From Wikipedia, the free encyclopedia
زمیں کے جس علاقے میں معدنیات پائی جاتی ہیں اسے کان (mines) کہتے ہیں جس سے کچ دھات (ores) حاصل کی جاتی ہے اور پھر اس سے خالص دھات بنائی جاتی ہے۔ یہ عمل extractive metallurgy یا smelting کہلاتا ہے
سارے عناصر کو دو بڑے گروہوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔
زیادہ تر دھاتیں بہت عامل (reactive) ہوتی ہیں اور اسی وجہ سے زمین کی بیرونی پرت میں آزاد حالت میں نہیں ملتیں بلکہ کسی دوسرے عنصر (element) یا کئی عناصر کے ساتھ مرکب (کمپاونڈ) حالت میں ملتی ہیں۔ صرف سونا اور پلاٹینم آزاد حالت میں ملتے ہیں اور وہ بھی بہت ہی کم۔ شاذ و نادر چاندی، تانبا، پارہ اور بسمتھ بھی آزاد حالت میں مل جاتے ہیں کیونکہ یہ دھاتیں کیمیائی اعتبار سے بہت کم عامل ہوتی ہیں۔
سطح زمین کے نزدیک ایلومینیئم سب سے زیادہ پایا جاتا ہے (چکنی مٹی کی شکل میں)۔ ایک عرصہ تک کچ دھات سے اس کا حاصل کرنا بہت مشکل تھا اور اس وجہ سے یہ سونے سے بھی زیادہ مہنگا ہوا کرتا تھا۔ مگر جدید طریقے ایجاد ہونے کی وجہ سے اب یہ بہت سستا ہو چکا ہے۔
ایلومینیئم کے بعد جو دھات سب سے زیادہ ملتی ہے وہ ہے لوہا۔ اس کے بعد بالترتیب کیلشیئم، سوڈیئم، پوٹاشیئم، میگنیشیئم اور ٹائیٹینیئم پائے جاتے ہیں۔
مختلف طریقے جن کی مدد سے کچ دھاتوں (ores) سے دھاتیں نکالی جاتی ہیں اور انھیں خالص بنایا جاتا ہے دھات کاری کہلاتے ہیں۔
وہ قدرتی مٹی پتھر جن میں دھاتیں یا ان کے مرکبات موجود ہوں معدنیات کہلاتے ہیں۔
Andradite | Beryl | پلاٹینم | Quartz |
ایسی معدنیات جن میں سے دھات منافع بخش طریقے سے نکالی جا سکے کچ دھات کہلاتی ہیں۔
اگر کسی لوہے کی کان میں لوہے کی مقدار %20 سے کم ہے تو وہاں کان کنی بیکار سمجھی جاتی ہے کیونکہ اس میں منافع کا امکان نہیں ہے۔ لیکن اگر کسی کان میں سونے کی مقدار صرف %0.0001 بھی ہو تو کان کنی منافع بخش سمجھی جاتی ہے۔
بیکار دھول مٹی پتھر اور چٹانی اجزا جو کچ دھات میں ملے ہوتے ہیں الگ کر کے پھینک دیے جاتے ہیں۔ انھیں matrix بھی کہتے ہیں۔
عام طور پر دھاتیں آکسائیڈ، سلفائیڈ، کاربونیٹ اور ہیلائیڈ کے مرکبات کی شکل میں پائی جاتی ہیں۔
جو دھاتیں کاربونیٹ کی حالت میں پائی جاتی ہیں انھیں اس عمل سے گزار کر آکسائیڈ میں تبدیل کر دیا جاتا ہے۔ یہ عمل ہوا کی عدم موجودگی میں کیا جاتا ہے تا کہ ہوا کی آکسیجن دھات سے تعامل نہ کر سکے۔ اس لیے کچ دھات کو بند برتن میں یا بند جگہ پر گرم کیا جاتا ہے اور درجہ حرارت اتنا نہیں ہوتا کہ کچ دھات پگھل جائے۔
جو دھاتین سلفائیڈ مرکبات کی حالت میں ہوتی ہین انھیں اس عمل سے گزار کر آکسائید میں تبدیل کر دیا جاتا ہے۔ اس عمل میں گرم کچ دھات میں سے ہوا گزاری جاتی ہے تاکہ سلفائیڈ کی گندھک سلفر ڈائی آکسائیڈ میں تبدیل ہو کر اُڑ جائے۔ کچھ دوسری کثافتیں بھی اسی طرح بخارات بن کر اُڑ جاتی ہیں۔
پارے کی سلفائیڈ کچ دھات (HgS) سندور (cinnabar) کو جب ہوا کی موجودگی میں 300 ڈگری سنٹی گریڈ تک گرم کرتے ہیں تو پہلے تو وہ آکسائیڈ میں تبدیل ہو جاتی ہے اور پھر گرمی پا کر اس مرکری آکسائیڈ (HgO) سے آکسیجن (O2) خود بخود الگ ہو جاتی ہے اور پارہ زہریلے بخارات کی شکل میں نکلتا ہے جسے ٹھنڈا کرنے پر دھاتی پارہ مائع شکل میں حاصل ہو جاتا ہے۔
آکسائیڈ مرکبات میں سے آکسیجن نکال باہر کرنا تاکہ صرف دھات باقی رہے تخفیف (reduction) کہلاتا ہے۔ یہ عمل تین طرح ممکن ہے۔ یہ تینوں عمل ہوا کی غیر موجودگی میں کیے جاتے ہیں تا کہ ہوا کی آکسیجن دھات سے تعامل نہ کر سکے۔
اردو میں
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.