ایک یمنی سنی عالم دین From Wikipedia, the free encyclopedia
حبیب عمر بن حفیظ (عربی: عمر بن حفيظ؛ عربی تلفظ: [ħabi:b ʕumar bin ħafi:ðˤ]؛ ولادت: 27 مئی 1963) ایک یمنی سنی [3] عالم دین، استاد اور دار المصطفی کے بانی و مہتمم ہیں۔ وہ ابوظبی میں طابہ فاؤنڈیشن کی مجلس شوری کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔
شیخ | |
---|---|
حبیب عمر بن محمد بن سالم بن حفيظ | |
عمر بن حفيظ | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | [1] تریم, حضرموت، یمن | 27 مئی 1963
رہائش | تریم |
شہریت | یمنی |
قومیت | یمنی |
والدین | محمد بن سالم بن حفيظ (والد) |
عملی زندگی | |
پیشہ | صوفی عالم،[2] استاد |
تنظیم | دار المصطفی |
وجہ شہرت | بانی و مہتمم دار المصطفی |
ویب سائٹ | |
ویب سائٹ | www |
درستی - ترمیم |
حبیب عمر بن حفیظ 27 مئی 1963 عیسوی 4 محرم 1383 ہجری کو تریم ، حضرموت ، یمن میں پیدا ہوئے اور ایک ایسے گھر میں پرورش پائی، جہاں ان کو اپنے والد کے ذریعہ اسلامی تعلیم و صداقت کی روایت و سند ملی۔ ان کے والد محمد بن سالم بن حفيظ تریم کے مفتی ، اسلام کے ایک متقی داعی ، عالم اور اشتراکی بغاوت کے شہید تھے۔ وہ سید (حسین بن علی کے توسط سے (اسلامی نبی محمد ﷺ کی اولاد) ہیں۔ [4] اسم "حفیظ" ان کے پردادا کے نام سے ، "شیخ ابوبکر بن سالم" (حبیب عمر بن حفیظ کے تیرہویں نسل کے پیشرو کا نام) کے خاندان کی ایک شاخ سے نکلتا ہے ۔[5]
ان کا سلسلۂ نسب درج ذیل ہے: عمر بن محمد بن سالم بن حفيظ بن عبد الله بن ابو بكر بن عيدروس بن عمر بن عيدروس بن عمر بن ابو بكر بن عيدروس بن حسين بن شيخ ابو بكر بن سالم بن عبد اللہ بن عبد الرحمن بن عبد اللہ بن عبد الرحمن السقاف بن محمد مولى الدويلہ بن علی بن علوی الغيور بن فقيہ مقدم محمد بن علی بن محمد صاحب مرباط بن علی خالع قسم بن علوی بن محمد بن علوی بن عبيد اللہ بن احمد مہاجر بن عيسى بن محمد نقيب بن علی عريضی بن جعفر صادق بن محمد باقر بن علی زين العابدين بن حسینؓ بن امام علیؓ بن ابو طالب، بنت محمد ﷺ ۔ اور امام علیؓ؛ فاطمہؓ کے شوہر تھے۔
انتہائی کم عمری میں ہی قرآن حفظ کرنے کے بعد حبیب نے فقہ (اسلامی فقہ) ، عربی زبان ، حدیث (نبوی روایات) اور بہت سارے دوسرے دینی علوم میں انھوں نے اپنے والد سے روحانیت سمیت اسلامی علوم کی تعلیم حاصل کی۔
بعد ازاں تحصیل علم کے لیے عمر؛ رباط الهدار، بیضاء آئے، جہاں انھوں نے حبیب محمد بن عبد اللہ الہدار اور شافعی فقیہ عالم حبیب زين بن ابراہیم بن سميط کی نگرانی میں روایتی اسلامی علوم حاصل کیے ۔ حبیب عمر کو فراغت کے فوراً بعد ہی تدریس کی اجازت مل گئی۔[1]
اس کے بعد انھوں نے طائف کے مفتی ، حبیب ابراہیم بن عقیل بن یحیی کے زیر نگرانی تعلیم حاصل کی۔ انھوں نے شیخ الحبیب محمد الہداد کے تحت بھی تعلیم حاصل کی ، جنھوں نے عمر بن حفیظ کو اپنا داماد بنالیا ۔ اس کے بعد بن حفظ نے حجاز کا سفر کیا اور کئی اساتذہ سے متعدد کتابیں پڑھیں ، جن میں الحبیب عبد القادر بن احمد الثقاف ، الحبیب احمد مشہور الحداد اور حبیب عطاس الحبشی شامل ہیں۔[1]
