From Wikipedia, the free encyclopedia
ایرانی اسلامی جمہوریہ قومی ترانہ (فارسی: سرود ملی جمهوری اسلامی ایران) کے جزو حسن رياهي تھے اور ساتھ ہی میں انھوں نے اس نغمے کے بول بھی لکھے۔ اسے 1990ء میں ایران قومی ترانہ چنا گیا، جس کے بعد سے آیت اللہ خمینی کے وقت سے استعمال کیے گئے قومی ترانہ کو تبدیل کیا گیا ۔
اردو: قومی ترانہ | |
---|---|
سرود ملی | |
Sheet music | |
قومی ترانہ ایران | |
مصنف | سعید بغیری، 1989 |
موسیقی | حسن رياهي، 1988 |
منتخب | 1990 |
نمونہ موسیقی | |
سر زد از افق مهر خاوران
فروغ دیدهی حق باوران
بهمن، فرّ ایمان ماست
پیامت ای امام، استقلال، آزادی نقش جان ماست
شهیدان، پیچیده در گوش زمان فریادتان
پاینده مانی و جاودان
جمهوری اسلامی ایران
اوپر افق پر مشرق میں سورج میں اضافہ ہوتا ہے
انصاف میں مومنوں کی آنکھوں میں روشنی
بہمن ہمارے ایمان کا تنور ہے
تمھارا پیغام، اے امام، آزادی اور آزادی، ہمارے جینے کا مقصد ہے
ہماری روحوں پر قیمت ہے
ہے شہیدوں! تمھاری چیخ وقت کے كرو میں گونجتی
صبر، مسلسل اور ابدی بنو،
ایرانی اسلامی جمہوریہ
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.