![cover image](https://wikiwandv2-19431.kxcdn.com/_next/image?url=https://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/f/f9/SolubilityVsTemperature.png/640px-SolubilityVsTemperature.png&w=640&q=50)
پانی میں حل پذیری
From Wikipedia, the free encyclopedia
کسی دھات اور تیزاب کے عمل سے نمکیات بنتے ہیں۔ زیادہ تر نمکیات پانی میں حل ہو جاتے ہیں لیکن ہر نمک پانی میں حل نہیں ہو سکتا۔ کسی نمک کی پانی میں حل پذیری یاد رکھنے کے لیے ابتدائی کیمسٹری کے طالب علموں کو یہ اصول بتائے جاتے ہیں:
- اصول نمبر 1--سوڈیئم، پوٹاشیئم اور امونیئم کے سارے نمکیات پانی میں حل ہو جاتے ہیں۔
- اصول نمبر 2--سارے نائیٹریٹ، اسیٹیٹ اور پرکلوریٹ پانی میں حل ہو جاتے ہیں۔
- اصول نمبر 3--چاندی، سیسے اور پارے1 کے نمک پانی میں حل نہیں ہو سکتے۔ (سوائے نائیٹریٹ، اسیٹیٹ اور پرکلوریٹ کے۔ دیکھیں اصول نمبر 2 )
- اصول نمبر 4-- سارے کلورائیڈ، برومائیڈ اور آیوڈائیڈ پانی میں حل ہو جاتے ہیں۔ ( سوائے چاندی، سیسے اور پارے کے۔ دیکھیں اصول نمبر 3 )
- اصول نمبر 5-- سارے کاربونیٹ، سلفائیڈ، آکسائیڈ اور ہائیڈروآکسائیڈ پانی میں حل نہیں ہوتے۔ (سوائے سوڈیئم، پوٹاشیئم اور امونیئم کے۔ دیکھیں اصول نمبر 1 )
- اصول نمبر 6-- سارے سلفیٹ پانی میں حل ہو جاتے ہیں سوائے بیریئم اور اسٹرونشیئم کے۔ کیلشیئم سلفیٹ کی بہت معمولی مقدار پانی میں حل ہو جاتی ہے۔
![Thumb image](http://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/f/f9/SolubilityVsTemperature.png/320px-SolubilityVsTemperature.png)