![cover image](https://wikiwandv2-19431.kxcdn.com/_next/image?url=https://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/f/f5/Aga_Khan_I.jpg/640px-Aga_Khan_I.jpg&w=640&q=50)
آغا خان اول
From Wikipedia, the free encyclopedia
حسن علی شاہ آغاخان آول 1817ء میں مسندِ امامت پر جلوہ افروز ہوئے۔آپ حسن الحسینی کے نام سے بھی یاد کیے جاتے ہیں۔اور آغاخان آوّل کے نام سے بھی آغاخان آپ کا لقب تھا۔۔آپ کی ابتدائی زندگی کے متعلق تھوڑی سی معلومات ملتی ہیں۔مثلاً آپ کی پیدائش 1800ء میں محلات میں ہوا تھا۔آپ کی والدہ کا نام بی بی سرکار تھی۔اور بہت ہی زہین اور دل کی مہربان خاتون تھیں۔آپ محلات میں رہتی تھیں۔جہان آپ کے والد صاحب رہتے تھے۔جب اسماعیلیوں کے پنتالیس وان امام خلیل اللہ یزد میں رہنے گئے تھے۔تو بی بی سرکار محلات میں ٹھہری ہوئی تھیں۔کیونکہ وہ آپنے فرزند حسن کی تعلیم و تربیت کرتی تھیں۔لیکن محلات میں بہت سے دشمن سیاسی اسباب کی بنا پر آپ کو تنگ کرتے تھے۔ اس لیے آپ قم شہر میں رہنے لگیں۔جہان امام حسن علی شاہ کی تعلیم کا انتظام کیا گیا۔۔ امام حسن علی شاہ بچپن سے دینی کتابوں کا مطالعہ کرتے تھے۔اور صوفی شعرا کے اشعار بھی پڑھتے تھے۔اور اپنے لیے کئی کتابیں جمع کی تھیں۔اورملاعلیٰ محمد آپ کو تعلیم دیتے تھے۔محلاتاور قم کے گورنر امام کے خاندان سے عدوت رکھتے تھے۔کیونکہ امام کو آپنے مریدوں کی طرف سے بہت عزت ملتی تھی۔جسے حاکم پسند نہیں کرتے تھے۔جب امام شاہ خلیل اللہ کی شہادت کی خبر حضرت بی بی سرکار کو ہوئی تو وہ آپنے بیٹے امام حسن علی شاہ کو لے کر تہران میں فتح علی شاہ قاچار بادشاہ کے دربار میں گئیں۔اور حاکم کے ظلم اور امام کی شہادت کے متعلق بادشاہ کو اگاہ کیا۔بادشاہ نے آپنے بیٹے ظلّ السلطان کو بلایا۔جو اُن علاقوں کا محافظ تھا۔ اور امام شاہ خلیل اللہ کے قاتل کو دربار میں طلب کرنے کا حکم جاری کیا۔چنانچہ قاتل کو لایا گیا۔ اور ظلّ السلطان نے حاکم کو امام کے خاندان سے اچھا سلوک کرنے کا حکم صادر کیا۔ " امام حسن علی شاہ آپنی والدہ ماجدہ کے ساتھ کچھ عرصہ درالخلافے میں ٹھہرے جہان بادشاہ نے اصرار کرکے اپنی بیٹی سرور جہان کی شادی امام شاہ حسن علی شاہ آغاخان اول سے کروائی اور شاہی خزانے سے ایک لاکھ پندرہ ہزار روپیہ دیا۔ اور اس کے علاوہ جوہرات بھی دیے اور امام حسن علی شاہ کو قم اور محلات کا گورنر بھی مقرر کیا۔ اس طرح فتح علی شاہ کے دورِ حکومت میں امام حسن علی شاہ نے محلات میں سکونت اختیار کی۔ اس وجہ سے آپ کو آقاخان محلاتی بھی کہتے تھے۔۔۔
آغا خان اول | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
![]() | |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | سنہ 1800ء [6] ![]() | ||||||
وفات | سنہ 1881ء (80–81 سال) ![]() ممبئی [7] ![]() | ||||||
شہریت | ![]() ![]() | ||||||
اولاد | آغا خان دوم ![]() | ||||||
والد | شاہ خلیل اللہ سوم ![]() | ||||||
خاندان | قاجار خاندان ![]() | ||||||
مناصب | |||||||
اسماعیلی نزاری امام ![]() | |||||||
برسر عہدہ 1817 – 1881 | |||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
پیشہ | سیاست دان ، خادم دین ![]() | ||||||
درستی - ترمیم ![]() |