![cover image](https://wikiwandv2-19431.kxcdn.com/_next/image?url=https://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/8/80/Adam_Gilchrist_of_Australia.jpg/640px-Adam_Gilchrist_of_Australia.jpg&w=640&q=50)
ایڈم گلکرسٹ
From Wikipedia, the free encyclopedia
ایڈم کریگ گلکرسٹ (پیدائش:1971ء) ایک آسٹریلوی کرکٹ مبصر اور سابق بین الاقوامی کرکٹ کھلاڑی اور آسٹریلیا کی قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان ہیں۔ [2] وہ ایک بائیں ہاتھ کے بلے باز اور ریکارڈ ساز وکٹ کیپر تھے جنھوں نے اپنی جارحانہ بلے بازی کے ذریعے آسٹریلیا کی قومی ٹیم کے لیے کردار کی نئی تعریف کی۔ کھیل کی تاریخ میں بڑے پیمانے پر وکٹ کیپر بلے بازوں میں سے ایک کے طور پر جانا جاتا ہے، [3] ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں ایک وکٹ کیپر کی طرف سے سب سے زیادہ آؤٹ کرنے کا عالمی ریکارڈ گلکرسٹ کے پاس تھا جب تک کہ 2015ء میں اسے کمار سنگاکارا نے پیچھے چھوڑ دیا اور ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ شکار کرنے والا سری لنکن کھلاڑی بن گیا تاہم ایڈم گلکرسٹ کا اسٹرائیک ریٹ ون ڈے اور ٹیسٹ کرکٹ دونوں کی تاریخ میں سب سے زیادہ ہے۔ دسمبر 2006ء میں پرتھ میں انگلینڈ کے خلاف ان کی 57 گیندوں کی سنچری تمام ٹیسٹ کرکٹ میں چوتھی تیز ترین سنچری ہے۔ وہ ٹیسٹ کرکٹ میں 100 چھکے لگانے والے پہلے کھلاڑی تھے۔ [4] ان کی 17 ٹیسٹ سنچریاں اور ون ڈے میں 16 دونوں وکٹ کیپر کے اعتبار سے سنگاکارا کے بعد دوسرے نمبر پر ہیں۔ ان کے پاس لگاتار عالمی کپ فائنلز (1999ء 2003ء اور 2007ء) میں کم از کم 50 رنز بنانے کا منفرد ریکارڈ ہے۔ 2007ء کے عالمی کپ فائنل میں سری لنکا کے خلاف 104 گیندوں پر ان کی 149 رنز کو ورلڈ کپ کی اب تک کی سب سے بڑی اننگز میں سے ایک قرار دیا جاتا ہے۔ [5] [6] وہ ان 3 کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں جنھوں نے تین عالمی کپ ٹائٹل جیتے ہیں۔ [7] گلکرسٹ اس وقت پیدل چلنے کے لیے مشہور تھے جب وہ خود کو کبھی کبھی امپائر کے فیصلے کے برعکس آؤٹ تصور کرتے تھے۔ [8] [9] اس نے اپنا اول درجہ کرکٹ ڈیبیو 1992ء میں کیا، ان کا پہلا ایک روزہ بین الاقوامی میچ 1996ء میں بھارت اور ٹیسٹ ڈیبیو 1999ء میں ہوا [2] اپنے کیریئر کے دوران انھوں نے آسٹریلیا کے لیے 96 ٹیسٹ میچز اور 270 سے زائد ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلے۔ وہ کھیل کی دونوں شکلوں میں آسٹریلیا کے باقاعدہ نائب کپتان تھے، جب باقاعدہ کپتان سٹیو واہ اور رکی پونٹنگ دستیاب نہیں تھے تو ٹیم کی کپتانی کی۔ انھوں نے مارچ 2008ء میں بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی، حالانکہ وہ 2013ء تک مقامی اول درجہ کرکٹ کھیلتے رہے۔
![]() | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | ایڈم کریگ گلکرسٹ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | (1971-11-14) 14 نومبر 1971 (عمر 52 برس) بیلنگن، نیو ساؤتھ ویلز، آسٹریلیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرف | گلی، چرچی، ونگنٹ[1] | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
قد | 1.86 میٹر (6 فٹ 1 انچ) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | وکٹ کیپر، بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 381) | 5 نومبر 1999 بمقابلہ پاکستان | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 24 جنوری 2008 بمقابلہ بھارت | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ایک روزہ (کیپ 129) | 25 اکتوبر 1996 بمقابلہ جنوبی افریقہ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ایک روزہ | 4 مارچ 2008 بمقابلہ بھارت | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
ایک روزہ شرٹ نمبر. | 12, 18 | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹی20 (کیپ 2) | 17 فروری 2005 بمقابلہ نیوزی لینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹی20 | 1 فروری 2008 بمقابلہ بھارت | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
1992/93–1993/94 | نیو ساؤتھ ویلز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
1994/95–2007/08 | مغربی آسٹریلیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
2008–2010 | دکن چارجرز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
2010 | مڈل سسیکس | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
2011–2013 | کنگز الیون پنجاب | |||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 4 دسمبر 2013 |