نقدی کے خلاف جنگ
From Wikipedia, the free encyclopedia
دنیا کے بڑے بینکار اور ان کے زیر اثر حکومتیں اس کوشش میں مصروف ہیں کہ کاغذی کرنسی کا استعمال ختم ہو جائے اور صرف ڈیجیٹل کرنسی (یعنی الیکٹرونک کرنسی) دنیا میں ہر جگہ استعمال ہونے لگے۔ اس سلسلے میں کیے گئے عملی اقدامات کیش کے خلاف جنگ (war on cash) کہلاتے ہیں۔
8 نومبر 2016ء کو بھارت میں بڑے نوٹوں کی منسوخی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔[1] 11دسمبر 2016 کو وینیزویلا نے بھی 100 بلیور کے نوٹ منسوخ کر دیے ہیں جو وینیزویلا کی کل کرنسی کا نصف ہیں۔
ڈیبٹ کارڈ، کریڈٹ کارڈ، انٹرنیٹ اور موبائل فون کے ذریعے کی جانے والی ادائیگیاں کیش لیس (cashless) کہلاتی ہیں۔ یہ سب ادائیگیاں نیٹ ورکنگ کے بغیر ممکن نہیں ہیں۔ سوئیڈن کو پہلے کیش لیس ملک کا درجہ دیا جاتا ہے کیونکہ وہاں خرید و فروخت اور دیگرادائیگیوں میں کیش کا استعمال صرف 3 فیصد رہ گیا ہے۔