رقبے کے لحاظ سے کرہ ارض کا دوسرا بڑا بر اعظم، جس کے شمال میں بحیرہ روم، مشرق میں بحر ہند اور مغرب میں بحر اوقیانوس واقع ہے۔
دلکش نظاروں، گھنے جنگلات، وسیع صحراؤں اور گہری وادیوں کی سرزمین جہاں آج 53 ممالک ہیں جن کے باسی کئی زبانیں بولتے ہیں۔
افریقہ کے شمالی اور جنوبی حصے نہایت خشک اور گرم ہیں جن کا بیشتر حصہ صحراؤں پر پھیلا ہوا ہے۔ خط استوا کے ارد گرد گھنے جنگلات ہیں۔ مشرقی افریقہ میں عظیم وادی الشق کے نتیجے میں گہری وادیاں تشکیل پائیں جن میں کئی بڑی جھیلیں بھی واقع ہیں۔
براعظم کے مغرب میں دریائے نائجر بہتا ہے جو وسیع دلدلی ڈیلٹا بناتا ہوا بحر اوقیانوس میں جا گرتا ہے۔اس کے مشرق میں دریائے کانگو افریقہ کے گھنے استوائی جنگلات سے گزرتا ہے۔ براعظم کے مشرقی حصے میں عظیم وادی الشق اور ایتھوپیا کے بالائی میدان ہیں۔ قرن افریقہ براعظم کا مشرق کی جانب آخری مقام ہے۔ صحرائے اعظمشمالی افریقہ کے بیشتر حصے پر پھیلا ہوا دنیا کا سب سے بڑا صحرا ہے۔ اس عظیم صحرا کا ایک چوتھائی حصہ ریتیلے ٹیلوں پر مشتمل ہے جبکہ بقیہ پتھریلے خشک میدان ہیں۔ براعظم کے دیگر بڑے صحراؤں میں نمیب اور کالاہاری شامل ہیں۔
صحرائے اعظم کے جنوب میں صحرائی اور جنگلی علاقوں کو چھوڑ کر پورے براعظم میں گھاس کے وسیع میدان ہیں جو سوانا کہلاتے ہیں۔ یہی میدان ہاتھی سمیت افریقہ کے دیگر مشہور جانوروں کے مسکن ہیں۔
مشرق میں عظیم وادی الشق ہے، جو دراصل زمین میں ایک عظیم دراڑ کے نتیجے میں وجود میں آئی۔ یہ عظیم دراڑ جھیل نیاسا سے بحیرہ احمر تک پھیلی ہوئی ہے۔ اگر یہ دراڑ مزید پھیلتی گئی تو ایک دن قرن افریقہ براعظم سے الگ ہو جائے گا۔
خط استوا کے ساتھ ساتھ بارشوں کے باعث گھنے جنگلات واقع ہیں یہاں کا موسم گرم اور نمی سے بھرپور ہے۔
صحرائے اعظم یا صحارا دنیا کا سب سے بڑا صحرا ہے جس کا رقبہ 9،000،000 مربع کلومیٹر (3،500،000 مربع میل) ہے جو تقریبا امریکا کے کل رقبے کے برابر ہے۔ صحرائے اعظم شمالی افریقا میں واقع ہے۔ انگریزی میں اسے Sahara کہا جاتا ہے جو دراصل عربی لفظ "صحرا" سے ماخوذ ہے۔
صحرائے اعظم کے مغرب میں بحر اوقیانوس، شمال میں کوہ اطلس اور بحیرہ روم، مشرق میں بحیرہ احمر اور مصر اور جنوب میں دریائے نائیجر کی وادی اور سوڈان واقع ہیں۔ صحرائے اعظم مختلف حصوں میں تقسیم ہے جن میں وسطی کوہ ہقار، کوہ تبستی، کوہ ایئر، صحرائے تنیر اور صحرائے لیبیا شامل ہیں۔ صحرائے اعظم کی بلند ترین چوٹی ایمی کوسی ہے جس کی بلندی 3415 میٹر ہے اور یہ شمالی چاڈ میں کوہ تبستی کے سلسلے میں واقع ہے۔
صحرائے اعظم میں کل 25 لاکھ افراد رہائش پزیر ہیں جن کی اکثریت مصر، ماریطانیہ، مراکش اور الجزائر سے تعلق رکھتی ہے۔ یہاں رہنے والے باشندوں کی اکثریت بربر نسل سے تعلق رکھتی ہے۔
Architecture (World Heritage Sites)·Art·Cinema (Film festivals·List of films)·Cuisine· Etiquette·Languages·Literature (Writers by country)·Music (Musicians)·Religion
خصوصیات آبادی
People·Countries by population·Countries by population density·HIV/AIDS· Urbanization (List of most populous cities)
معیشت
Countries by GDP·Countries by HDI·Central banks and currencies·Poverty·Renewable energy·Stock exchanges·Natural resources
جغرافیہ
Countries·Ecology·List of impact craters·List of islands·List of rivers·Regions
تاریخ
Colonisation (European exploration·African slave trade·Scramble for Africa)· Decolonisation·Economic history·Military history (List of conflicts)
سیاسیات
افریقی اتحاد·Elections in Africa·Human rights in Africa·Pan-Africanism
معاشرہ
African philosophy·Caste system·Education·Media (List of radio stations·Listoftelevisionstations)
کھیل
African Cricket Association·افریقی کھیل·Australian rules football·FIBA Africa· Confederation of African Football (African Cup of Nations)·Stadiums by capacity· Confederation of African Rugby (Africa Cup)·Tour d'Afrique