بیبرس
مملوک سلطنت کا پہلا حکمران / From Wikipedia, the free encyclopedia
الملک الظاہر رکن الدین بیبرس البندقداری (پیدائش: 1223/1228 - وفات: 1 جولائی 1277؛ ترک قپچاق نسل سے تعلق ، لقب: ابو الفتوح ) بحری مملوک خاندان میں مصر کا چوتھا سلطان ، سیف الدین قطز کا جان نشین تھا۔ وہ مصری افواج کے ان کمانداروں میں سے ایک تھا جس نے فرانس کے بادشاہ لوئس نہم کو ساتویں صلیبی جنگ میں شکست دی۔ انھوں نے 1260ء میں جنگ عین جالوت میں مصری فوج کے ہراول دستے کی بھی قیادت کی ، جس نے منگول فوج کی پہلی شکست میں اہم کردار ادا کیا۔یہ جنگ تاریخ کا ایک اہم موڑ سمجھا جاتا ہے۔ بیبرس مملوک سلطنت کا پہلا نامور حکمران ہے۔ اس نے 1260ء سے 1277ء تک 17 سال مصر و شام پر حکومت کی۔ وہ ہلاکو خان اور دہلی کے غیاث الدین بلبن کا ہمعصر تھا۔ وہ نسلاً ایک قپچاق ترک تھا جسے غلام بنانے کے بعد قپچاق میں فروخت کر دیا گیا۔ کہا جاتا ہے کہ منگولوں نے بھی اسے غلام بنا کر شام میں فروخت کر دیا تھا۔ وہ ایوبی سلطان الصالح ایوب کا ذاتی محافظ تھا۔
بیبرس | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(عربی میں: الظاهر بيبرس الكايد) | |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 19 جولائی 1223ء جزیرہ نما کریمیا | ||||||
وفات | 1 جولائی 1277ء (54 سال) دمشق | ||||||
وجہ وفات | زہر خورانی | ||||||
طرز وفات | قتل | ||||||
شہریت | سلطنت مملوک | ||||||
اولاد | ناصر الدین برکہ ، بدرالدین سلامش | ||||||
خاندان | بحری مملوک | ||||||
مناصب | |||||||
سلطان مصر | |||||||
برسر عہدہ 24 اکتوبر 1260 – 1 جولائی 1277 | |||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
پیشہ | حاکم ، عسکری قائد | ||||||
مادری زبان | عربی | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | عربی | ||||||
عسکری خدمات | |||||||
لڑائیاں اور جنگیں | ساتویں صلیبی جنگ ، جنگ عین جالوت | ||||||
درستی - ترمیم |