سڈنی کیفے میں یرغمالی کا بحران، 2014ء
From Wikipedia, the free encyclopedia
From Wikipedia, the free encyclopedia
15اور 16 دسمبر 2014ء کو آسٹریلیا کے شہر نیو ساؤتھ ویلز کے لنٹ کیفے میں شیخ ہارون[6][7] نامی ایرانی پناہ گزین نے 17 گاہکوں اور کیفے کیفے ملازمین کو یرغمال بنا لیا، 16 گھنٹوں کے تعطل کے بعد، قریبی عمارات اور علاقے کو خالی کر کر پولیس نے دھاوا بول دیا، جس میں 3 افراد، شیخ ہارون کو ملا کرمارے گئے[8]۔
2014 Sydney hostage crisis | |
---|---|
عوام لنٹ چاکلیٹ کیفے کے باہر جمع ہیں۔ | |
مقام | مارٹن پلیس، سڈنی، نیو ساؤتھ وال، آسٹریلیا |
متناسقات | 33.86796°S 151.21113°E |
تاریخ | 15–16 دسمبر 2014 9:44 صبح۔ – 2:44 صبح۔ (AEDT، UTC+11:00) |
نشانہ | کیفے کا عملہ اور گاہک |
حملے کی قسم | Hostage-taking |
ہلاکتیں | 3 (including the perpetrator)[1][2] |
زخمی | 6[3] |
متاثرین | 17 hostages[4] |
مرتکبین | شیخ ہارون (Man Haron Monis)[5][6][7] |
مقصد | ابھی طے نہیں ہوا |
محاصرے کے نتیجے میں، سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ کی سٹرک بند کر دی گئی ہے اس کے علاوہ یہ علاقہ اردگرد کی عوام کے لیے بند کر دیا گيا تھا اور کچھ قریبی سرکاری عمارات بھی[8]۔ سڈنی وقت کے مطابق 16 دسمبر کی رات 2:14 منٹ پر کیفے پر پولیس نے دھاوا بول دیا[9]۔[10]
ابتدائی طور پر 13 افراد کے اندر ہونے کا اندازہ لگا يا گيا تھا۔ فرار ہونے والے یرغمالیوں سے متواتر معلومات حاصل کرنے کے بعد، حکام نے زیادہ سے زیادہ دس یرغاملیوں کے اندو ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا[5]۔ فرار ہونے والے یرغمالیوں میں سے ایک کو اسپتال منتقل کیا گيا ہے[11] وہ خطرے کی حالت میں نہیں تھا[12]۔
ویکی ذخائر پر سڈنی کیفے میں یرغمالی کا بحران، 2014ء سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.