From Wikipedia, the free encyclopedia
سید محمد المعروف سید ناصر حکیم ترمذی حکیم ترمذی ،عارف ربانی امام الشریعت نظام الحقیقت نصیرالطریقت محدث مفسر متکلم و سلسلہ حکیمیہ کے بانی اور مشہور صوفی بزرگ ، محدث ہیں۔ آپ کی ولادت باسعادت 15 ذیقعدہ 205ھ بمطابق 24 ستمبر 820ء بروز پیر کو ترمذ شہر میں ہوئی۔[3][4]
| ||||
---|---|---|---|---|
معلومات شخصیت | ||||
پیدائش | سنہ 820ء [1] ترمذ | |||
وفات | سنہ 905ء (84–85 سال) ترمذ | |||
رہائش | خراسان | |||
عملی زندگی | ||||
دور | ؟؟ - 320 هـ | |||
پیشہ | الٰہیات دان | |||
پیشہ ورانہ زبان | عربی [2] | |||
شعبۂ عمل | تصوف ، حنفی | |||
مؤثر | ابو عبد الله بن جلاء احمد بن خضرویہ | |||
متاثر | ابو علی جوزجانی | |||
درستی - ترمیم |
مشائخ و اولیاء میں آپ بہت بلند مقام پر فائز تھے ان کا شمار اکابرین صوفیاں ہوتا ہے اور وہ شیخ عیار اسرار باطنی کا خزانہ تھے وہ بارگاہ الھی کے مستوں میں تھے اور قرب خدا وندی کا شرف حاصل تھا یعنی عارف ربانی امام الشریعت نظام الحقیقت نصیر الطریقت امام اولیاء اور صوفی اوقاد ار بعہ میں سے ایک ہے فن طریقت میں ان کا کوئی ثانی نہ تھا اور ان کے احوال لوگوں سے پوشیدہ تھے حالانکہ ان کی دلیلیں ظاہر نشانیاں واضع اور صحبت میں ان کا حال دیدار سے بھی بہتر تھا صاحب تصنیف بزرگ تھے۔ حدیث پر عبور تھا۔اور محدث مفسر صوفی دانشمند شخص تھے امام ابوحنیفہ کی صحبت کے فیض یافتہ تھے خضرعلیہ السلام سے ملاقات تھی آپ کی تصانیف میں سے ختم الاولیاء ، ’نوادر الاصول من احادیث الرسول‘‘ اور ’’ الریاضۃ و ادب النفس‘ تو یادگار زمانہ کتابیں ہیں۔ آپ نے قرآن پاک کی تفسیر بھی لکھنا شروع کی مگر مکمل نہ کرسکے ؟ ابتدائی زمانہ میں ایک ساتھی طالب علم کے ساتھ طلب علم میں روانہ ہوئے اپنی والدہ ع عا ئشہ سے اجازت حاصل کی، والدہ رو پڑیں اور کہنے لگیں مجھے کس کے حوالے کرتے جا رہے ہو؟ یہ بات آپ کے دل پر اثر انداز ہوئی، سفر کا ارادہ ترک کر دیا، آپ کے ساتھی روانہ ہو گئے پانچ ماہ گذر گئے مگر طلب علم اور حکم والدہ کی کشمکش باقی تھی۔ ایک دن قبرستان میں بیٹھے تھے کہ زار زار رو رہے تھے اور افسوس کر رہے تھے کہ میں نے اپنا قیمتی وقت ضائع کر دیا ہے۔ میرے دوست عالم فاضل بن کر واپس آئیں گے میں ان کے سامنے جاہل اور شرمسار رہوں گا ناگاہ ایک نورانی شکل نمودار ہوئی اور فرمانے لگے علم کے حصول کے لیے یہ بے قراری واقعی قابلِ قدر ہے۔ میں ہر روز یہاں آیا کروں گا اور تمھاری علمی تشنگی دور کرتا رہوں گا تم اپنے ساتھیوں سے پیچھے نہیں رہو گے۔ آپ نے کہا یہ تو آپ کی عنایت ہوگی۔ چنانچہ اس بزرگ نے آپ کو لگاتار تین سال تک پڑھایا۔ یہ ساری محنت اور عنایت ان کے شوقِ علم اور خدمتِ والدہ کے صلے میں تھی۔ حقیقت میں یہ استاد بزرگ حضرت خضر تھے ،تعلیم مکمل ہونے کے بعد حضرت خضر ہفتہ وار تشریف لاتے اور اپنے شاگرد کی مجلس کو تازہ فرماتے۔ ؟ [حوالہ درکار]
آپ کا سنہ وفات 22 ربیع اول 292ھ مطابق 5 اپریل 905ء بروز بدھ کو مقام جوزجان بلخ افغانستان میں اور تدفین ترمز میں ہوئی ہے۔[5][6] [7]
بعض لوگ امام ترمذی اور حکیم ترمذی کو بھی ایک ہی سمجھ لیتے ہیں، حالانکہ یہ بھی دو شخصیات ہیں امام ترمذی مشہور امام حدیث ابو عیسیٰ محمد بن عیسیٰ السلمی الترمذی ( ولادت 209ھ وفات 279ھ) ہیں جو جامع الترمذی اور الشمائل النبویہ کے جامع اور مرتب ہیں-[8]
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.