نیو یارک
From Wikipedia, the free encyclopedia
مطلوبہ مضمون پر جائیے
- نیویارک شہر: امریکا کا سب سے عظیم شہر
- ریاست نیویارک: امریکا کی ایک ریاست
نیو یارک ریاست | |||||
| |||||
دیگر نام: دی ایمپائر اسٹیٹ | |||||
نصب العین: ایکسیلسیئر (لاطینی زبان)[1] Ever upward | |||||
سرکاری زبان | کوئی نہیں | ||||
دیگر زبانیں | انگریزی (صرف) 71.8فیصد ہسپانوی 14.0فیصد دیگر 14.1فیصد[2] | ||||
شہری | نیویارکر | ||||
دارالحکومت | البانی | ||||
سب سے بڑا شہر (آبادی) | نیویارک شہر | ||||
سب سے بڑا میٹرو علاقہ | نیویارک میٹروپولیٹن علاقہ | ||||
رقبہ | نمبر ستائیسواں امریکا میں. | ||||
- کل رقبہ | 54,556[3] مربع میل (141,300مربع کلومیٹر) | ||||
- چوڑائی | 285 میل (455 کلومیٹر) | ||||
- لمبائی | 330 میل (530 کلومیٹر) | ||||
- % پانی | 13.5 | ||||
- عزض بلد | 40° 30′ N to 45° 1′ N | ||||
- طول بلد | 71° 51′ W to 79° 46′ W | ||||
آبادی | نمبر تیسرا امریکا میں. | ||||
- کل آبادی | 19,465,197 (2011 تقریباً)[4] | ||||
- آبادی کی کثافت | 412/مربع میل (159/مربع کلومیٹر) نمبر ساتواں امریکہ میں. | ||||
ارتقاع | |||||
- سب سے اونچا مقام | مارسی پہاڑ[5][6][7] 5,344 فٹ (1628.85 میٹر) | ||||
- اوسط | 1,000 فٹ (304.8 میٹر) | ||||
- سب سے نیچا مقام | بحر اوقیانوس [6][7] sea level | ||||
اتحاد میں شمولیت | جولائی 26, 1788 (گیارھواں) | ||||
گورنر | اینڈریو کومو (ڈیموکریٹ پارٹی) | ||||
لیفٹیننٹ گورنر | رابرٹ ڈفی (ڈیموکریٹک پارٹی) | ||||
مجلس قانون ساز | نیویارک قانون ساز مجلس | ||||
- ایوان بالا | ریاستی سینیٹ | ||||
- ایوان زیریں | اریاستی اسمبلی | ||||
سینیٹر | چارلس شومر (D) کرسٹن گلی برانڈ (D) | ||||
امریکی ہاؤس کا وفد | 21 ڈیموکریٹس, 8 ریپبلیکن (list) | ||||
منتقہ میقات | Eastern: UTC -5/-4 | ||||
مخفف | NY US-NY | ||||
موقع حبالہ | www | ||||
نیو یارک متحدہ امریکا کے شمال مشرق کی ایک ریاست ہے۔ نیویارک امریکا کی پچاس ریاستوں میں رقبہ کے حساب سے ستائیسویں، آبادی کے تناسب سے تیسری اور شرح آبادی کے تناسب سے ساتویں بڑی ریاست ہے۔ نیویارک جنوب میں نیو جرسی اور پنسلوانیا اور مشرق میں کنیکٹیکٹ، میساچوسٹس اور ورمونٹ کی ریاستیں ہیں۔ نیویارک کی بین الاقوامی سرحد کینیڈا سے ملتی ہے اور شمال مغرب میں اونٹاریو اور شمال میں کیوبیک کے صوبے ہیں۔
نیو یارک شہر اکیاسی لاکھ کی آبادی کے ساتھ امریکا کا سب سے گنچان آباد شہر اور نیویارک ریاست کے چالیس فیصد لوگوں کا گھر ہے۔ یہ شہر سرمایہ کاری اور ثقافت کا مرکز پہچانا جاتا ہے اور باب ہجرت (گیٹ وے آف امیگریشن) جانا جاتا ہے۔ امریکی محکمہ تجارت کے مطابق نیویارک غیر ملکی سیاحوں کی اولین ترجیح ہے۔ اس شہر کا نام سترہویں صدی کے ڈیوک آف یارک، جیمس اسٹوارٹ اور مستقبل کے جیمس دوم اور ہفتم برطانیہ اور اسکاٹ لینڈ پر رکھا گیا۔
ست رہیوں صدی عیسوی میں ڈچ آبادکاروں کے اس علاقہ میں آمد کے وقت یہاں مقامی امریکی قبائل بستے تھے۔ 1609 میں ڈچ جہازران ہینری ہڈسن نے اس علاقہ پر پہلا دعوٰی کیا۔ 1614 میں دور حاضر کے شہر البانی کے قریب قلعہ نساء کی بنیاد رکھی گئی اور جلد ہی ڈچ آبادیوں کو نیا ایمسٹرڈیم اور وادی دریائے ہڈسن میں بسایا گیا اور نئے نیدر لینڈ کی بنیاد رکھی گئی۔ 1664 میں برطانیہ اس بستی پر قابض ہو گیا۔
تقریباً ایک تہائی امریکی انقلابی جنگوں کے میدان نیویارک میں سجے۔ 1777 میں نیویارک کا ریاستی آئین پاس ہوا۔ 26 جولائی 1788 میں نیویارک ریاستہائے متحدہ امریکا کے آئین کو منظور کرنے والی گیارہویں ریاست بنی۔