شامی حنفی عالم دین From Wikipedia, the free encyclopedia
محمد امين بن عمر بن عبد العزيز عابدين دمشقی المعروف بہ ابن عابدین شامی شام کے فقیہ اور فقہ حنفی کے امام تھے۔
ابن عابدین | |
---|---|
(عربی میں: ابن عابدين)،(عربی میں: محمد أمين بن عمر بن عبد العزيز عابدين) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1783ء دمشق |
وفات | سنہ 1836ء (52–53 سال)[1] دمشق |
مدفن | باب صغیر |
شہریت | سلطنت عثمانیہ |
عملی زندگی | |
تلمیذ خاص | عبد الغنی میدانی |
پیشہ | فقیہ ، الٰہیات دان ، مفسر قرآن |
شعبۂ عمل | فقہ ، تفسیر قرآن |
درستی - ترمیم |
ابن عابدین سے دو شخصیات مشہور ہیں۔
آپ کا نسب نامہ حضرت علی تک جا پہنچتا ہے۔
محمد امين بن عمر بن عبد العزيز بن احمد بن عبد الرحيم بن محمد صلاح الدين بن نجم الدين بن محمد صلاح الدين بن نجم الدين بن كمال بن تقی الدين المدرس بن مصطفى الشہابی بن حسين بن رحمت اللہ بن احمد فانی بن علی بن احمد بن محمود بن احمد بن عبد اللہ بن عز الدين بن عبد اللہ بن قاسم بن حسن بن اسماعيل بن حسين نتيف بن احمد بن اسماعيل بن محمد بن اسماعيل اعرج بن امام جعفر صادق بن امام محمد باقر بن امام زین العابدین بن امام حسین بن علی۔
ان کی ولادت شام کے دار الحکومت دمشق میں ہوئی والد بچپن میں انتقال کر گئے شروع میں والد کے کاروبار میں مصروف رہے بعد میں علمی شغف میں مصروف ہو گئے۔ محمد شاکر السالمی العمری العقاد سے علوم عقلیہ حدیث اور تفسیر پڑھی انہی کی ترغیب سے مسلک حنفی اختیار کیا اور اپنے دور کے بہت بڑے عالم و مرجع خلائق بن گئے۔[3]
21 ربیع الثانی 1252ھ بمطابق 1836ء کو وصال ہوا اور جامع سنان باشا میں مقبرہ باب صغير میں مدفون ہیں۔
Seamless Wikipedia browsing. On steroids.
Every time you click a link to Wikipedia, Wiktionary or Wikiquote in your browser's search results, it will show the modern Wikiwand interface.
Wikiwand extension is a five stars, simple, with minimum permission required to keep your browsing private, safe and transparent.