اردشیر اول
From Wikipedia, the free encyclopedia
اردشیر اول یا اردشیر دراز دست یا ارتخششتا اول (فارسی: اردشیر یکم ، (قدیم فارسی: ) Artaxšaça / ارتخشتره،[1]) ہخامنشی سلطنت کا شہنشاہ اور خشیارشا اول کا تیسرا بیٹا جو اپنے باپ اور بڑے بھائی دارا کے قتل کے بعد ایران کے تخت پر بیٹھا۔ اس کا دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ سے بڑا تھا۔ ابتدا میں ارتانیس کے زیر اثر رہا۔ جب ارتانیس اردشیر کو قتل کرنے کی سازش میں مارا گیا تو ایک اور امیر باگ تھکشا نامی کے زیراثر آیا۔ اس کے عہد میں سلطنت میں بغاوتیں ہوتی رہیں۔ کتاب عزرا کے مطابق یہ شاہ ایران کا نام تھا اس کے دور حکومت میں بہت سے یہودی قیدیوں کو رہا کیا گیا۔ عزرا اُن 5000 افراد رہا شدہ افراد کی قیادت پر مامور تھے۔[2]
اجمالی معلومات اردشیر اول ارتخششتا اول, شاہ فارس ...
اردشیر اول ارتخششتا اول | |
---|---|
شہنشاہ شاہ فارس فرعون مصر | |
اردشیر اول کے مقبرے سے، نقش رستم | |
شاہ فارس | |
465–424 ق م | |
پیشرو | خشیارشا اول |
جانشین | خشیارشا دوم |
شریک حیات | ملکہ داماسپیا آلوگونہ کسمارتیدن آندریا |
نسل | خشیارشا دوم Sogdianus دارا دوم Arsites Parysatis |
خاندان | ہخامنشی خاندان |
والد | خشیارشا اول |
والدہ | Amestris |
پیدائش | نا معلوم |
وفات | 424 ق م |
تدفین | نقش رستم، فارس |
بند کریں