بالکل مختلف ہے ، جو حیدرآباد کے نظام کے کچن سے نکلتا ہے ۔ یہ دہی ، پیاز اور مختلف مصالحوں کے ساتھ باسمتی چاول اور مٹن کے ساتھ تیار ہوتی ہے۔
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.