تدبیرات الہیہ
From Wikipedia, the free encyclopedia
یہ کتاب ’’اصلاح انسان کی خدائی تدبیریں ‘‘ شیخ اکبر کی دیگر کتب کی نسبت عام فہم اور آسان ہے اسے ہر وہ آدمی پڑھ کر سمجھ سکتا ہے جس کا علوم تصوف سے کوئی خاص رابطہ نہ ہو۔ اس کتاب میں شیخ اکبر نے حاضراتِ انسانی کی منزل بیان کی ہے، بہت سے وہ حقائق بیان کیے ہیں جو اس حضرت انسان کی میراث ہیں، ان اشارات کی طرف توجہ دلائی ہے جن سے انسان اپنی پہچان کر سکتا ہے۔ صوفیائے کرام ہمیشہ سے انسان کو اپنے آپ پر غور کی دعوت دیتے، آفاق کے مشاہدے سے نکال کر انفس کی گہرایوں میں غرق کرتے، دوئی کی تفریق سے نکال کر یکسوئی میں محو کرتے رہے ہیں، فرماتے ہیں کہ اے بندے یہ سب کائنات تیرے اندر ہی موجود ہے تو غور کیوں نہیں کرتا: ﴿ وَفِیْ أَنفُسِکُمْ أَفَلَا تُبْصِرُون﴾ (الذاریات: 21) اور خود تم میں (نشانیاں ہیں) تم غور نہیں کرتے کیا۔ صوفیائے کرام کا یہ قول ایک مجمل قول ہے جس سے بندے کو یہ سمجھ میں نہیں آتی کہ خود میں غور کیسے کیا جائے؟ اِس کتاب میں شیخ اکبرؒ نے نہایت تفصیل سے انسان کی توجہ اس منہج پر دلائی ہے جس سے وہ اپنے آپ میں غور کر کے اس منزل کو پا سکتا ہے۔ آپؒ نے اس کائنات کو انسان کبیر اور انسان کو کائنات اصغر کہا ہے اور دلائل سے بتایا ہے کہ اس انسان کے اندر بھی وہ تمام اشیاء موجود ہیں جو اس کائنات کے اندر موجود ہیں بلکہ یہ انسان اس کائنات کی روح ہے جیسے روح اس جسم کی تدبیر کرتی ہے ویسے ہی انسان کامل اس کائنات کی تدبیر کرتا ہے، روح (خلیفہ) خالق کی نائب ہے، اس کائنات کو پہنچنے والا فیض انسان کامل کے توسط سے ہی اس تک پہنچتا ہے لہذا اس انسان کو چاہیے کہ وہ اپنی نظراپنے خالق پر رکھے اور اُس کی ادنی مخلوقات کو اپنے دل میں گھر نہ بنانے دے۔ رزق کی مثال دیتے ہوئے آپؒ فرماتے ہیں کہ رزق کے پیچھے بھاگنے والے کی مثال ایسی ہی ہے جیسے کہ ایک شخص سورج کے سامنے کھڑا ہو، لازماً اس کا سایہ اس کے پیچھے ہو گا۔ اگر وہ سورج کو چھوڑ کر اپنے سایے کی طلب میں کوشاں ہو جائے تو اس کا سایہ آگے آگے دوڑے گا اور وہ شخص اس کے پیچھے پیچھے، ایسے دوڑنے میں اس شخص نے وہ حصہ بھی گنوا دیا جو اسے سورج کی طرف منہ کرنے سے حاصل ہونا تھا۔ آپؒ فرماتے ہیں: سورج ذات حق تعالٰی ہے سایہ دنیا ہے اور جو سایہ تیرے پاؤں میں تجھ سے ملا ہوا ہے وہ تیرا رزق ہے۔ پس اس انسان کو بھی اپنے رب کی طرف لوٹنا چاہیے نہ کہ وہ اس دنیا کی طلب میں ہی ساری زندگی گنوا دے اور رب کی طرف سے ملنے والا حصہ بھی کھو بیٹھے
اس مضمون میں ویکیپیڈیا کے معیار کے مطابق صفائی کی ضرورت ہے، |
سرورق طبع شدہ کتاب | |
مصنف | شیخ اکبر محی الدین محمد ابن العربی |
---|---|
اصل عنوان | التدبيرات الإلهية في اصلاح المملكة الإنسانية |
مترجم | اردو: ابرار احمد شاہی |
ملک | سوریہ |
زبان | عربی |
موضوع | تصوف |
صنف | اسلامی تصوف |
ناشر | اردو:ابن العربی فاؤنڈیشن پاکستان، |