From Wikipedia, the free encyclopedia
شوقی آفندی ربانی عبد البہاء کے بعد دوسرے بڑے بہائی رہنما گذرے ہیں۔ شوقی آفندی نے بہائیت کے پرچار میں نمایاں کردار ادا کیا۔ وہ خدا داد صلاحیتوں کے مالک تھے۔ شوقی عباس کے نواسے تھے اور عباس نے انھیں اپنا اور اپنے والد کے مشن کا وارث قرار دیا تھا۔ حالانکہ عباس کے بھائی موجود تھے مگر اس نے اپنے نواسے شوقی آفندی کو اپنی اور اپنے والد کی نبوت کا وارث قرار دیا اور ان کے بارے میں لکھا کہ "”شوقی آیت اللہ“ ہے جس نے اس کی نافرمانی کی اس نے اللہ کی نافرمانی جس نے اس سے منہ پھیرا اس نے اللہ سے منہ پھیرا"۔[5] شوقی 1897ء میں پیدا ہوئے اور انھوں نے امریکن کالج بیروت سے تعلیم حاصل کی بعد ازاں انھوں نے آکسفورڈ میں تعلیم مکمل کی۔[6] شوقی آفندی کا لقب ولی امر اللہ تھا اور انھوں نے 1936ء میں ایک امریکی عورت ماری میکس ویل سے شادی کی اور اُس کا نام تبدیل کر کے روحیہ خانم رکھا۔ 1957ء میں شوقی کا دل کے عارضہ سے انتقال ہو گیا اور لندن میں مسیحی قبرستان میں دفن ہوئے۔[7]
شوقی آفندی | |
---|---|
(فارسی میں: شوقی اَفَندی رَبانی) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1 مارچ 1897ء [1][2][3] عکہ |
وفات | 4 نومبر 1957ء (60 سال)[1][2][3] لندن |
مدفن | لندن |
شہریت | فلسطین |
طبی کیفیت | نزلہ |
زوجہ | روحیہ خانم |
عملی زندگی | |
مادر علمی | بالیول کالج، آکسفورڈ امریکن یونیورسٹی بیروت |
پیشہ | مذہبی رہنما ، مترجم |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [4]، فارسی ، عربی ، ترکی ، فرانسیسی |
دستخط | |
درستی - ترمیم |
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.