چارلس ٹیز رسل
From Wikipedia, the free encyclopedia
چارلس ٹیز رسل جو یہوواہ کے گواہوں کا پیشرو ہے، ایلیگینی (موجودہ پٹسبرگ)، امریکا میں 16 فروری 1852ء کو پیدا ہوا۔ اس کو بچپن میں بائبل پڑھنے کا از حد شوق تھا۔ اکثر وقت بائبل کے مطالعہ میں صرف کرتا۔ پندرہ یا سولہ کی عمر میں بائبل پر غور و حوض کرنے کے بعد وہ اس نتیجہ پر پہنچا کہ مسیحیت کے مروجہ اور مقبولہ عقائد باطل ہیں۔ وہ اکثر غور و فکر کیا کرتا تھا کہ یہ کس طرح ہو سکتا ہے کہ بعض انسانوں کے لیے ابدی جہنم کی سزا مقرر کی جائے۔ مسیح ناصری کی آمد ثانی بھی اس کی دلچسپی کا خاص مرکز تھا۔
اجمالی معلومات چارلس ٹیز رسل, (انگریزی میں: Charles Taze Russell) ...
چارلس ٹیز رسل | |
---|---|
(انگریزی میں: Charles Taze Russell) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 16 فروری 1852ء [1][2][3][4][5][6] ایلیگینی |
وفات | 31 اکتوبر 1916ء (64 سال)[1][2][3][4][5][6] پامپا |
شہریت | ریاستہائے متحدہ امریکا |
زوجہ | ماریا فرانسس ایکلے |
والدین | جوزف لیٹل رسل این ایلیزا برنے |
عملی زندگی | |
پیشہ | ناشر ، مصنف ، مذہبی رہنما ، فلم ساز [7] |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [8] |
شعبۂ عمل | فلسفہ |
کارہائے نمایاں | دی فوٹو-ڈراما آف کریایشن |
تحریک | بائبل اسٹوڈینٹ موومنٹ [9] |
دستخط | |
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
بند کریں