15 سال کی عمر ہی میں حبیب نے تعلیمی دور ہی میں تدریسی خدمات شروع کر دیں تھیں ۔[1]
تریم واپسی کے بعد عمر بن حفیظ نے ایک تعلیمی ادارہ دار المصطفی قائم کیا۔ حبیب فی الحال تریم میں رہتے ہیں ، جہاں وہ دار المصطفی اور ان کے زیر انتظام قائم کیے گئے مدارس کے نگراں ہیں۔ نیو یارک ٹائمز نے دار المصطفی کا تعارف و تجزیہ پیش کیا ہے۔[7] اس مدرسہ متعدد ممالک کے طلبہ زیر تعلیم ہوتے ہیں ۔ [7] جب کہ انڈونیشیا میں ان کے ممتاز طلبہ میں مرحوم حبیب منذر المساوى بھی شامل ہیں۔
طلبہ اور رہنماؤں سے ملنے ، گفتگو اور میڈیا انٹرویو دینے اور سرکاری اور نجی کاموں میں حصہ لینے کے لیے حبیب عمر کے باقاعدہ اسفار رہتے ہیں۔ ان میں یہ مقامات شامل ہیں: خلیجی ممالک ، سوریہ، لبنان ، اردن، مصر ، مراکش ، الجزائر ، سوڈان ، مالی ، کینیا ، تنزانیہ ، جنوبی افریقہ ، جزائر قمر ، بھارت ، پاکستان ، سری لنکا ، انڈونیشیا ، ملیشیا ، سنگاپور ، برونائی ، آسٹریلیا ، برطانیہ ، فرانس ، جرمنی ، ہالینڈ ، بیلجیم ، ڈنمارک ، سویڈن اور اسپین۔ ان ممالک میں بہت سے علما کرام کی اسناد سے بلا واسطہ مربوط ہو گئے ۔
2006 میں حبیب نے طاہر القادری سے ملاقات کی ۔ انھوں نے اسلام کے بارے میں علم کا تبادلہ کیا اور انھوں نے طاہر القادری سے حدیث کی اجازت (تدریس حدیث کی سند) بھی حاصل کی۔[8]
2007 میں حبیب نے ہمارے اور آپ کے درمیان ایک مشترکہ لفظ کے دستخط کنندہ کے طور پر دنیا کے ممتاز مسلم ماہرین تعلیم اور اسکالرز کی صفوں میں شمولیت اختیار کی ، جو ایک دستاویز ہے جو مسلم اور عیسائی برادریوں کے مابین پل بناتی ہے۔[9] انھوں نے اس طرح کے مکالمہ کی ضرورت پر کیمبرج یونیورسٹی میں بھی بات کی ہے۔[10][11][12] جولائی 2008 میں انھوں نے غربت اور فاقہ کشی اور تریم کے علاقوں کو متاثر کرنے والی صحت کی دیکھ بھال کے فقدان کے معاملات کو حل کرنے کے لیے؛ یمن میں مقیم این جی او کے بانی کی حیثیت سے "مسلم ایڈ آسٹریلیا" کے ساتھ شراکت داری کی۔
2011 میں حبیب تبلیغ کے مقاصد اور دعوت (دوسروں کو اسلام کی طرف بلانے کے لیے) برطانیہ ، کینیڈا اور ریاستہائے متحدہ کا دورہ کیا[13][14][15]
2019 میں حبیب کو جارج ٹاؤن یونیورسٹی کے مرکز امیر ولید بن طلال برائے مسلم عیسائی افہام و تفہیم اور اردن کے رائل اسلامک اسٹریٹجک اسٹڈیز سینٹر کے ذریعہ مرتب کردہ ایک سالانہ درجہ بندی 500 انتہائی بااثر مسلم شخصیات میں 8 ویں نمبر پر درج کیا گیا تھا -
حبیب 2009 میں اس کی افتتاحی اشاعت کے بعد سے ہر سال اس فہرست کے ٹاپ 50 میں آتے رہے ہیں۔
حبیب کی تصنیف کے ساتھ ساتھ متعدد صوتی اور بصری اشاعتیں ہیں۔ کچھ مندرجۂ ذیل ہیں:
عربی زبان میں
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.