مقدمہ شعروشاعری
From Wikipedia, the free encyclopedia
اردو تنقید کی ابتدائی کتاب۔ مولانا الطاف حسین حالی کو اسی وجہ سے اردو کا پہلا باقاعدہ نقاد تصور کیا جاتا ہے۔
”جب ہم دیکھتے ہیں کہ ہمارے آج کل کے نقاد باوجود ڈگریوں کے جوا ن کے علم کی سند ہے ادب اور زندگی کے تعلق کو واضح کرنے میں کسی طرح حالی سے آگے نہیں بڑھ پائے تو ہمارے دل میں حالی کی قدر بڑھتی ہے۔ ۔۔۔۔ حالی کی اہمیت کسی طرح کم نہیں ہوتی کہ انھوں نے اس موضوع ( یعنی ادب اور زندگی کا رشتہ) پر غور کرنے والوں کے لیے راہ کے پہلے نقوش بنائے۔“(محمد احسن فاروقی
یوں تو مولانا الطاف حسین حالی کی شخصیت کئی لحاظ سے مطالعہ کے قابل ہے۔ آزاد او ر شبلی کی طرح وہ بیک وقت شاعر، ادیب، سوانح نگار اور نقاد ہیں۔ وہ ایک منفرد شاعر، صاحب طرز ادیب، باذوق سوانح نگار اور وسیع النظر نقاد کی حیثیت سے اردو ادب میں ہمیشہ یادگار رہیں گے۔ حالی کا تعلق سرسید کی تحریک اور سرسید کی شخصیت سے بہت زیادہ تھا۔ اور سرسید کے زیر اثر ہی حالی نے مسدس حالی تصنیف کی۔ سرسید کی رفاقت، مولانا محمد حسین آزاد کی دوستی اور محکمہ تعلیم کی ملازمت کے دوران انگریزی سے اردو میں ترجمہ ہونے والی کتابوں کے مطالعے نے حالی کو اردو شاعری میں نئے رجحانات سے آشنا کیا۔ چنا نچہ انھوں نے پرانی طرز شاعری کو ترک کرکے نئے اسلوب شعر کی طرف توجہ کی اور کچھ اس طرح توجہ کی اردو میں جدید شاعری کے اولین استاد کہلائے، خود نئے انداز میں شعر کہنے شروع کیے۔ اور دوسروں کو نئے شعر کی طرف راغب کیا۔ اُ ن کے تنقیدی نظریات مختلف کتابوں میں بکھرے پڑے ہیں۔ لیکن مقدمہ شعر و شاعری اُ ن کی تنقید کی باقاعدہ کتا ب ہے۔ اُنھوں نے مغربی تنقید کے اصولوں کو مشرق میں رواج دینے کی کوشش کی۔ اس کے علاوہ مختلف اصنافِ سخن پر بھی بحث کی۔ مقدمہ شعر و شاعری کے دو حصے ہیں۔
پہلے حصے میں شعر کی تعریف، اس کی تاثیر و افادیب اور الفاظ و معانی کی اہمیت کی تشریح کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اردو شاعری کے بنیادی اصول مرتب کرکے اس کے لیے ضروری شرائط پیش کی گئی ہیں۔ جن کی بحث و ترتیب میں عربی معیار تنقید کے علاوہ مغربی تنقید کے خیالات کو پیش نظر رکھا گیا ہے۔
دوسرے حصے میں اردو کے اہم اصناف سخن کی تعریف و خصوصیات کے ساتھ ساتھ ان کے لیے صحیح معیار بتا ئے گئے ہیں۔
دراصل حالی کی تنقید دو مثلثوں پر استوار ہے۔ پہلی مثلث شعر کی خارجی ساخت کے حوالے ہے۔ اور دوسری مثلث شعر کی داخلی ساخت کے حوالے سے ہے۔ اس کے خیال میں شعر میں ان خصوصیات کا ہونا لازمی ہے۔ پہلے اُن کی خارجی مثلث کا تفصیل سے جائزہ لیتے ہیں۔ جن میں تین اجزاءشامل ہیں تخیل، مطالعہ کائنات اور انتخاب الفاظ یا تفحص الفاظ ۔