محمد اسد
From Wikipedia, the free encyclopedia
یہودیت چھوڑ کو اسلام قبول کرنے والے محمد اسد (سابق نام: لیوپولڈ ویز) جولائی 1900ء میں موجودہ یوکرین کے شہر لیویو میں پیدا ہوئے جو اس وقت آسٹرو۔ ہنگرین سلطنت کا حصہ تھا۔
محمد اسد | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 2 جولائی 1900ء [1][2][3][4][5] ![]() لیویو [6] ![]() |
وفات | 23 فروری 1992ء (92 سال) ![]() |
مدفن | ماربیا ![]() |
شہریت | ![]() ![]() ![]() ![]() |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ ویانا ![]() |
پیشہ | مصنف ، سفارت کار ، صحافی ، مترجم ، ناول نگار ، ماہرِ لسانیات ، آپ بیتی نگار ، فلسفی ![]() |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [7] ![]() |
ملازمت | جامعہ الازہر ![]() |
درستی - ترمیم ![]() |
بیسویں صدی میں امت اسلامیہ کے علمی افق کو جن ستاروں نے تابناک کیا ان میں جرمن نو مسلم محمد اسد کو ایک منفرد مقام حاصل ہے۔ اسد کی پیدائش ایک یہودی گھرانے میں ہوئی۔ 23 سال کی عمر میں ایک نو عمر صحافی کی حیثیت سے عرب دنیا میں تین سال گزارے اور اس تاریخی علاقے کے بدلتے ہوئے حالات کی عکاسی کے ذریعے بڑا نام پایا لیکن اس سے بڑا انعام ایمان کی دولت کی بازیافت کی شکل میں ان کی زندگی کا حاصل بن گیا۔ ستمبر 1926ء میں جرمنی کے مشہور خیری برادران میں سے بڑے بھائی عبدالجبار خیری کے دست شفقت پر قبول اسلام کی بیعت کی اور پھر آخری سانس تک اللہ سے وفا کا رشتہ نبھاتے ہوئے اسلامی فکر کی تشکیل اور دعوت میں 66 سال صرف کرکے بالآخر 1992ء میں خالق حقیقی سے جا ملے۔