چوتھی صدی ہجری کے مشہور صوفی بزرگ۔ From Wikipedia, the free encyclopedia
خواجہ ابو الحسن خرقانی حقیقت و طریقت کا سرچشمہ، فیوض و برکات منبع و مخزن، اکابر مشائخ اوراولیائے کرام میں مشہو رہیں۔
ابو الحسن خرقانی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 963ء [1] قلعہ نو خرقان ، دولت عباسیہ |
وفات | 5 دسمبر 1033ء (69–70 سال) قلعہ نو خرقان ، صوبہ سمنان |
مدفن | مزار ابو حسن خرقانی [2] |
شہریت | ایران |
عملی زندگی | |
تلمیذ خاص | خواجہ عبد اللہ انصاری |
پیشہ | متصوف |
شعبۂ عمل | تصوف |
درستی - ترمیم |
اسم گرامی علی بن احمد بن جعفر بن سلمان کنیت ابو الحسن ولادت 352ھ میں ہوئی۔ آپ کے والد ایران کے علاقے بسطام کے ایک دیہات خرقان میں کھیتی باڑی کرتے تھے۔
خواجہ ابو الحسن خرقانی نے اپنی خدادادصلاحیتوں کی بدولت کسب علوم شریعت اورتحصیل سلوک و طریقت میں کمال حاصل کیا نیک لوگوں کی صحبت، ہمیشہ باوضواور عبادت و ریاضت میں وقت گذارتے۔ اویسی نسبت سے سلطان العارفین بایزید بسطامی سے روحانی اخذ فیض کیا۔ اپنے زمانے کے معروف علماء کرام اور صوفیاء عظام سے ملاقاتیں کیں شیخ ابو العباس احمد قصاب آملی (خلیفہ محمد بن عبد اللہ طبری)کی زیارت کا شرف حاصل رہا اور ایک مدت تک ان کی خانقاہ میں قیام فرمایا[3]۔ ایک مرتبہ ایک شخص خواجہ ابو الحسن کے پاس آیا اور عرض کی مجھے اپنا خرقہ پہنائیں آپ نے فرمایا مجھے ایک مسئلہ کا جواب دوکہ اگر عورت مرد کے کپڑے پہن لے تو وہ مرد ہو جاتی ہے اس نے کہا نہیں فرمایا تو پھر خرقہ سے کیا فائدہ اگر تو مرد نہیں تو خرقہ پہننے سے تو مرد نہیں ہو سکتا[4] آپ کو اویسی طریقہ پربایزید بسطامی سے باطنی فیض پہنچا اور انہی کے فیض کو آپ نے تمام جہاں میں عام کیا، لیکن آپ کی بایزید بسطامی تک نسبت چہار واسطوں سے مستند بھی ہے کہ آپ کی ابومظفر موسیٰ طوسی سے نسبت ہے اور ان کی خواجہ اعرابی بایزید عشقی سے اور ان کی خواجہ محمد مغربی سے اور ان کی سلطان العارفین بایزید بسطامی سے نسبت ہے۔[5]
مشہور مسلم حکمران سلطان محمود غزنوی آپ کے بڑے عقیدت مند تھے۔ آپ کے استغناء اور خدا دوستی کا یہ عالم تھا کہ جب پہلی بار سلطان محمود غزنوی نے آپ کا شہرہ سنا اور خرقان پہنچ کر پیغام بھیجا کہ حضور میرے دربار میں ملاقات کے لیے قدم رنجہ فرمائیں تو آپ نے اس بات کو قبول نہ کیا۔ خود سلطان ملاقات کے لیے خانقاہ عالیہ میں حاضر ہوا، لیکن آپ اس کی تعظیم کے لیے نہ اٹھے۔ البتہ جب عقیدت و محبت سے سرشار ہوکر اور تبرک کے طور پر پیراہن مبارک لے کر ادب سے جانے کے لیے اٹھا تو حضرت اس کی تعظیم کے لیے اٹھے اور سلطان کے دریافت کرنے پر فرمایا پہلے میں تیری بادشاہی کے لیے نہ اٹھا اور اب تیری درویشی کے لیے کھڑا ہوا ہوں۔ کہتے ہیں کہ جب سومنات پر چڑھائی کے وقت سلطان شکست کھانے لگا تو اضطراب کی حالت میں حضور ابو الحسن خرقانی کا پیراہن مبارک ہاتھ میں لے کر بارگاہ الٰہی میں یوں ملتجی ہوئے :
الٰہی بآبروئے ایں خرقہ بریں کفار ظفردہ ہرچہ ازینجا غنیمت بگیرم بدرویشاں بدہم ترجمہ: خدایا اس خرقہ کی آبرو کے صدقے میں مجھے ان کافروں پر فتح عطا کر، مجھے یہاں سے جو مال غنیمت ملے گا درویشوں کو دے دوں گا۔[5]
اپنے وقت کے یگانہ غوث زمانہ قبلہ وقت تھے کیونکہ ان کے زمانہ میں ان کی طرف کوچ ہو اکرتا تھا۔ ایک دن مریدوں سے کہنے لگے کہ کونسی چیز بہتر ہے سب نے کہا اے شیخ آپ ہی فرمائیں آپ نے فرمایا وہ دل جس میں بالکل اسی کی یاد ہو۔ ان سے لوگوں نے پوچھاکہ صوفی کس کو کہتے ہیں کہا کہ صوفی جبہ و مصلے سے نہیں ہوا کرتا صوفی رسم و عادات سے صوفی نہیں ہوتا صوفی وہ ہوتا ہے کہ خود کچھ نہ ہو وہ یہ بھی فرماتے کہ صوفی اس دن ہوتا ہے کہ اس کو آفتاب کی حاجت نہ ہواور اس رات ہوتا ہے کہ اس کو چاند، ستارہ کی ضرورت نہ ہو اور نیستی یہ ہے کہ ہستی کی حاجت نہ ہو۔ ان سے پوچھا گیا کہ مرد کو کیونکر معلوم ہو کہ وہ بیدار ہے کہا اس طرح کہ جب خدا کو یاد کرے سر سے سے قدم تک خدا کی یاد باخبر ہو۔ پوچھا گیا فنا و بقا کی بات کس کو کرنا مناسب ہے کہا اس شخص کو اگر اس کو ایک ریشمی تارسے آسمان سے لٹکا دیں اور ایسی ہوا چلے کہ درخت اور مکانات پہاڑ اکھڑ جائیں اور سب دریا بگاڑ دے لیکن اس کو اپنی جگہ سے نہ ہلا سکے۔[6]
جب آپ کی وفات کا وقت قریب آیا تو وصیت کی کہ میری قبر 30 گز گہری کھودناتا کہ بایزید کی قبر سے اونچی نہ رہے چنانچہ ایسا ہی کیا گیا آپ کا وصال خرقان میں عاشورہ کے دن 425ھ میں ہوا [7] 10 محرم الحرام 425 ہجری بمطابق 5 دسمبر 1033ء کو آپ کا وصال ہوا اس وقت عمر مبارک 73 سال تھی۔ خرقان میں ہی آپ کی آخری آرامگاہ ہے۔[3]
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.