From Wikipedia, the free encyclopedia
جیمز پیٹر فالکنر (پیدائش: 29 اپریل 1990ءلانسسٹن، تسمانیہ) ایک آسٹریلوی بین الاقوامی کرکٹ کھلاڑی ہے جو آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے لیے اور مقامی کرکٹ میں تسمانیہ کے لیے کھیلتا ہے۔ ایک آل راؤنڈر ، فالکنر مڈل آرڈر میں اپنی جارحانہ بلے بازی اور محدود اوورز کی اننگز کے اختتام پر اپنی باؤلنگ کے لیے جانا جاتا ہے۔ [2] وہ 2015ء کرکٹ ورلڈ کپ میں فاتح آسٹریلوی اسکواڈ کا ایک نمایاں رکن تھا اور ٹورنامنٹ کے فائنل میں پلیئر آف دی میچ تھا۔
فالکنر 2014ء میں | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | جیمز پیٹر فالکنر | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | لانسسٹن، تسمانیا, تسمانیا, آسٹریلیا | 29 اپریل 1990|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قد | 1.86[1] میٹر (6 فٹ 1 انچ) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | بائیں ہاتھ کا تیز گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | آل راؤنڈر | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
تعلقات | پیٹر فالکنر (والد) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
واحد ٹیسٹ (کیپ 435) | 21 اگست 2013 بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ایک روزہ (کیپ 202) | 1 فروری 2013 بمقابلہ ویسٹ انڈیز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ایک روزہ | 1 اکتوبر 2017 بمقابلہ بھارت | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ایک روزہ شرٹ نمبر. | 44 | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹی20 (کیپ 57) | 1 فروری 2012 بمقابلہ بھارت | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹی20 | 22 فروری 2017 بمقابلہ سری لنکا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ٹی20 شرٹ نمبر. | 44 | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2008/09–تاحال | تسمانین ٹائیگرز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2011 | پونے واریئرز انڈیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2011/12–2017/18 | میلبورن اسٹارز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2012 | پنجاب کنگز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2013–2015 | راجستھان رائلز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2015 | لنکا شائر | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2016–2017 | گجرات لائنز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2018–2019 | لنکاشائر | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2018/19–2020/21 | ہوبارٹ ہریکینز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2021 | لاہور قلندرز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2022 | کوئٹہ گلیڈی ایٹرز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 19 فروری 2022 |
فالکنر 1990ء میں تسمانیہ کے شہر لانسسٹن میں پیدا ہوئے۔ وہ پیٹر فالکنر کا بیٹا ہے، جس نے تسمانیہ کے لیے فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلی اور 1985-86ء اور 1986-87ء کے باغی دوروں پر جنوبی افریقہ کا دورہ کیا۔ اگرچہ اب ایک تیز گیند باز ہیں، فالکنر نے اپنے کیریئر کا آغاز ایک لیگ اسپن باؤلر کے طور پر کیا۔ وہ ٹاپ اسپنر اور یارکر لینتھ گوگلی ڈلیوری کو سست گیند کے تغیرات کے طور پر استعمال کرتا ہے۔ [3] [4]
