فصوص الحکم
From Wikipedia, the free encyclopedia
فصوص الحکم شیخ اکبر ابن عربی کی تالیف کردہ تصوف اسلامی پر اہم ترین کتب میں سے ایک کتاب ہے۔ پختہ عمری میں لکھی گئی اس کتاب کے مقدمے میں شیخ خود لکھتے ہیں کہ آپ کو خواب میں نبی پاک صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی زیارت کروائی گئی، ان کے ہاتھ میں ایک کتاب تھی، وہ بولے یہ لو اور لوگوں تک پہنچاؤ تاکہ وہ اس سے نفع اٹھائیں۔ اِس کے ستائیس ابواب میں پیغمبران خدا پر ظاہر کی گئی الہامی حکمتوں کی ہیئت پر بات کی گئی ہے۔ ہر پیغمبر کوودیعت کی گئی حکمت کسی مختلف الہامی صفت سے منسوب ہے اور یوں ہر پیغمبر فہم کی ایک جدا صورت کی نمائندگی کرتا ہے۔ ابن عربی کی اس کتاب پر سو سے زائد شروحات لکھی گئیں ہیں۔ اردو میں اس کا ترجمہ قیام پاکستان سے قبل عثمانیہ یونیورسٹی حیدرآباد کے الہیات کے پروفیسر محمد عبد القدیر صدیقی قادری حسرت نے کیا تھا، [1]جبکہ حالیہ جدید ترجمہ مع تحقیق شدہ عربی متن 2015ء میں ابرار احمد شاہی نے ابن العربی فاؤنڈیشن سے شائع کیا ہے۔
مصنف | شیخ اکبر محی الدین محمد ابن العربی |
---|---|
اصل عنوان | فصوص الحکم و خصوص الکلم |
مترجم | اردو:ابرار احمد شاہی |
ملک | سوریہ، (دمشق) |
زبان | عربی |
موضوع | تصوف |
صنف | اسلامی ادب |
ناشر | اردو: ابن العربی فاؤنڈیشن پاکستان، عربی:دار الكتب العلميہ لبنان |
تاریخ اشاعت | اردو:2015ء (ابن العربی فاؤنڈیشن) |