From Wikipedia, the free encyclopedia
"بندآنکھوں سے پرے ‘‘ محمد حمید شاہد کے افسانوں کامجموعہ ہے جو 1994 میں لاہور سے شائع ہوا اور اردو دنیا میں افسانہ نگار کی قبولیت کا جواز بن گیا[1]- اس مجموعہ میں چودہ اردو افسانے شامل ہیں - "برف کا گھونسلا"، "بند آنکھوں سے پرے "، "کفن کہانی"، "ماسٹر پیس"، اس کتاب کی معروف کہانیاں ہیں -
ممتاز مفتی اس کتاب بارے لکھتا ہے[2]
محمد حمید شاہد کے بات کہنے کا انداز ایسا ہے کہ وہ پہنچ جاتی پے - اس کے بیان میں سادگی اور خلوص ہے - خیالات میں ندرت ہے - اس کا نقطہ نظر مثبت پے -اور اس کی سچائیوں میں رنگ ہے رس ہے -
جبکہ احمد ندیم قاسمی رقمطراز ہے[3]
بندآنکھوں سے پرے ایک ایسے تخلیق کار کے افسانے ہیں جو زندگی کی شاہراہوں سے زیادہ اس کی پگڈنیوں سے گذرا ہے اور اس طرح اس کے مشاہدے میں زندگی کا بھرپور پن پوری بلاغت کے ساتھ در آیا ہے - محمد حمید شاہد نے سچی اور کھری زندگی کا حق ادا کر دیا ہے - وہ کہانی کہنے کے فن پر حیرت انگیز طور پر حاوی ہے -ان افسانوں کا ایک ایک کردار ایک ایک لاکھ انسانوں کی نمائندگی کرتا ہے - اور یوں بندآنکھوں سے پرے افسانوں کا مجموعہ تو ہے ہی مگر محمد حمید شاہد نے اس کے ساتھ ہی اسے لمحہ رواں کی معاشرتی، ثقافتی اور تہذیبی زندگی کی تاریخ کا درجہ بھی دے دیا ہے -
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.