![cover image](https://wikiwandv2-19431.kxcdn.com/_next/image?url=https://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/3/33/Islamic_Parliament_of_Iran_Seal.svg/langur-640px-Islamic_Parliament_of_Iran_Seal.svg.png&w=640&q=50)
مجلس ایران
ایران کا قومی قانون ساز ادارہ / From Wikipedia, the free encyclopedia
مجلسِ ایران یا "اسلامی مجلس شوریٰ" (فارسی: مجلس شورای اسلامی)، جسے ایرانی پارلیمان بھی کہا جاتا ہے، ایران کا قومی قانون ساز ادارہ ہے۔ مجلس کے کل نمائندوں کی تعداد 290 ہے۔ یہ تعداد 18 فروری 2000ء کے انتخابات سے قبل 270 تھی۔
اجمالی معلومات مجلس ایران مجلس شورای اسلامی Majles-e Showrā-ye Eslāmī, قسم ...
مجلس ایران مجلس شورای اسلامی Majles-e Showrā-ye Eslāmī | |
---|---|
34th Majlis 10th term since Iranian Revolution | |
![]() | |
قسم | |
قسم | |
تاریخ | |
قیام | نومبر 16، 1906؛ 117 سال قبل (1906-11-16) March 14, 1980 (current form) |
ماقبل | National Consultative Assembly |
آغاز اجلاس نو | 28 May 2016 |
قیادت | |
Speaker | محمدباقر قالیباف (PCR; W) |
First Deputy | Masoud Pezeshkian (PCR; H) از 29 May 2016 |
Second Deputy | Abdolreza Mesri (PGC; W) از 22 May 2019 |
Wilayat fraction leader | Hamid-Reza Haji Babaee (PGC) از 23 October 2016 |
Hope fraction leader | |
ساخت | |
نشستیں | 290[1] |
![]() | |
سیاسی گروہ |
|
میعاد کی طوالت | 4 years[1] |
انتخابات | |
نظام رائے شماری | Qualified majority two-round system[1] |
پچھلے انتخابات | 26 February and 29 April 2016 |
اگلے انتخابات | 21 February and 17 April 2020 |
مقام ملاقات | |
![]() | |
Islamic Consultative Assembly Baharestan تہران ایران | |
ویب سائٹ | |
http://www.Majlis.ir http://parlemannews.ir/ http://www.icana.ir/ | |
آئین | |
Constitution of the Islamic Republic of Iran |
بند کریں
مجلس کے موجودہ اسپیکر علی لاریجانی ہیں ، ان کے ساتھ پہلے ڈپٹی اسپیکر مسعود پیزیشیان اور دوسرے ڈپٹی اسپیکر علی موتہاری ہیں ۔
پارلیمنٹ کے اراکین پارلیمنٹ کے پہلے اجلاس کے دوران ایک سال کی مدت کے لیے اپنے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب کرتے ہیں۔ ہر سال ، تقریبا ہمیشہ مئی میں ، نئے مقررین کے لیے انتخابات ہوتے ہیں جس میں بر سر اقتدار دوبارہ منتخب ہو سکتے ہیں۔
خارجہ امور یا ایران کی جوہری پالیسی پر پارلیمنٹ کا کوئی بڑا اثر و رسوخ نہیں ہے ، جس کا تعین خامنہ ای کرتے ہیں