![cover image](https://wikiwandv2-19431.kxcdn.com/_next/image?url=https://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/4/45/Middle_emblem_of_the_Russian_Ground_Forces.svg/langur-640px-Middle_emblem_of_the_Russian_Ground_Forces.svg.png&w=640&q=50)
روسی زمينی فوج
From Wikipedia, the free encyclopedia
روسی فیڈریشن کی زمینی فوج (روسی: Сухопутные войска Российской Федерации، tr. سھوپوٹنیی واویسک رعثسیسکوی فيڈراٹسی) سوویت یونین کی تحلیل کے بعد سوویت فوج کے حصوں سے 1992 میں قائم روسی فیڈریشن کی فوج ہے۔ روسی فوج کو اپنی تشکیل کے بعدسے بيشمار معاشی چیلنجز درپیش ہيں اور پروفيشنل اصلاحات کی ضرورت ہے۔
اجمالی معلومات روسی زمينی فوجСухопутные войска Российской Федерации سوخوپوتنیی ووئسکا روسکوئی فيدریسی, فعال ...
روسی زمينی فوج Сухопутные войска Российской Федерации سوخوپوتنیی ووئسکا روسکوئی فيدریسی | |
---|---|
![]() روسی زمينی فوج کا نشان | |
فعال | 1992 – تاحال (موجودہ حالت) |
ملک | روس |
تابعدار | روسی وزارتِ دفاع |
قسم | بری فوج |
حجم | 230،000 اہلکار (2015)،بشمول کانسکرپٹ |
حصہ | روسی مسلح افواج |
صدر دفتر | فرونسنسکايا ايمبينکمنٹ 20-22، ماسکو |
برسیاں | 1 اکتوبر |
معرکے | تاجکستان کی خانہ جنگی مشرکی پيروگورڈنی کا تنازع ابخازيہ کی جنگ (1992–1993) روس کا آئينی بحران پہلی چیچن جنگ داغستان کی جنگ دوسری چیچن جنگ جارجيا روس جنگ شمالی کاکيشياء کی دراندازی يوکرائن ميں روس کی فوجی مداخلت شامی تنازع ميں روسی فوجی مداخلت |
کمان دار | |
موجودہ کمان دار | کرنل جنرل اوليگ ساليوکوف (از 2 مئی 2014)[1] |
طغرا | |
پرچم | ![]() |
نشانِ اعظم | ![]() |
بند کریں
1992ء کے بعد سے زمینی فوج نے سابق سوویت یونین کی جانشین ریاستوں ميں موجود چھاؤنیوں سے کئی ہزار فوجيوں کو واپس بلوايا ہے، جبکہ چیچن جنگوں، امن مشنز اور دیگر آپریشن میں بڑے پیمانے پر حصہ ليا ہے۔