محمد تقی بہار
From Wikipedia, the free encyclopedia
محمد تقی بہار ایرانی شاعر تھے۔ بہار شاعر ہونے کے علاوہ محقق، ادیب، معلم، مدیر اخبار اور سیاسی شخص تھے۔ مشہد میں پیدا ہوئے۔ والد کی وفات کے بعد ادیب نیشاپوری سے اصلاح لی۔ آصف الدولہ غلام رضا خاں کے توسط سے مظفر الدین شاہ نے ملک الشعراء کا خطاب عطا کیا۔ اور سالانہ وظیفہ بھی متعین ہوا۔ 1906ء میں ایران میں مشروطیت کا آغاز ہوا۔ تو انقلابیوں کے گروہ میں شامل ہو گئے۔ اور آزادی پر مقالات اور نظمیں لکھیں۔ نوبہار اور دانشکدہ جاری کیے۔ پانچ بار مجلس شوری ملی کے نمائندے منتخب ہوئے۔ رضا شاہ پہلوی کے عہد میں سیاست سے کنارہ کش ہوکر تصنیف و تالیف میں مصروف ہو گئے۔ دارالمعلمین عالی اور تہران یونیورسٹی میں پروفیسر بھی رہے۔ کچھ عرصہ وزارت تعلیمات کا قلمدان بھی سنبھا لا۔ بہت سی علمی و ادبی اور تحقیقی کتابوں کے مصنف تھے۔
اجمالی معلومات محمد تقی بہار, معلومات شخصیت ...
محمد تقی بہار | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 7 نومبر 1886ء [1] مشہد [2] |
وفات | 21 اپریل 1951ء (65 سال)[1] تہران [3] |
وجہ وفات | سل |
طرز وفات | طبعی موت |
شہریت | ایران |
عارضہ | سل |
عملی زندگی | |
پیشہ | شاعر ، سیاست دان ، صحافی ، مورخ ، ادیب ، مترجم ، مضمون نگار ، مصنف [4]، استاد جامعہ |
پیشہ ورانہ زبان | فارسی [5] |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
بند کریں