ایران میں سودی معیشت کے خلاف فتاویٰ
From Wikipedia, the free encyclopedia
ایران میں انقلاب کے بعد معاشی نظام مغربی علوم پر قائم ہوا ہے اور ملکی معیشت سود پر چلتی ہے۔ اس مسئلے پر ایران کے مطلق العنان رہبر کو بھی اکثر دینی حلقوں کی جانب سے تنبیہ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ 2018ءاور 2019ء کے سالوں میں ایران کے مذہبی مدارس کے شہر قم کے مراجع نے ملک میں سودی معیشت کے خلاف صدائے احتجاج کو بلند کیا۔[1]