برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی کےفوجی افسر اور بنگال پریزیڈنسی کے پہلے گورنر From Wikipedia, the free encyclopedia
لارڈ رابرٹ کلائیو (انگریزی: Robert Clive) (پیدائش: 29 ستمبر 1725ء - وفات: 22 نومبر 1774ء) برطانوی فوجی افسر، برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی کے ملازم اور بنگال پریزیڈنسی کے پہلے گورنر تھے۔ ان کی قیادت میں ایسٹ انڈیا کمپنی کی افواج نے جنگ پلاسی میں نواب سراج الدولہ کو شکست دے کر بنگال میں ایسٹ انڈیا کمپنی کے مفادات کا کامیابی سے دفاع کرنے کے ساتھ ساتھ کمپنی کی طاقت کو منظم اور مستحکم کیا۔ ان کے دور میں معاہدہ الٰہ آباد طے پایا جس کی رو سے مغل شہنشاہ شاہ عالم ثانی نے بنگال، بہار اور اوڑیسہ کی دیوانیوں کے حقوق ایسٹ انڈیا کمپنی کو دے دیے تھے۔
رابرٹ کلائیو | |
---|---|
(انگریزی میں: Robert Clive) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 29 ستمبر 1725ء [1] شروپشائر ، مملکت برطانیہ عظمی |
وفات | 22 نومبر 1774ء (49 سال)[2][3][4][5][6][7][8] لندن |
وجہ وفات | استنزاف |
مدفن | شروپشائر |
طرز وفات | خود کشی |
شہریت | مملکت برطانیہ عظمی |
رکن | رائل سوسائٹی |
عملی زندگی | |
مادر علمی | مرچنٹ ٹیلرز اسکول |
پیشہ | سیاست دان ، فوجی افسر ، فوجی [9] |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [10][11] |
عسکری خدمات | |
شاخ | انفنٹری |
عہدہ | میجر جنرل |
لڑائیاں اور جنگیں | کرناٹک جنگیں ، جنگ پلاسی |
اعزازات | |
درستی - ترمیم |
رابرٹ کلائیو 29 ستمبر 1725ء کو شروپشائر، انگلستان میں پیدا ہوئے۔ نوجوانی کی عمر میں ہندوستان آئے اور مدراس میں ایسٹ اینڈیا کمپنی میں کلرک کی حیثیت سے پہلی بار ملازمت شروع کی۔ چھبیس برس کی عمر میں فوج میں ملازمت اختیار کی اور کیپٹن کے عہدے ر فائز ہوئے۔ برطانیہ اور فرانس کی دوسری جنگ میں جو کرناٹک میں ہوئی، کلائیو نے شہرت حاصل کی۔ 1753ء میں کلائیو انگلستان چلے گئے، پھر دو برس کے بعد ایڈمرل واٹسن کی سپہ سالاری میں سواروں کے ا یک دستہ کے ساتھ واپس آئے۔ کلائیو نے بنگال میں انگریزوں کے خلاف رقابت کو فرانسیسیوں کے دل سے ہمیشہ کے لیے نکال دیا۔[12] رابرٹ کلائیو کلکتہ بلیک ہول کے واقع کے بعد2 جنوری 1757 کو رابرٹ کلائیو کی سربراہی میں 2400 فوجی بدلہ یا تاوان لینے آئے جن میں سے 900برطانوی تھے[13] ۔نواب سراج الدولہ اور رابرٹ کلائیو نے ایک معاہدہ امن کیا۔جس کے بعد نواب سراج الدولہ نے چوکیاں دوبارہ سے ایسٹ انڈیا کمنی کو واپس کر دی۔جون 1757ء میں پلاسی کی جنگ میں ایک سازش کے ذریعہ نواب سراج الدولہ کو شکست دینے میں کامیاب ہوئے۔اس کے بعد کلائیو نے میر جعفر کو بنگال کا نواب بنا دیا۔ کلائیو 1760ء میں پھر انگلستان چلے گئے۔
1765ء میں لارڈ کلائیو بنگال کے گورنر اور کمانڈر کی حیثیت سے واپس آئے۔ انھیں مغل شہنشاہ شاہ عالم ثانی، نواب اودھ اور نواب بنگال سے برطانیہ کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے علاوہ انتظامیہ کی حالت بہتر بنانے کا اہم ترین کام سونپا گیا۔ انھوں نے الہٰ آباد اور قریبی اضلاع کے علاوہ نواب اودھ کو ان کی تمام جاگیر پچاس لاکھ روپیہ کے عوض واپس کر دی۔ لارڈ کلائیو نے حکومت برطانیہ کے لیے ایک معاہدے کی رو سے شاہ عالم ثانی سے بنگال، بہار اور اوڑیسہ کی دیوانیاں حاصل کر لیں اور مغل شہنشاہ کو چھبیس لاکھ روپیہ سالانہ دینے کا وعدہ کیا۔ انھوں نے صوبوں کے ذرائع آمدنی پر کمپنی کے لیے براہِ راست قبضہ حاصل کر لیا اور حکمرانی نواب بنگال کے لیے چھوڑ دی۔ لارڈ کلائیو نے غیر سرکاری تجارت ختم کر کے بد اطواری دور کرنے کی کوشش کی۔ انھوں نے ملٹری افسران کا فیلڈ الاؤنس بھی ختم کر دیا۔ 1767ء میں انھوں نے ہمیشہ کے لیے ہندوستان چھوڑ دیا۔ انگلستان میں اس پر رشوت لینے کا الزام لگایا گیا۔ صرف ایک سال میں کلائیو نے 11 لاکھ 70 ہزار ڈالر کی رشوت لی اور 1 لاکھ 40 ہزار ڈالر سالانہ نذرانہ لینا شروع کیا۔ تحقیقات میں اسے مجرم پایا گیا، لیکن برطانیہ کی خدمت کے بدلے اسے معافی دے دی گئی۔ ان تمام وجوہات کے علاوہ ملک کے لیے اس کی خدمات کا اعتراف بھی کیا گیا لیکن کلائیو نے لندن میں 22 نومبر 1774ء کو خودکشی کر لی۔[14][15]
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.