فالکنر نے تسمانیہ کی انڈر 17 ٹیم کی کپتانی کی جب کہ وہ پہلے ہی ریاست کی انڈر 19 ٹیم اور سیکنڈ الیون میں کھیل چکے ہیں۔ اس نے 2007-08ء کے سیزن کے لیے ریاستی معاہدہ حاصل کیا اور 2007ء میں آسٹریلین کرکٹ اکیڈمی کے ترقیاتی اسکواڈ میں کھیلنے کے بعد 2008ء کے آئی سی سی انڈر 19 کرکٹ عالمی کپ میں آسٹریلیا کی انڈر 19 ٹیم میں شامل [5] ۔ فالکنر 2012-13ء شیفیلڈ شیلڈ فائنل میں میچ کے بہترین کھلاڑی تھے، جس نے تسمانیہ کو تیسرا ٹائٹل حاصل کرنے میں مدد کی۔ [6] بگ بیش لیگ میں فالکنر نے میلبورن سٹارز کے لیے 2011–12ء اور 2017–18ء کے درمیان اور حال ہی میں ہوبارٹ ہریکینز کے لیے کھیلا۔ اس نے 2015ء اور 2018ء اور 2019ء کے درمیان لنکا شائر کے لیے انگلینڈ میں کاؤنٹی کرکٹ کھیلی اور 2019ء میں ان کی کاؤنٹی کیپ سے نوازا گیا [7] 2011ء اور 2017ء کے درمیان اس نے انڈین پریمیئر لیگ میں پونے واریئرز ، کنگز الیون پنجاب راجستھان رائلز اور گجرات لائنز کے لیے کھیلا، [7] 2013ء میں راجستھان کے لیے 28 وکٹیں حاصل کیں، جو ایک ہی آئی پی ایل سیزن میں تیسری سب سے زیادہ وکٹیں ہیں۔ [8] 2021ء میں انھوں نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں لاہور قلندرز کے لیے کھیلا۔ [9] انھیں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے 2022ء پی ایس ایل کے لیے ڈرافٹ کیا تھا۔ [10] فروری 2022ء میں انھوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) پر معاہدے کی شرائط پر عمل نہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے پی ایس ایل کو وسط سیزن میں ہی چھوڑ دیا۔ [11] جواب میں پی سی بی نے تمام الزامات کی تردید کی اور دعویٰ کیا کہ انھیں معاوضہ ان کے معاہدے کے مطابق دیا گیا تھا۔ اس کے بعد فالکنر پر پی ایس ایل میں دوبارہ شرکت کرنے پر پابندی لگا دی گئی۔
فالکنر نے آسٹریلیا کے لیے 2012ء میں بھارت کے خلاف ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل میں اپنے بین الاقوامی کریئر کا آغاز کیا۔ [12] انھوں نے 2013ء میں انگلینڈ کا دورہ کیا جس کے پانچویں ایشز ٹیسٹ کے لیے منتخب ہوئے۔ آسٹریلوی سلیکٹر جان انوراریٹی نے فالکنر کو ایسے کھلاڑی کے طور پر بیان کیا جو "چیزوں کو انجام دیتا ہے"، [13] جبکہ کپتان مائیکل کلارک نے کہا کہ فالکنر کچھ سختی فراہم کر سکتے ہیں جس کی کمی آسٹریلیا کے دورے پر پچھلے میچوں میں ہو سکتی ہے۔ 2013ء کے دوران، فالکنر نے خود کو آسٹریلیا کی محدود اوورز کی ٹیم کے باقاعدہ رکن کے طور پر قائم کیا۔اکتوبر میں بھارت کے خلاف تیسرے ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں ، اس نے 29 گیندوں پر 64 رنز بنائے، جس میں ایشانت شرما کے ایک اوور میں 30 رنز بھی شامل تھے، جس سے آسٹریلیا کو میچ جیتنے میں مدد ملی۔ [14] انھوں نے نومبر میں اپنی پہلی ایک روزہ بین الاقوامی سنچری بنائی جو اس وقت آسٹریلیا کی طرف سے دوسری تیز ترین ایک روزہ سنچری تھی، جو 57 گیندوں پر تکمیل تک پہنچ گئی۔ [15] [16] 2013-14ء میں انگلینڈ کے خلاف دوسرے ایک روزہ میں ، فالکنر نے آسٹریلیا کو غیر متوقع فتح سے ہمکنار کیا۔ آسٹریلیا کا سکور 9/244 تھا اور اسے آخری 6 اوورز میں اب بھی 57 رنز درکار تھے، لیکن فالکنر نے ان میں سے 55 رنز بنا کر آسٹریلیا کو تین گیندیں باقی رہ کر فتح دلائی۔ اس اننگز کا 1996ء میں مشیل بیون کی مشہور میچ جیتنے والی اننگز سے موازنہ کیا گیا۔ [17] 2015ء کے کرکٹ عالمی کپ کے فائنل میں، فالکنر نے 36 رنز (3/36) دے کر تین وکٹیں حاصل کیں اور آسٹریلیا کے مقابلے جیتنے پر انھیں پلیئر آف دی میچ سے نوازا گیا۔ 2016ء میں، سری لنکا کے خلاف دوسرے ایک روزہ کے دوران، فالکنر نے ہیٹ ٹرک کی، ایسا کرنے والے چھٹے آسٹریلوی بن گئے۔ [18]
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.